ہرن کے پیروں سے بنے 51ہزار سال پرانے زیورات دریافت

 ہرن کے پیروں سے بنے 51ہزار سال پرانے زیورات دریافت

جرمنی کے ہارز ماؤنٹین کے علاقے سے کھدائی کے دوران ماہرین آثار قدیمہ نے دنیا کا قدیم ترین زیور دریافت کیا ہے

برلن(نیٹ نیوز)جو کہ 51 ہزار سال پرانا ہے ۔ دریافت ہونے والے زیورات ہرن کے پیر کی ہڈی پر نقش نگار کی شکل میں ہیں اور یہ اس کے پاؤں کے اگلے حصے پر بنائے گئے ہیں۔اس دریافت کے حوالے سے محققین کہتے ہیں کہ ابتدائی دور کے انسانوں جیسی مخلوق نیندرتھلز بھی جمالیاتی ذوق اور فنون لطیفہ کا شوق رکھتے تھے ۔جرمنی کے لوور سیکسونی اسٹیٹ سروس برائے کلچرل ہیریٹیج ہینوور سے تعلق رکھنے والی ٹیم کے مطابق یہ آرٹ ورک ایک چھ انچ لمبے انفرادی لائنز پر ہڈیوں پر کندہ ہے ۔یہ نقش و نگار نہایت ہی مہارت اور اچھے طریقے سے کندہ کئے گئے تھے اور اس قدیم ترین زیور کو جرمن ماہرین آثار قدیمہ نے ہارز ماؤنٹین کے دامن میں واقع یونی کورن غار کے داخلی حصے کے قریب سے دریافت کیا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں