زیتونی کچھوؤں نے پاکستانی ساحلوں سے منہ موڑ لیا

زیتونی کچھوؤں نے پاکستانی ساحلوں سے منہ موڑ لیا

کراچی(نیٹ نیوز)ماہرین اڑی باڈا (ہسپانوی زبان کا لفظ،معنی آمد) کے نظارے کوقدرت کا ایک عجوبہ قراردیتے ہیں، بدقسمتی سے گرین ٹرٹل کے علاوہ ملنے والی کچھوؤں کی دوسری نسل(زیتونی کچھوؤں) نے کراچی سمیت پاکستان کے ساحلوں سے منہ موڑلیا۔

2001 کے بعد پاکستان میں کسی بھی اولیوریڈلی کا گھونسلہ نہیں ملا، پاکستان کے سمندروں میں اولیو ریڈلے (زیتونی) کچھوے کے ناپید ہونے کے درپردہ کلائمٹ چینج ہوسکتا ہے ۔ تیکنیکی مشیرڈبیلوڈبیلو ایف معظم خان نے کہا کہ کراچی کے ساحل کے قریب ہونے والے تسمان اسپرٹ کا واقعہ اولیوریڈلے کی معدومیت کی اہم وجہ ہے ۔اولیو ریڈلے کچھوا دنیا کے سب سے چھوٹے اورسب سے زیادہ تعداد میں پائے جانے والے سمندری کچھوؤں میں شمارہوتا ہے ،اس کا نام اس کی زیتون جیسے سبزرنگت کی وجہ سے دیا گیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں