زمین کی گم شدہ دنیا پروٹو ارتھ کے اجزا اب بھی موجود

زمین کی گم شدہ دنیا پروٹو ارتھ کے اجزا اب بھی موجود

لاہور(نیٹ نیوز)ہماری موجودہ زمین جس پر ہم رہتے ہیں وہ صرف اس لمحے کی پیداوار نہیں ہے، بلکہ ایک لمبے ارتقائی عمل کا نتیجہ ہے جو تقریباً 4.5 ارب سال پر محیط ہے۔

ابتدائی سورج کے گرد بکھرے ہوئے گیس اور غبار کے بادل سے ٹھوس اجسام بننے شروع ہوئے، وہ اجسام آپس میں ٹکرانے لگے، مل جل کر بڑے اجسام بنے، اور بالآخر وہ اجسام جو سیارے بنے۔ اس عمل کے دوران، زمین کی ابتدائی شکل یعنی پروٹو ارتھ وجود میں آئی، لیکن وہ حالت طویل عرصے تک باقی نہ رہی لیکن حالیہ تحقیق نے دکھایا ہے کہ شاید اس ابتدائی زمین کے بہت کم، مگر اہم اجزاء اب بھی ہماری زمین میں بالخصوص اس کے اندرونی حصّوں میں موجود ہیں۔ یعنی وہ ‘‘گم شدہ دنیا’’، وہ ابتدائی اجزاء جن کی ہم نے توقع کی تھی کہ تباہ ہو چکے ہوں گے، شاید ابھی بھی ہماری زمین کے گہرائی میں محفوظ ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں