کم پلکیں جھپکنے والے افراد کا دماغ زیادہ متحرک ہوتا ہے

 کم پلکیں جھپکنے والے افراد کا دماغ زیادہ متحرک ہوتا ہے

لاہور(نیٹ نیوز)پلک جھپکنے کا عمل ایسا ہوتا ہے جو ہم لاشعوری طور پر کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے سانس لیتے ہیں۔عام طور پر اس عمل کو بینائی سے جوڑا جاتا ہے مگر اب سائنسدانوں نے اس کا ایک اور حیرت انگیز سبب دریافت کیا ہے۔

درحقیقت پلک جھپکنے اور دماغی افعال کے درمیان تعلق موجود ہوتا ہے ۔کینیڈا کی کنکورڈیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر کوئی فرد کم پلکیں جھپک رہا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس فرد کا دماغ بہت زیادہ متحرک ہے ۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب دماغ زیادہ کام کر رہا ہوتا ہے تو لوگ قدرتی طور پر کم پلکیں جھپکتے ہیں۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ مختلف روشنی والے ماحول میں پلک جھپکنے کا عمل مستحکم رہتا ہے ، جب ہم کسی فرد کی بات کو سننے یا سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تو پلکیں کم جھپکتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل Trends in Hearing میں شائع ہوئے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں