اللہ کی نشانیوں پر غوروفکر کرنا چاہیے، شمس الدین عظیمی

اللہ کی نشانیوں پر غوروفکر کرنا چاہیے، شمس الدین عظیمی

خود شناسی کے بعد ہی خداشناسی ملتی ہے، کائنات کےتخلیقی راز عیاں ہوتے ہیں

قلندر بابا اولیاءؒ کے 35ویںعرس کی تقریب سے خطاب، ہزاروں افراد کی شرکتکراچی(پ ر)سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ خواجہ شمس الدین عظیمی نے کہا ہے کہ اللہ کی نشانیوں پر غوروفکر کرنے سے انسان خود شناسی کے بعد ہی خدا شناسی کے عظیم مرتبے پر فائز ہوتا ہے اور کائنات کے تخلیقی راز اُس پر عیاں ہوجاتے ہیں، یہ وہی عمل ہے جس کا وعدہ ہم تمام انسان ازل میں رب سے کرکے اس دنیا میں آئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے سلسلہ عظیمیہ کے امام محمد عظیم برخیا المعروف قلندر بابا اولیاءؒ کے 35ویں عرس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی بھی موجود تھے۔ عرس کی محفل مرکزی مراقبہ ہال سرجانی ٹائون کراچی میں ہوئی جس میں سلسلہ عظیمیہ کے ہزاروں افراد کے علاوہ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر معروف ثناء خوانوں نے بارگاہ رسالتؐ میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔اپنے خطاب میں خواجہ شمس الدین عظیمی نے کہا کہ اصل زندگی آخرت کی ہے جس کے لیے سب سے اہم امور حقوق اللہ اور حقوق العباد ہیں جس میں سلام میں پہل کرنا، بزرگوں کا احترام، چھوٹوں سے شفقت کے ساتھ پیش آنا، امیروں کی عزت کرنا، غریبوں کا خیال رکھنا ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا، محتاجوں اور مسکینوں کو کھانا کھلانا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آخری الہامی کتاب قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ ’’مانگنے والے کو نہ جھڑکو ‘‘چاہے وہ پیشہ ور گداگر ہی کیوں نہ ہوں ان کو خالی ہاتھ نہ لوٹائیں۔ آخر میں درود و سلام کے بعد سلسلہ عظیمیہ، ملک وقوم اور مرحومین کی مغفرت کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں