رواں ماہ اغوا کے اہم کیسز حل ،دونوں مغوی بازیاب،ملزمان گرفتار
فریئر تھانے کی حدود سے چار سالہ بچی علیزہ اورلیاقت آباد سے 35سالہ تاجر سفیان کا اغواتاوان کیلئے کیا گیا تھا ملزم چیز دلوانے کے بہانے بچی کو اغواء کرکے لے گیا،جان سے مارنے کی بھی کوشش کی، ایس ایس پی آصف رضا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں اغواء برائے تاوان کے بڑھتے واقعات پر اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے رواں ماہ کے دوران اغواء کے دو اہم کیسز حل کرلیے ۔ دونوں مغوی بحفاظت بازیاب جبکہ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ ایس ایس پی آصف رضا بلوچ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ رواں ماہ دو اغواء برائے تاوان کے مقدمات رپورٹ ہوئے ، جن میں ایک کیس فریئر تھانے کی حدود سے چار سالہ بچی علیزہ کے اغواء کا تھا جبکہ دوسرا کیس لیاقت آباد سے 35 سالہ تاجر سفیان کے اغواء سے متعلق تھا۔ دونوں وارداتیں تاوان کے لیے کی گئی تھیں۔ایس ایس پی آصف رضا بلوچ کے مطابق 11 تاریخ کو فریئر کے علاقے میں بچی علیزہ کو گھر کے باہر سے اغواء کیا گیا جبکہ 4 تاریخ کو لیاقت آباد سے تاجر سفیان کو اغواء کرکے تاوان طلب کیا گیا۔ اے وی سی سی نے تکنیکی بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے دونوں مغویوں کو بحفاظت بازیاب کرلیا۔انہوں نے بتایا کہ اغواء ہونے والی بچی علیزہ کو موچکو کے علاقے سے جبکہ تاجر سفیان کو گلستان جوہر سے بازیاب کرایا گیا۔
بچی کی رہائی کے لیے پانچ لاکھ روپے جبکہ سفیان کی رہائی کے لیے چار کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا، جن میں سے کچھ رقم ادا بھی کی گئی۔ ملزمان کے قبضے سے 9 لاکھ روپے نقد رقم برآمد کرلی گئی ہے ۔پریس کانفرنس کے دوران بچی علیزہ کے والد نے بتایا کہ وہ صبح دفتر جانے کے لیے گھر سے نکلے تو بچی باہر تک آئی، ان کے جانے کے بعد بچی اچانک لاپتہ ہوگئی۔ انہوں نے بتایا کہ اغواء میں ملوث ملزم بھی ابتدا میں بچی کو تلاش کرنے میں ان کے ساتھ شامل رہا اور بعد ازاں چیز دلوانے کے بہانے بچی کو اغواء کرکے لے گیا۔ایس ایس پی آصف رضا بلوچ نے انکشاف کیا کہ ملزم نے بچی کو جان سے مارنے کی بھی کوشش کی، تاہم بروقت کارروائی کے باعث بچی کو بحفاظت بازیاب کرلیا گیا۔ایس ایس پی نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ شادی یا کسی بھی قسم کے لالچ میں آکر کچے کے علاقوں میں نہ جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمور، گھوٹکی اور شکارپور کے کچے میں اغواء کار شادی یا کاروبار کے بہانے لوگوں کو بلا کر اغواء کرتے ہیں۔