بھارتی وزیر کی مسلم خاتون کے نقاب کی توہین پر صحافیوں کا احتجاج
نام نہاد سیکولر بھارت کے خلاف نعرہ بازی ، اقوام متحدہ سے کارروائی کا مطالبہ
لودھراں (سٹی رپورٹر)بھارتی وزیر اعلیٰ کی جانب سے مسلم خاتون ڈاکٹر کے نقاب کو سرکاری تقریب میں کھینچنے کے شرمناک واقعے کے خلاف لودھراں پریس کلب کے صحافیوں نے احتجاجی ریلی نکالی اور واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ احتجاجی ریلی پریس کلب لودھراں سے شروع ہو کر فیصل مسجد چوک تک نکالی گئی جہاں شرکاء نے مودی سرکار اور نام نہاد سیکولر بھارت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ صحافیوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مسلم خواتین کے حقوق کے تحفظ اور مذہبی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے ۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر پریس کلب شیخ معراج الدین نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں خصوصاً مسلم خواتین کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ ایک منتخب وزیر کی جانب سے نقاب کی توہین کھلے فاشزم اور مذہبی تعصب کی بدترین مثال ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اس واقعے کا فوری نوٹس لے اور ذمہ دار بھارتی وزیر اعلیٰ کے خلاف کارروائی کرے ۔جنرل سیکرٹری عمران رفیق ریحان نے کہا کہ اگر بھارت خود کو سیکولر ریاست کہتا ہے تو ایسے واقعات بار بار کیوں پیش آتے ہیں۔ عالمی برادری کو بھارت کے دوہرے معیار کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے ۔