ایف بی آ ر نجی شعبہ صحت کیخلاف کارروائیاں بند کرے : ڈاکٹر
ہسپتالوں کی کمی اور محدود وسائل میں لاکھوں مریضوں کا پرائیویٹ ڈاکٹر پر انحصار ہے
سرگودھا (سٹاف رپورٹر)سرگودھا کی ڈاکٹر برادری نے ایف بی آر کی جانب سے پرائیویٹ ہسپتالوں کے خلاف اقدامات کو نجی شعبہ صحت کے خلاف بڑی سازش قرار دیتے ہوئے ہنگامی احتجاجی اجلاس میں ان کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم اے سرگودھا کے صدر ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ، پی ایچ اے سرگودھا کے صدر ڈاکٹر غلام حسین فیضی، ڈاکٹر عبدالرؤف، ڈاکٹر شفیق نیازی، ڈاکٹر خواجہ محمد ارشد، ڈاکٹر آصف چودھری، پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز ملک، ڈاکٹر طاہر منیر چودھری، ڈاکٹر فواد حسن، ڈاکٹر وقار معظم بھٹی، ڈاکٹر خدا بخش سوبھی، ڈاکٹر مشتاق چیمہ، ڈاکٹر رضوان چٹھہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ ایف بی آر کی کارروائیاں ہراسانی کی صورت اختیار کر چکی ہیں جس سے طبی شعبے میں شدید بے چینی اور عدم تحفظ پیدا ہو گیا ہے ۔مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نظام صحت نجی شعبے کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا، سرکاری ہسپتالوں کی کمی اور محدود وسائل کے باعث لاکھوں مریضوں کا انحصار پرائیویٹ ہسپتالوں پر ہے ، ایسے میں نجی شعبہ صحت کو خوف اور بے یقینی کے ماحول میں دھکیلنا عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ بلا تفریق جارحانہ کارروائیاں فوری بند کی جائیں، نجی ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کے لیے واضح تحریری ایس او پیز جاری کی جائیں، ہر کارروائی سے قبل نوٹس، وضاحت اور اصلاح کا موقع دیا جائے اور ایف بی آر و ڈاکٹرز پر مشتمل مشاورتی کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ مقررین نے کہا کہ اگر ریاست مضبوط اور پائیدار نظام صحت چاہتی ہے تو تصادم کے بجائے تعاون کا راستہ اپنانا ہوگا۔