نواز شہباز کی سیکیورٹی میں کمی کوئی حادثہ ہوا تو صدر وزیراعظم الیکشن کمیشن ذمہ دار ہوں گے :ن لیگ

نواز شہباز کی سیکیورٹی میں کمی کوئی حادثہ ہوا تو صدر وزیراعظم الیکشن کمیشن ذمہ دار ہوں گے :ن لیگ

شہباز شریف کیلئےمختص 120 اہلکاروں نے سیکیورٹی ڈویژن میں رپورٹ کردی، معاملات کا باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں، آئی جی پنجاب

لاہور(نمائندۂ دنیا / مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن کے حکم پر شریف برادران سے 40فیصد سیکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آئی جی پنجاب نے الیکشن کمیشن کے حکم پر مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سے 40فیصد سیکیورٹی واپس لینے کی ہدایت کی ہے تاہم اب تک اس حوالے سے عملی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے خبردار کیا ہے کہ سیکیورٹی میں کمی کے نتائج کی ذمہ داری صدر، وزیر اعظم اور الیکشن کمیشن پر عائد ہوگی۔ دوسری جانب پنجاب کی نگراں حکومت نے الیکشن کے موقع پر 3 دن کے لیے اسپیشل فورس بھرتی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور انکے اہل خانہ کی سکیورٹی پر تعینات 345میں سے 120اہلکاروں نے سکیورٹی ڈویژن میں رپورٹ کر دی ۔ الیکشن کمیشن نے مختلف سیاسی جماعتوں کے شریف برادران اور انکے اہل خانہ کی حفاظت کیلئے سینکڑوں کی تعداد میں اہلکاروں کی تعیناتی اور درجنوں گاڑیاں مختص ہونے پر اعتراض کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو سیکیورٹی میں کمی کی ہدایت کی تھی۔ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے گزشتہ روز نواز شریف کی سیکیورٹی انچارج سے ملاقات کر کے حکم نامے سے آگاہ کیا۔ نواز شریف اوران کے اہل خانہ کی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں نے رپورٹ نہیں کی تاہم امکان ہے کہ وہ بھی جلد واپس محکمے کو رپورٹ کر دیں گے۔ اب نواز شریف کے قافلے کے ساتھ صرف ایک جیمر چلے گا جبکہ گاڑیاں بھی فوری واپس کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ شریف برادران او ران کے اہل خانہ کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اور ایلیٹ فورس کے 750 اہلکار تعینات ہیں اور ان کے زیر استعمال 54 گاڑیاں ہیں۔ ہفتے کو رات گئے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے آئی جی آفتاب سلطان نے بتایا کہ شریف برادران کی سیکیورٹی سے متعلق تمام امور کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ انہیں دھمکیاں بھی ملتی رہی ہیں۔ کوشش کی جارہی ہے کہ ایسے انتظامات کرلیے جائیں کہ الیکشن کمیشن کے حکم کی تعمیل بھی ہو اور شریف برادران اور ان کے اہل خانہ کو کسی قسم کے خطرات لاحق نہ ہوں۔ دنیا نیوز کو بعض ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرڈی آئی جی سیکیورٹی نے شریف برادران اور ان کی فیملی کیلئے مزید نفری مانگ لی ہے تا ہم پولیس کے اعلیٰ ذرائع نے تصدیق نہیں کی۔ گزشتہ روزڈی آئی جی سیکیورٹی کی طرف سے آئی جی پنجاب کو ایک مراسلہ بھجوایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شریف برادران اور ان کےاہل خانہ کی زندگی خطرے میں ہے اس لیے پولیس کی مزید دس گاڑیاں اور مزید 120 اہلکار فراہم کئے جائیں۔ ن لیگ کے رہنما سینیٹر پرویز رشید نے ایک بیان میں کہا کہ اگر کوئی ایسی ویسی بات ہوئی تو ذمہ داری صدر، وزیر اعظم اور الیکشن کمیشن پر عائد ہوگی۔ شریف برادران / سیکیورٹی

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں