سانحہ حیدرآباد کو 30اور سانحہ کراچی کو 26 سال ہوگئے،خاموشی معنی خیز ہے، الطاف حسین
کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ سانحہ 30ستمبر حیدرآباد اور سانحہ یکم اکتوبر کراچی 1988ء مہاجروں پر ہونے والے ظلم و ستم کا ایک ایسا سانحہ ہے جس پر بد قسمتی سے پاکستان کے دانشوروں ، قلمکاروں ، ادیبوں اور اہل علم طبقہ نے خاموشی اختیار کررکھی ہے اور مہاجروں کے ساتھ رونما ہونے والے دیگر سانحات کی طرح سانحہ حیدرآباد 30ستمبراور سانحہ کراچی یکم اکتوبر کو آج26برس گزرجانے کے باوجود ان کی خاموشی معنی خیز ہے ۔
سانحہ 30ستمبر حیدرآباد اور یکم اکتوبر کراچی 1988ء کی 26ویں برسی کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں انہوں نے کہاکہ سانحہ 30ستمبر اور یکم اکتوبر 1988ء اس لیے کرایا گیا تاکہ سندھ کے مستقبل باشندوں کو متحد ہونے سے روکا جاسکے ۔ الطاف حسین نے سانحہ30ستمبر اور یکم اکتوبر 1988ء کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ حق پرست شہداء کی لازوال قربانیاں رنگ لائیں گی اور تحریک ضرور اپنی منزل پر پہنچے گی ۔ علاوہ ازیں متحد ہ قومی موومنٹ کے زیر اہتمام سانحہ 30ستمبر 1988ء اور یکم اکتوبر سانحہ کرا چی کے شہداء کی 26ویں برسی کے موقع پر منگل کے روز شام 4بجے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کراچی ، حیدر آباد ، اندرون سندھ کے مختلف شہروں سمیت صوبہ پنجاب ، بلوچستان ، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں فاتحہ خوانی و قرآن خوانی کے اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔