چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی بہت کچھ کیا :تھنک ٹینک
چیف جسٹس نے ملک ٹھیک کرنے کیلئے کوشش کی ، اللہ اس کا اجر دیگا،ہارون الرشید چھریاں نہیں استرے تیز کرلئے گئے ،ایاز امیر ،ثاقب نثار جیسا دلیر جج نہیں دیکھا ،خاور گھمن جو دبائو زرداری اور پیپلز پارٹی پر تھا وہ ریلیز ہوچکا، سلمان غنی کی پروگرام میں گفتگو
لاہور(دنیا نیوز) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہاہے کہ چیف جسٹس کے جانے سے پہلے ہی چھریاں نہیں استرے تیز کرلئے گئے ہیں۔انگریزی اخبار میں تو مضمون لکھ دیا گیا جس میں جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس سے اختلافی نوٹ کا ذکر ہے ،ان کے ضمیر نے بھی ایسا ہی کیا ہے ، جیسے جسٹس حمود الرحمان کے ضمیر نے کیا تھا جب تک جنرل یحیی خان سیٹ پر رہے تو کچھ نہ ہوا جب چلے گئے تو غاصب قرار دے دیے گئے اور آج تک غاصب ہیں،خواجہ برادران اور کھوکھر برادران کے پیٹ میں تو خوشی سے لڈو پھوٹ رہے ہیں۔پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز امیر نے کہا ہے کہ جوہر ٹائون اور مسلم ٹائون والے چیف جسٹس کو یاد رکھیں گے ، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا۔سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہاہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی بہت کچھ کیاہے لیکن یہ باقی نہیں رہے گا، لوگ ہیجان کا شکار ہوکر فیصلے نہیں کرتے ، یہ مسئلے کا حل نہیں ہے ،چیف جسٹس نے ملک ٹھیک کرنے کیلئے کوشش کی ، اللہ ان کو اس کا اجر دیگا لیکن ان کی وراثت قائم نہیں رہے گی جس طرح افتخار چودھری کی نہیں رہی ہے ، نئے چیف جسٹس الگ طریقے سے کام کریں گے لیکن وہ ہیجان کا شکار ہونے والے نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو مہلت ضرور ملی ہے لیکن عارضی مہلت ہے ۔سیاسی تجزیہ کار،روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہاہے جانے والے سے گلہ کون کرے ،ڈیم کی بات کی،تجاوزات کے خاتمے کا کام کیا،مکے دکھانے والے کیخلاف کام کردیتے تو نیک نامی بڑھ جاتی،وکلا گردی کو سابق چیف جسٹس افتخار چودھری نے رواج دیا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے وکلا میں گروپنگ نہیں کروائی۔ یہاں جس کا رول ہوتا ہے وہ کام نہیں کرتا،پاکستان میں لوگ حکومتوں کی طرف نہیں عدالتوں کی طرف دیکھتے ہیں،منتخب حکومتوں کا کام عدالتیں کررہی ہیں۔اس وقت حکومت اور اپوزیشن پر دبائوموجودہے ، 15دن پہلے جو دبائو آصف زرداری اور پیپلز پارٹی پر تھا وہ ریلیز ہوچکاہے ، سندھ میں پیپلز پارٹی اور آصف زرداری کو کہیں نہ کہیں سے ریلیف ضرور ملا ہے ،یہ پاکستان کی سول اورمنتخب حکومتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ،پاکستان کا بڑا سیاسی المیہ یہ ہے کہ ہم نا ن ایشو کوایشو اور ایشو کو نان ایشو بناتے ہیں ، این آراو کی بات فواد چودھری سے پہلے عمران خان نے کی تھی حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ وزیر اعظم این آر او نہیں دیا کرتا،سندھ میں پیپلز پارٹی اور آصف زرداری کو کہیں نہ کہیں سے ریلیف ضرور ملا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو نواز شریف کے ساتھ ہوا تھا وہی آج کل وزیر اعظم ہائوس میں ہورہاہے ،عوام نے جس کام کیلئے عمران خان کو وزیر اعظم منتخب کیا ہے اسے منوائیں۔پی اے سی کے معاملے پر شیخ رشید سپریم کورٹ نہیں جائینگے ۔اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیوروچیف خاور گھمن نے کہاہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کا نام ہماری عدلیہ کی تاریخ میں سب سے اوپر آئیگا ، میں نے ان جیسا دلیر جج نہیں دیکھا اور نہ ہی کبھی ان کانام کرپشن کے حوالے سے کسی اخبار میں آیا ہے ۔