مفت آٹا سنٹرز آج سے صبح 6بجے کھلیں گے،پولیس کی اضافی نفری تعینات ہوگی:محسن نقوی

مفت  آٹا  سنٹرز  آج  سے   صبح  6بجے  کھلیں گے،پولیس  کی  اضافی  نفری  تعینات  ہوگی:محسن  نقوی

لاہور (سیاسی رپورٹرسے )نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پنجاب میں شہریوں کی سہولت اور رش کم کرنے کیلئے مفت آٹے کے سنٹرز کو صبح 6 بجے کھولنے کا فیصلہ کیا گیااور آج بدھ سے صوبہ بھر میں آٹا ڈسٹری بیوشن سنٹر صبح 6 بجے کھلیں گے ۔

 محسن نقوی نے کہا کہ صوبائی وزراء اور سیکرٹریز اگلے 3 روز تک تفویض کردہ اضلاع میں فرائض سرانجام دیں گے ۔  صوبائی وزراء اور سیکرٹریز آٹا سنٹرز کے وزٹ کرکے خود صورتحال کا جائزہ لیں گے جبکہ ڈی پی اوز اور ڈپٹی کمشنرز بھی صبح کے وقت سنٹرز پر موجود رہیں گے ۔محسن نقوی نے آٹا سنٹرز پر اضافی پولیس کی نفری تعینات کرنے کی ہدایت کی۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ساہیوال اور بعض دیگر شہروں میں آٹا سنٹرز پر دھکم پیل اور بد نظمی کے واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ سنٹرز پر آنے والے شہریوں کی بہتر انداز سے مینجمنٹ کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سنٹرز پر شہریوں کو مناسب طریقے سے گائیڈ کیا جائے اور قطاریں بنانے کے اعلانات کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ اب تک پنجاب بھر میں تقریباً ایک کروڑ 32 لاکھ آٹا تھیلے شہریوں میں تقسیم کئے جا چکے ہیں جبکہ صبح سے اب تک آج کے روز 21 لاکھ سے زائد آٹا تھیلے شہریوں کو فراہم کئے چکے ہیں اور آج کم وقت میں سب سے زیادہ آٹا تھیلے تقسیم کئے گئے ہیں۔چیف سیکرٹری پنجاب، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، سیکرٹری خوراک اور چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے اجلاس میں شرکت کی۔ محسن نقوی نے ساہیوال میں مفت آٹا سنٹر پر بھگدڑ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ محسن نقوی نے ڈی آئی جی سپیشل برانچ کو افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائے جائیں اور غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے ۔جہاں بھی غفلت سامنے آئی،بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واقعہ میں زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔محسن نقوی نے کہا کہ ایک ایک انسانی جان قیمتی ہے ۔سنٹرز پر ایسے انتظامات کئے جائیں جن سے دھکم پیل نہ ہو اور شہری قطاروں میں آٹا حاصل کرسکیں۔ تمام سنٹرز پر انتظامات کو فول پروف بنایا جائے اور آئندہ ایسے واقعات کے تدارک کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ کمشنرز،آرپی اوز، ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز اپنے شہروں میں سنٹرز کے انتظامات کا از سر نو جائزہ لیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں