بائیکس سیفٹی وائر گارڈز مہم شروع،فیلڈ ہسپتال منصوبے کا آغاز اگلے ماہ ہوگا:مریم نواز

بائیکس سیفٹی وائر گارڈز مہم شروع،فیلڈ ہسپتال منصوبے کا آغاز اگلے ماہ ہوگا:مریم نواز

لاہور(اے پی پی )شہریوں کو خونی ڈور سے بچانے کے لیے وزیر اعلیٰ مریم نواز نے احسن اقدام اٹھاتے ہوئے موٹر بائیکس پر سیفٹی وائرگارڈ کی تنصیب مہم کا آغاز کر دیا۔وزیراعلیٰ نے آبشار خدمت مرکز میں سیفٹی وائر گارڈز مہم کا آغاز کیا اور ٹریفک پولیس کو سیفٹی وائر گارڈز کی پابندی کرانے کی ہدایت کی۔

 انہوں نے دھاتی ڈور سے بچاؤ کے لئے سیفٹی وائرز شہریوں میں تقسیم کیں ا ور موٹر بائیکس سواروں کو سیفٹی وائر گارڈز نہ اتارنے کی ہدایت کی۔وزیر اعلیٰ نے آبشار خدمت مرکز کا دورہ بھی کیا، مختلف کاونٹرکا معائنہ کیااورسیلف آپریٹنگ سسٹم کا جائزہ لیا۔ مریم نواز نے آٹو میٹڈ سٹیمولیٹر پر ڈرائیو بھی کی۔سی ٹی او عمارہ اطہر نے سیفٹی وائرز کے حوالے سے بریفنگ دی۔وزیراعلیٰ نے کہا دھاتی ڈور اور پتنگ بازی کے خونی کھیل میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے کسی کو عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ وزیر اعلیٰ مریم نے انقلابی پروگرام کے تحت فیلڈ ہسپتال اور کلینک آن وہیل پراجیکٹ جلد شروع کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔مریم نواز نے پنجاب بھر کے دیہی اور بنیادی مراکز صحت کی ری ویمپنگ کی منظوری بھی دیدی۔وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ہیلتھ ریفارمز پر ایک ماہ میں پانچواں اجلاس ہوا۔مریم نواز نے ری ویمپنگ کے لئے درکار فنڈنگ میں تاخیر نہ کرنے کی ہدایت کی اورہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کیلئے 16 ارب روپے فوری جاری کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا صحت کے منصوبوں میں کہیں بھی مسئلہ آتا ہے تو مجھے بتائیں۔ جہاں بی ایچ یو، آر ایچ سی نہیں ہیں وہاں فیلڈ ہسپتال موجود ہونے چاہئیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا 32 فیلڈ ہسپتالوں کے منصوبے کا آغاز اگلے ماہ ہوگا۔ سیمی اربن اورکچی آبادی کے رہائشیوں کیلئے 200 کلینک آن وہیلز قائم کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا ہیپاٹائیٹس، ٹی بی اور کارڈیک بیماریوں کے مریضوں کی ادویات گھروں میں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا ہر ڈسٹرکٹ میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنائیں گے ۔اجلاس میں لاہور، ملتان، گوجرانوالہ اور فیصل آباد کے چلڈرن ہسپتالوں کو لاہور چلڈرن میڈیکل یونیورسٹی سے لنک کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا اور محکمہ صحت کے ہسپتالوں میں سکلڈ سٹاف کیلئے تھرڈ پارٹی ٹسٹنگ کے بعد گریڈ 5 سے 15 تک بھرتی کا فیصلہ کیاگیا۔

اجلاس میں ہسپتالوں کے بورڈز آف مینجمنٹ کا ازسر نو تعین کرنے کا فیصلہ کیاگیااور نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کیلئے سرچ کمیٹی کی تشکیل دی گئی۔وائس چانسلرز، ایم ایس، سی ای اوز کی تقرری کیلئے سرچ کمیٹیوں اور جیل میں قائم 43 ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت محکمہ لائیوسٹاک کی کارکردگی اور افعال کار کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کیٹل مارکیٹ اور سلاٹر ہاؤس میں صرف ویکسی نیٹڈ اور ٹیگ والا مویشی لانے کی پابندی پر اتفاق کیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے اصولی منظوری دے دی۔ اجلاس میں ویٹرنری ڈاکٹرز کیلئے موٹر بائیکس اور موبائل ڈسپنسریز کیلئے وین فراہم کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا گیا۔ مریم نواز نے نارکوٹکس کنٹرول کیلئے تین پولیس سٹیشنز بنانے اور ٹیکس کنسلٹنسی یونٹ قائم کرنے کی منظوری دیدی۔انہوں نے موٹر وہیکلز کی رجسٹریشن پلیٹس کا بیک لاگ ختم کرنے اور رینٹل ویلیو اور ڈی سی ریٹ کے مطابق ٹیکس میں فرق پر اسسمنٹ رپورٹ بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹیکس کنٹرول کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں اینٹی نارکوٹکس کے لئے نیا محکمہ بنانے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔ ۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی ان لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے جو ٹیکس نیٹ میں نہیں۔اجلاس میں افیون فیکٹری کی بحالی کا جائزہ لیا گیا جس سے فارماسیوٹیکل میں 900 ملین روپے کا فائدہ ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے خانیوال میں 12 سالہ بچے کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں