امریکی قرارداد کیخلاف قومی اسمبلی کی قرار داد:ایوان نمائندگان سے پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش ہوئی،کثرت رائے سے منظوری،اپویشن کی مخالفت

امریکی قرارداد کیخلاف قومی اسمبلی کی قرار داد:ایوان نمائندگان سے پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش ہوئی،کثرت رائے سے منظوری،اپویشن کی مخالفت

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،نامہ نگار،دنیا نیوز،نیوز ایجنسیاں)آٹھ فروری کے انتخابات سے متعلق تحقیقات کے مطالبے پرمبنی امریکی قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے قرارداد منظور کر لی گئی جس میں کہا گیا کہ ایوان نمائندگان سے پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش ہوئی۔

پاکستان ایک مضبوط اورمستحکم جمہوری معاشرہ کے قیام میں پرعزم ہے ، اپنے اندرونی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شائستہ پرویز ملک نے رولز معطل کرکے تحریک پیش کرنے کی اجازت چاہی، اجازت ملنے پر انہوں نے قرارداد ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دیدی،قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایوان نے 25 جون کوامریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کا نوٹس لیا ہے ، ایوان پاکستان اورامریکا کو اہم شراکت دار تصور کرتا ہے ، ایوان دستور پاکستان کی روح کی یاد دہانی کراتا  ہے جس میں جمہوریت کی بین الاقوامی اقدار اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے ، ایوان بابائے قوم کے وژن اور پاکستانی عوام کی امنگوں اور تمناؤں کے مطابق مندرجہ بالا اصولوں پر کار بند رہنے میں پرعزم ہے ۔پاکستان ایک مضبوط اور مستحکم جمہوری معاشرہ کے قیام میں پرعزم ہے ، امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پاکستان کے سیاسی اورانتخابی عمل کی غلط فہمی کی عکاسی کر رہا ہے جو قابل افسوس ہے ۔

ایوان کواس بات پرافسوس ہے کہ ایوان نمائندگان کی قرارداد میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں کروڑوں پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ پاکستان جیسا خود مختار ملک اپنے اندرونی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دے گا، امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد ریاست پاکستان کو کمزور کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ایوان امریکی کانگریس کی توجہ غزہ میں جاری نسل کشی اوربھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر اوربھارت کے دیگر حصوں میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کراناچاہتا ہے ، یہ ایوان امریکا اوربین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ غزہ اور بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کوروکنے کیلئے فوری اقدامات کریں۔یہ ایوان باہمی احترام اور برابری کی بنیادپر امریکا کے ساتھ مضبوط اور مفید دوطرفہ تعاون میں پرعزم ہے ، ایوان کوتوقع ہے کہ مستقبل میں امریکی کانگریس دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے زیادہ تعمیری کردار ادا کرے گا۔ حکومت پاکستان کو رابطہ کاری کے ذرائع کو بروئے کارلاتے ہوئے امریکا کے ساتھ دوطرفہ تعاون کوفروغ دینا چاہئے تاکہ اس طرح کی غلط فہمیاں پیدا نہ ہوں۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی جانب سے قرارداد کی مخالفت اور ایوان میں شدید نعرے بازی کی گئی۔ شائستہ پرویز ملک نے کہااس وقت پاکستان کی خود مختاری پرحملہ ہو رہا ہے اورسنی اتحاد کونسل کے لوگ ان کی حمایت کررہے ہیں،غیرملکی طاقتیں پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہی ہے اور ہمیں اس کو روکنا ہوگا۔ شگفتہ جمانی نے کہاکہ سنی اتحادکونسل کے اراکین کا رویہ شرمناک ہے ، ہم امریکا سے کہتے ہیں کہ ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کرے ، ہم کسی کو ملک میں دہشت گردی نہیں کرنے دیں گے ۔ ملک عقیل نے کہاکہ آج اس ایوان میں ایک قرارداد پیش ہوئی ہے جو امریکی ایوان نمائندگان میں تحریک انصاف کی لابنگ کی وجہ سے پاس ہوئی، یہ لوگ ملک دشمن اوردہشت گردوں کے ساتھی ہیں۔ یہ ہمیشہ ملک توڑنے کی باتیں کرتے ہیں، یہ قرارداد اتفاق رائے سے منظور ہونا چاہئے تھی، یہ ملک کی خودمختاری کے خلاف ہیں، پاکستان ایک خود مختار ملک ہے افسوس ہوتا ہے کہ پاکستانی عوام نے ان کوووٹ دیا ہے مگریہ لابنگ اورپی آر فرمز سے مل کر قراردادیں ٹیبل کرتے ہیں۔ عائشہ اسحاق صدیقی نے کہاکہ ابسلوٹلی ناٹ والے اب ابسلوٹلی یس کہہ رہے ہیں، یہ امریکا کے پٹھو ہیں، پاکستان کے معاملات میں کسی طاقت کو مداخلت کا حق نہیں ہے ،یہ پہلے امریکا پرالزام لگاتے تھے آج یہ ایکسپوز ہوگئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں