توشہ خانہ ٹو کیس:اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرلی،روبکار جاری نہ ہونے سے رہائی رک گئی

توشہ خانہ ٹو کیس:اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرلی،روبکار جاری نہ ہونے سے رہائی رک گئی

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کر لی اور ان کو رہا کرنے کا حکم دے دیاتا ہم روبکار جاری نہ ہونے پر ان کی رہائی رک گئی ۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار وکلاء بیرسٹر سلمان صفدر، خالد یوسف چودھری،بیرسٹر رائے سلمان کے علاوہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید ملک،ذوالفقار عباس نقوی اور دیگر عدالت پیش ہوئے ،ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل کاآغاز کر دیا،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ اگر آپکو یا ڈپٹی اٹارنی جنرل صاحب کو موقع ملے تو آذربائیجان جا کر دیکھیں، آذربائیجان میں ایک ایسا میوزیم ہے جہاں پر گفٹ رکھے جاتے ہیں،پوری دنیا کے صدور کو جو گفٹ ملتے ہیں وہ وہاں پر رکھتے ہیں انکی تصاویر کیساتھ،وہاں جانا ہوا تو ہم بھی ڈھونڈتے رہے مجھے وہاں پر محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی تصویر نظر آئی،بد قسمتی سے کسی اور کی کوئی تصویر نظر نہیں آئی۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ریاست کو ملنے والا گفٹ جمع کرانا اور ڈیکلیئر کرنا ہوتا ہے ،یہ گفٹ ریاست کی ملکیت ہوتا ہے جب تک کہ اسے قانونی طریقے سے خرید نہ لیا جائے ،جس کے تحت قیمت کا تخمینہ لگنے کے بعد چار ماہ میں تحفہ خریدا جا سکتا ہے ،یہ کیس ایسے گفٹ سے متعلق ہے جو جمع ہی نہیں کرایا گیا اور اس اقدام کے نتائج ہیں،ریاست کے ملکیتی تحفے کو خریدنے سے قبل اپنے پاس نہیں رکھا جا سکتا،جسٹس میاں گل حسن نے کہاکہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کو ملزم کیوں بنایا گیا؟ جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ کیونکہ پبلک آفس ہولڈر بانی پی ٹی آئی تھے ،جج نے ریمارکس دئیے کہ یہ تو جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی طرح کا کیس ہے ،اُس کیس میں بھی شوہر کو بیوی کے کیے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا، جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ یہ کیس اُس سے تھوڑا مختلف ہے ،جسٹس میاں گل حسن نے کہاکہ توشہ خانہ کے تحفے کی قیمت کا درست تخمینہ آکشن کے ذریعے ہی لگایا جا سکتا ہے۔

آپ کسی شاپ سے گھڑی لے کر نکلیں اور پھر بعد میں اس کی قیمت لگوائیں تو کیا قیمت لگے گی؟برطانوی وزیراعظم بھی تحائف اپنے ساتھ گھر لے گیا ،سب نے اسے کہا تو کہتا ہے کہ رولز کے مطابق لیا ہے ،اُسے کہا گیا کہ رولز اپنی جگہ لیکن تمہارا ایک قد کاٹھ بھی ہے ،اگر اب یہ بلغاری سیٹ واپس کر دیں تو کیا ہو گا؟ جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ نیب قانون میں تو پلی بارگین ہے لیکن اس قانون میں ایسی کوئی شق نہیں ،جسٹس میاں گل حسن نے تفتیشی افسر سے استفسار کیاکہ کیا آپکو بشریٰ بی بی سے تفتیش کی ضرورت پڑی؟جب سے کیس منتقل ہوا آپ نے کوئی تفتیش کی؟ جس پر تفتیشی نے کہاکہ نہیں مجھے ضرورت نہیں پڑی،جس پر جسٹس میاں گل نے کہاکہ بہت شکریہ، دلائل سننے کے بعد عدالت نے دس دس لاکھ روپے مالیتی دو مچلکوں کے عوض بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا،بعد ازاں عدالت نے ضمانت منظور کرنے کا ایک صفحہ پر مشتمل مختصر تحریری آرڈر بھی جاری کردیا۔

ادھر سپیشل جج سنٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی کے باعث روبکار جاری نہ ہوسکی،ایڈووکیٹ خالد یوسف چودھری کے مطابق جن ججز نے رہائی روبکار جاری کرنا تھی وہ دستیاب نہیں،متعلقہ جج کے دستخط کے بعد جمعرات کو رہائی روبکار جاری ہونے کا امکان ہے ،ادھر سپیشل جج سنٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف فرد جرم کی کارروائی ایک مرتبہ پھر موخرکردی۔گزشتہ روز جوڈیشل کمپلیکس میں ہی سماعت کے دوران عدالت نے بغیر کسی کارروائی کے کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی۔دوسری طرف اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کا شوکت خانم ہسپتال کے معالجین سے معائنہ کی درخواست میں جیل حکام اور سٹیٹ کونسل کا جواب غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہاکہ آپ لوگوں کا رویہ قابل تعریف نہیں ،اس پرآرڈر جاری کروں گا۔

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سرداراعجازاسحاق خان کی عدالت نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس میں اڈیالہ جیل سپرنٹنڈ نٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں نے خود پوچھا ہے جیل میں بانی پی ٹی آئی سے انکے سیل میں بجلی نہیں تھی۔عدالت نے سلمان اکرم راجہ کو الگ سے درخواست دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو طلب کرلیا اور سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے بہن نورین نیازی کی ملاقات کی متفرق درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جیل میں کسی کو تو ملنے دیاجائے ،فیملی کو یا ڈاکٹر کو،میں آپکا مرکزی کیس آج سماعت کیلئے مقرر کر دیتا ہوں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں