پی ٹی آئی کا کام صرف احتجاج کرنا،قانون توڑ ا تو گرفتار یاں ہوں گی:مریم نواز
لاہور،لندن (سٹی ڈیسک ،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کاکام صرف احتجا ج کرناہے ، اگر قانون ہاتھ میں لیا گیاتو گرفتاریاں تو ہوں گی۔وزیراعلیٰ نے لندن میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو گرفتاریاں ہوں گی۔
لندن میں وزیردفاع خواجہ آصف کے ساتھ بدسلوکی سے متعلق مریم نواز کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو دھمکیاں دینے والوں پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے ۔ دوسری وزیراعلٰی مریم نوازشریف کے اعلان کے مطابق پنجاب میں ایکوا شریمپ فارمنگ انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کردیاگیا۔ فشریزایکوا کلچر اور زویالوجی کی ڈگری رکھنے والے نوجوانو ں کو جھینگے فارمنگ کی پریکٹیکل ٹریننگ دی جائے گی،نوجوان انٹرنیز کو6ماہ کے دوران ماہانہ 50ہزار روپے وظیفہ بھی ملے گا۔وزیراعلیٰ نے نوجوانوں کو منصوبے سے استفادہ کرنے کی تلقین کی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ دنیا بھر میں شریمپ فارمنگ کی بہت مانگ ہے جس سے نوجوانوں کو بھرپور فائدہ اُٹھانا چاہئے ۔صرف ایک لاکھ ایکڑ پر شریمپ فارمنگ سے ایک ارب ڈالرسے زائد کا زر مبادلہ حاصل ہوسکتاہے ، شریمپ فارمنگ کے فروغ سے 10 سے 20ہزار لوگو ں کو روز گارکے مواقع مل سکتے ہیں ،جنوبی پنجاب کی بنجر اور ویران زمین کو شریمپ فارمنگ سے قابل استعمال بنایا جائے گا ،ینگ زویالوجسٹ کو مظفر گڑھ میں فشریز ڈیپارٹمنٹ کے شریمپ فارم پر ٹریننگ دی جائے گی ۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا کہنا ہے پنجاب بھر میں چیف منسٹر انسولینپروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ذیابیطس سے آگاہی کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا کہنا تھاکہ ذیابیطس کی بڑھتی ہوئی شرح گہری تشویشناک امر ہے ، شوگر کے مؤثر علاج اور مزید آگاہی کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ، لاہور سمیت تین اضلاع میں چیف منسٹر انسولین فار آل پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جائے گا۔ ٹائپ ون ذیابیطس کے مریض بچوں کو گھر میں ہی انسولین مہیا کی جائے گی، مریض بچوں کو انسولین کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے خصوصی کارڈ بھی بنائے جائیں گے ، حکومت پنجاب منظور شدہ کمپنی کولڈ چین اور دیگر ایس او پیز کے مطابق انسولین فراہم کرے گی، ذیابیطس ٹائپ ون کے مریض مخصوص ایپ یا ہیلپ لائن کے ذریعے اپلائی کر سکیں گے ۔ مریم نواز شریف کا کہنا تھا ذیابیطس کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر ہمیں اپنی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانا ہوں گی، متوازن غذا اور صحت بخش طرزِ زندگی اپنا کر ذیابیطس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے ۔