ملک میں گہری تقسیم اتفاق رائے پیدا کرنے میں بڑی رکاوٹ : بلاول

لاہور (سپیشل رپورٹر، دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں گہری تقسیم اتفاق رائے پیدا کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے عہدیداروں نے ملاقات کی، ملاقات میں سینئر رہنما پیپلز پارٹی ثانیہ کامران، چودھری سجاد الحسن، جمیل منج، راحیل کامران چیمہ موجود تھے ۔ملاقات میں ویمن ڈویلپمنٹ، آئندہ انتخابات، پارٹی کی تنظیم سازی سمیت اہم امور پر بات چیت کی گئی، بلاول بھٹو زرداری نے ثانیہ کامران کی ملک و پارٹی سے متعلق کارکردگی کی تعریف کی۔بلاول بھٹو زرداری نے ثانیہ کامران کو صوبے میں اہم ذمہ داری ملنے پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ ثانیہ کامران جیسی قابل اور پڑھی لکھی شخصیات ہماری پارٹی کا اثاثہ ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اس وقت ملک میں نفرت کی سیاست اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے جبکہ عام آدمی غربت اور بے روزگاری سے نبرد آزما ہے ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی مفادات کو پارٹی معاملات پر ترجیح دی جانی چاہیے ، پیپلز پارٹی حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ساتھ تعمیری روابط رکھنے کی پوزیشن میں ہے ۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے وکلا نے لا آفیسرز کی تعیناتیوں پر بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا۔
بلاول ہاؤس میں پیپلز پارٹی کی مختلف تنظیموں کے عہدیداروں اور ارکان نے ان سے ملاقات کی۔اس موقع پر پیپلزلائرز فورم پنجاب کے صدر راحیل کامران چیمہ، سیکرٹری اطلاعات عظیم حفیظ اور قاسم گھمن ایڈووکیٹ نے پنجاب بار کونسل کے آئندہ انتخابات سے متعلق حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جبکہ پارٹی لیڈرشپ کے ساتھ پی ایل ایف کے ڈویژنز کی ملاقاتوں کے حوالے سے بھی فیصلے ہوئے ، راحیل چیمہ نے لا آفیسرز کی تعیناتیوں پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا۔بعد ازاں پیپلز پارٹی لاہور کے جنرل سیکرٹری رانا جمیل منج اور سابق رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ کامران نے بھی الگ الگ ملاقات کی جس میں لاہور کی سیاسی صورتحال اور ویمن ڈویلپمنٹ سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ادھر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ بھر میں جلسے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔پیپلز پارٹی 4اپریل کو گڑھی خدا بخش جلسہ میں احتجاجی جلسوں کا اعلان کر ے گی ۔ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں سندھ کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوآرٹرز میں جلسے منعقد ہوں گے ، سندھ میں چھ جلسوں کے بعد بلاول بھٹو اگلا پڑائو پنجاب میں ڈالیں گے۔