پاکستان کو ایران اور خلیجی ممالک سے ملانے والے سمندری راستوں پر فیری سروس چلانے کی منظوری : پہلی بار بین الاقوامی آپریٹر کو لائسنس جاری

پاکستان کو ایران اور خلیجی ممالک سے ملانے والے سمندری راستوں پر فیری سروس چلانے کی منظوری :  پہلی بار بین الاقوامی آپریٹر کو لائسنس جاری

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کو ایران اور خلیجی ممالک سے ملانے والے سمندری راستوں پر فیری سروس چلانے کی منظوری دے دی گئی، وزارت بحری امور نے پہلی بار بین الاقوامی فیری آپریٹر کو لائسنس جاری کر دیا۔

گزشتہ ماہ وزارت نے گوادر بندرگاہ کی عملی صلاحیت بڑھانے کیلئے منصوبے کا اعلان کیا تھا جس میں مزید شپنگ لائنز متعارف کرانے اور پاکستان کو خلیجی ممالک سے جوڑنے کیلئے فیری سروس شامل تھی۔ یہ منظوری وزارت بحری امور، وزارت دفاع، وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اور بندرگاہ و شپنگ حکام کے نمائندوں پر مشتمل اعلیٰ سطح کی لائسنسنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد دی گئی۔ جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر بحری امور جنید انور چودھری نے اس اقدام کو تاریخی قرار دیا اور کہا یہ لائسنس سمندری راستوں کے ذریعے علاقائی رابطے ، مذہبی سیاحت اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے مواقع فراہم کرتا ہے ۔ فیری سروس ایران اور عراق کا سفر کرنے والے زائرین اور خلیجی ممالک جانے والے مزدوروں اور سیاحوں سمیت سالانہ لاکھوں مسافروں کو خدمات فراہم کرے گی۔

زمینی راستوں پر دباؤ کم ، فضائی سفر کے مقابلے میں پاکستانی تارکین وطن اور مذہبی زائرین کے اخراجات میں کمی آئے گی۔ ابتدائی آپریشنز کا کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں سے جدید فیری جہازوں کے ذریعے آغاز ہوگا، راستوں اور بندرگاہوں کی تعداد میں اضافہ طلب اور باہمی معاہدوں کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا فیری سروس پاکستان کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد بلیو اکانومی کی ترقی، تجارتی لاجسٹکس بہتر بنانا اور بحری سیاحت کو فروغ دینا ہے ۔ گزشتہ ہفتے اربعین پر زائرین کیلئے ایران جانے پر حکومت کی زمینی سفر پر پابندی کے فیصلے پر مذاکراتی تعطل کے دوران وزارت بحری امور ایران اور عراق جانے کیلئے فیری سروس شروع کرنے پر غور کر رہی تھی۔ وزارت بحری امور کے مطابق گزشتہ ماہ پانچ کے دوران نجی کمپنیوں نے گوادر سے خلیجی خطے کیلئے فیری سروس کیلئے ممکنہ راستوں کی تجاویز دی تھیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں