سندھ اسمبلی :اکان کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے سمیت3 بل منظور
کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی نے جمعہ کو اپنے اجلاس میں تین اہم بلوں کی منظوری دیدی، جن میں ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے بل کے علاوہ سندھ بورڈز آف انٹر میڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی)بل 2025 اور اینٹی ٹیررازم سندھ ترمیمی بل 2025 شامل ہیں۔
تینوں بل وزیر قانون اور پارلیمانی امور ضیاالحسن لنجار کی جانب سے ایوان میں پیش کئے گئے تھے ۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سید اویس قادر شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر قانون و پارلیمانی امور ضیاالحسن لنجار نے ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے سے متعلق بل ایوان میں پیش کیا، جس کی ایوان نے مرحلہ وار منظوری دی ۔ تمام ممبران نے بل کی حمایت کی اور اسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ سندھ کابینہ نے 7اگست کو اپنے اجلاس میں اس بل کے مسودے کی منظوری دی تھی اور کابینہ کی منظوری کے بعد اب اسے سندھ اسمبلی سے بھی منظور ی حاصل ہوگئی ہے ۔ منظور شدہ قانون سے حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب کے ارکان اسمبلی یکساں طور پر مستفید ہوں گے اور وہ بہت سی مراعات کے حقدار بھی تصور کئے جائیں گے جن میں مہمان داری الاؤنس،ہاؤس رینٹ الاؤنس،یوٹیلیٹی الاؤنس، ڈیلی الاؤنس، کنوینس الاؤنس، اکاموڈیشن الاؤنس، ٹریولنگ الاؤنس، مائیلج الاؤنس،مفت سفری سہولت ، ٹیلی فون کی سہولت ،علاج معالجے کی سہولیات،آفس مینٹی نینس الاؤنس اور وہ تما م الاؤنسز بھی جن کی سفارش سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کرے گی ۔
منظور شدہ بل کے تحت لیڈر آف دی اپوزیشن ایک صوبائی وزیر کے برابر تنخواہ اور مراعات حاصل کرنے کے مجاز ہوں گے ۔ علاوہ ازیں سندھ اسمبلی کی مختلف پارلیمانی کمیٹیوں کے چیئرمین بھی کئی الاؤنسز کے حق دار ہوں گے مگر اپنے منصب کی پوری مدت کے دوران وہ محض ایک سرکاری کار زیر استعمال رکھنے کے مجاز ہوں گے ، البتہ انہیں پٹرول اور مینٹی نینس الاؤنس مہیا کیا جائے گا۔ قانون کے تحت کسی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین کو اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد تین دن کے اندر سرکاری کار واپس کرنا ہوگی۔ایوان کی کارروائی کے دوران ضیاالحسن لنجار نے ایوان میں سندھ بورڈز آف انٹر میڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیم) بل 2025 اور اینٹی ٹیرر ازم سندھ ترمیمی بل 2025 بھی الگ الگ پیش کئے ، جن کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دیدی ۔ سندھ بورڈز آف انٹر میڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) بل سے متعلق وزیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ یہ بل اس لیے لائے ہیں کہ 1972کے آرڈیننس میں چیئرمین بورڈ کا عہدہ 20,21 گریڈ کے برابرتھا۔ اب گریڈ بیس اور اکیس کے افسران کو بھی چیئرمین بورڈ لگایا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بل کا مقصد اچھے افسران کو بورڈز میں تعینات کرنا ہے جس سے بورڈز کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رکن صابر قائم خانی نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہوسکتی کہ بورڈز کی حالت بہتر ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بورڈز کے حوالے سے بات ہوئی تو ہم نے کمیٹی کے اجلاسوں میں تجاویز دی تھیں مگرہماری تجاویز کو اہمیت نہیں دی گئی، ہم چاہتے ہیں کہ بورڈز کی خودمختاری برقرار رہے ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس بل کو کمیٹی میں بھیج کر دوبارہ اس پر بحث ہونی چاہیے ۔ وزیر پارلیمانی امور نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ جس کے بعد اسپیکر نے اسے رائے شماری کے لئے پیش کردیا۔ ایوان نے بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ایوان کی کارروائی کے دوران اسپیکر سید اویس قادر شاہ نے اعلان کیا کہ 11اگست کو منیارٹی ڈے کی مناسبت سے سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح گیارہ بجے اولڈ اسمبلی بلڈنگ میں ہوگا۔اس دن ایوان میں اقلیتی افراد کو مدعو کیا جائے گا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران ایم کیو ایم کے عامر صدیقی کی تحریک استحقاق جو ان کے حلقے میں سوئی گیس کی سپلائی سے متعلق تھی فنی بنیاد پر رد کردی گئی ۔ جمعہ کو ایوان میں محکمہ اوقاف سے متعلق وقفہ سوالات تھا ۔ اس پر پارلیمانی سیکریٹری شازیہ سنگھار نے ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کے جواب دئیے ۔