پنجاب میں بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیاد پر ہونگے، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل

 پنجاب میں بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیاد پر ہونگے، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل

جواب جمع کیوں نہیں کرایا؟ ، اچھا نہیں لگتا صوبے کا حق دفاع ختم کریں: لاہور ہائیکورٹ پھرتو ہماراکیس اس حد تک ختم ہوگیا، بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے :وکیل درخواستگزار

لاہور (کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ میں بلدیاتی ایکٹ 2025 ء کے خلاف دائر درخواستو ں پر سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بیان دیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیادوں پر ہوں گے اور پارٹی ٹکٹ بھی جاری ہوسکیں گے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے پی ٹی آئی ،جماعت اسلامی سمیت دیگر کی جانب سے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزاروں کی جانب سے اظہر صدیق اور ابوزر سلمان نیازی ایڈووکیٹس جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی جی لاء کمیشن خرم شہزاد پیش ہوئے۔

دوران سماعت محکمہ لوکل گورنمنٹ نے اپنی رپورٹ عدالت جمع کرائی جبکہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کے بیان پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ بلدیاتی الیکشن غیر جماعتی نہیں ہونگے ؟۔جس پر سرکاری وکیل نے اثبات میں جواب دیا۔عدالت نے درخواست گزاروں کے وکیل کو مخاطب کرتے کہا کہ اظہر صاحب اگر محکمہ یہ کہہ رہا ہے پھر آپکا کیا موقف ہے ۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اگر حکومت یہ کہہ رہی ہے تو پھر ہماراکیس اس حد تک ختم ہوگیا، آپ سرکاری وکیل کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنادیں ۔عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیاکہ آپ پریشان نہ ہوں ،تسلی سے بتائیں، پریشر میں نہ آئیں۔

ڈی جی لاء الیکشن کمیشن خرم شہزاد نے بیان دیا کہ الیکشن کمیشن اپنا فرض نبھانے کو تیار ہے ، گزشتہ چار برسوں میں بلدیاتی الیکشن کرانے کیلئے حکومت کو 80 کے قریب خطوط لکھے ، حکومت جو بھی ایکٹ لائے گی ہم اس کے تحت الیکشن کرانے کے پابند ہیں، پنجاب حکومت نے بلدیاتی الیکشن کے انتظامات کیلئے ہمیں 10 جنوری کی ڈیڈ لائن دی ہے ۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل آفس سے جواب جمع نہ کرانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل آفس نے درخواست پر جواب جمع کیوں نہیں کرایا؟،اگر آپ جواب جمع نہیں کرائیں گے تو کیس کیسے آگے بڑھے گا۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ اعتراض یہ ہے کہ الیکشن ایکٹ 2025 ئکی کچھ شقیں آئین سے متصادم ہیں، ایکٹ کے مطابق الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پر ہوں گے ، آپ نے دس جنوری کی ڈیڈ لائن دی ،حلقہ بندیوں ،اعتراضات پر بہت وقت لگتا ہے ، مان لیجئے اگر عدالت سے فیصلہ آپکے خلاف آیا تو تمام انتظامات پر آنے والا خرچ ضائع ہوگا ،ہم نے سپیشل نوٹس بھی جاری کیا تھا، اس کا جواب جمع کرائیں یہ اچھا نہیں لگتا کہ ہم صوبے کا حق دفاع ختم کریں، آپ آج(منگل کو)جواب جمع کرائیں تاکہ کیس کا فیصلہ ہوسکے ، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور الیکشن کمیشن کو آج جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں