آبی کیڑا جو کچھووں، بطخوں اور مچھلیوں کو نوالہ بناتا ہے
ماہرین نے کئی برسوں کی تحقیق اور محنت کے بعد پانی میں رہنے والے ایسے خونخوار کیڑوں کا انکشاف کیا ہے
ٹوکیو(نیٹ نیوز) جو بطخ کے بچوں، مچھلیوں اور یہاں تک کہ کچھووں تک کو نوالہ بناتے ہیں۔کنیکٹکٹ میں ٹرینیٹی کالج سے وابستہ چارلس سٹورٹ کے مطابق یہ بھوکے کیڑے بہت خاموشی سے میٹھے پانی کی تہہ میں چھپ کر بیٹھے رہتے ہیں اور شکار قریب آتے ہیں اسے جکڑ لیتے ہیں۔ اینٹی مولوجیکل سائنس نامی جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق اس جانور کی 150 سے زائد اقسام دنیا بھر میں پائی جاتی ہیں جن میں لیتھوسیرسگرانڈِس اور لیتھوسیرس میکسیمس سب سے بڑے ہیں جن کی لمبائی چار انچ تک ہوتی ہے ۔ان جاندار پر جاپان کے ماہر شِن یا اوبھا نے بھرپور تحقیق کی ہے ۔ انہوں نے چاولوں کے کھیت سے لے کر جھیلوں تک میں یہ عجیب و غریب حشرات دیکھے ہیں جو شکار کو دیکھ کر اپنی اگلی ٹانگوں سے اسے دبوچ کر خاص خنجرنما ڈنک سے بعض کیمیکل اوراینزائم شکار میں داخل کرکے اسے بے بس کر دیتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کیڑے اپنے شکار کو پہلے ہلاک نہیں کرتے بلکہ اسے زندہ رکھتے ہوئے کھاتے رہتے ہیں۔