"MIK" (space) message & send to 7575

بڑا جادو

ہم زندگی بھر جادو تلاش کرتے رہتے ہیں۔ جادو کا تصور آج بھی بہت دلکش ہے۔ کہانیوں اور داستانوں میں جس جادو کا تذکرہ ملتا ہے اُس سے ملتا جلتا بہت کچھ آج ہماری زندگی کا حصہ ہے۔ مثل مشہور ہے کہ گھر کی مرغی دال برابر۔ یہی حال فطری علوم و فنون میں پیشرفت کا بھی ہے۔ ایجادات و اختراعات کی بدولت آج ایسی بہت سی چیزیں ہماری زندگی کا حصہ ہیں جو کبھی محض خیال و خواب ہوا کرتی تھیں۔ اس کے باوجود جادو کے حوالے سے ہمارا تجسّس بہت حد تک برقرار ہے۔ کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آپ کے لیے سب سے بڑا جادو کیا ہے؟ ہر انسان کی زندگی میں بہت کچھ ہے۔ ہر انسان کے نزدیک سب سے بڑے جادو کا تصور مختلف ہے۔ کسی کے لیے سب سے بڑا جادو یہ ہے کہ کیریئر کی راہ میں کوئی بڑی رکاوٹ کھڑی نہ ہو اور لوگ تمام کوششوں کو آسانی سے قبول کرتے چلے جائیں۔ کسی کی نظر میں بڑا جادو یہ ہے کہ سب کچھ منصوبہ سازی کے مطابق ہوتا رہے۔ کبھی آپ نے اس نکتے پر غور کیا ہے کہ کسی بھی شعبے کے کامیاب ترین افراد کون ہوتے ہیں؟ معاملات کا بغور جائزہ لینے پر آپ جان پائیں گے کہ کسی بھی شعبے میں بڑی اور بہت سوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے والی کامیابی اُنہی کو ملتی ہے جو اپنے کام سے بے حد بلکہ جنون کی حد تک محبت کرتے ہیں۔ ایسے میں محنت کرنے کی لگن بھی پیدا ہوتی ہے۔ کوئی بھی انسان اپنے کام سے جنون کی حد تک عشق کب کرسکتا ہے یا کرتا ہے؟ صرف اُس وقت جب مشغلے کو پیشے یا کیریئر کا درجہ دے یا پھر پیشے کو مشغلے کے طور پر قبول کرلے۔ انسان اپنی معاشی سرگرمی کو زیادہ سے زیادہ بارآور اُسی وقت بناسکتا ہے جب اُسے جنون کی حد تک چاہے۔
الزبتھ گلبرٹ (Elizabeth Gilbert)نے ''بِگ میجک‘‘ (بڑا جادو) میں لکھا ہے کہ کسی بھی انسان کے دل کو حقیقی سکون بخشنے والی کامیابی اُسی وقت ممکن ہو پاتی ہے جب وہ اپنی شعبے یعنی کام کو ٹوٹ کر چاہے۔ اُن کا سوال ہے : آپ کون سا کام اِتنا زیادہ اور اِتنی محبت سے کرنا پسند کرتے ہیں کہ کامیابی یا ناکامی کا تصور غیر متعلق ہوکر رہ جائے؟ ہر تبدیلی ہمارے ذوق و شوق میں تھوڑی بہت ہلچل پیدا کرتی ہے۔ کسی بھی تبدیلی کے لیے عمل درکار ہے۔ عمل کے لیے تحریک اور تحریک کے لیے اعتماد لازم ہے۔ الزبتھ کی کتاب فنونِ لطیفہ سے وابستہ افراد تک محدود نہیں۔ وہ ان تمام لوگوں سے مخاطب ہوتی ہیں جو کیریئر کے حوالے سے سنجیدہ ہیں اور اپنے پورے وجود کو بروئے کار لاتے ہوئے کچھ ایسا کرنا چاہتے ہیں کہ دنیا دیکھے تو اُن کی صلاحیت ہی نہیں بلکہ لگن اور ولولے سے بھی متاثر ہو۔ کیریئر سے غیر معمولی لگاؤ رکھنے والوں میں تخلیقی جوہر تیزی سے پنپتا ہے۔ وہ اپنے شعبے کے حالات پر نظر ڈال کر نئے آئیڈیاز پر کام کرتے ہیں۔ مصنفہ اس نکتے پر زور دیتی ہیں کہ جسے کچھ کر دکھانا ہے وہ ناکامی کے خوف کو بالکل بھول کر اپنی پسندیدہ روش پر گامزن ہو۔ ناکامی کا خوف انسان کو تجربے کرنے سے روکتا ہے۔ تجربے نہ کرنے سے انسان رفتہ رفتہ محدود ہوتا چلا جاتا ہے۔ الزبتھ کے نزدیک آدرش زندگی وہ ہے جس میں انسان بنیادی محرک تجسّس ہو، خوف نہ ہو۔ ہم عمومی سطح پر نئی باتوں سے بہت ڈرتے ہیں۔ بہت سے لوگ اپنے شعبے میں قدم جماچکنے کے بعد بھی نئے معاملات سے ڈرتے ہیں، کچھ نیا کرنے سے گریزاں رہتے ہیں۔ تخلیقی سطح پر زندگی بسر کرنے کی شاہ کلید یہ ہے کہ آپ تحریک پانے کے لیے تیار رہیں۔ ہمیں قدم قدم پر ایسے معاملات ملتے ہیں جو ہمیں کچھ نیا کرنے کی تحریک دے رہے ہوتے ہیں۔ کچھ نیا کرنے ہی سے ہم دنیا سے اپنی صلاحیت کا لوہا منواسکتے ہیں۔ کسی بھی شعبے میں کچھ نیا کر دکھانے سے متعلق تحریک ایسے انسانوں کو تلاش کرتی رہتی ہے جو تجسّس کی بنیاد پر کچھ نیا کرنے میں غیر معمولی دلچسپی لیتے ہوں۔ اس عمل میں خوف بالکل ناپید نہیں ہوتا مگر کچھ کرنے کی تحریک خوف کو پیچھے ہٹاتی ہے تاکہ کام کرنے کی لگن سرد نہ پڑے۔ الزبتھ لکھتی ہیں کہ جو لوگ کسی بھی معاملے میں غیر معمولی خوف محسوس کرتے ہیں وہ اپنے خوف کو ختم کرنے کی کوشش کے دوران کبھی کبھی تخلیقی صلاحیت ہی کو ختم کر بیٹھتے ہیں! تاریخ کے ہر دور میں لوگ نئے خیالات کو قبول کرنے کے معاملے میں نمایاں ہچکچاہٹ کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ ہر نئی چیز لوگوں کو عجیب لگتی ہے۔ یہی معاملہ نئے خیالات اور نئی مہارتوں کا بھی ہے۔ کسی بھی شعبے میں نیا خیال پیش کرنے والوں کو عجیب نظروں ہی سے دیکھا گیا ہے۔ فی زمانہ جدت و ندرت کا بازار گرم ہے اس لیے نئی بات کرنے والوں کو زیادہ عجیب نظروں سے نہیں دیکھا جاتا۔ پھر بھی ایسا نہیں ہے کہ ہر نئی بات کو بلا چون و چرا تسلیم کرلیا جاتا ہو۔ آج بھی لوگ کچھ نیا کرنے سے گھبراتے ہیں۔
ہم میں سے کسی کو معلوم نہیں کہ کہانیوں میں جس جادو کی بات کی ہے وہ کبھی ہوا بھی کرتا تھا یا نہیں۔ مذہبی حوالوں میں بھی جادو کا ذکر ملتا ہے مگر عام آدمی کی زندگی میں جادو کا عمل دخل کس حد تک تھا، یہ اب تک معلوم نہیں کیا جاسکا۔ تحریک و تحرّک کے معاملے کو جادو سے مشابہ قرار دینا عجیب ہے مگر کوئی چارہ بھی نہیں۔ کسی بھی شعبے میں نئے آئیڈیاز تیزی سے اُسی وقت سامنے آتے ہیں جب کام سے محبت کا عنصر بنیادی حقیقت بن جائے۔ اُنہی کے ذہن تیزی سے کام کرتے ہیں جو اپنے کام سے جنون کی حد تک عشق کرتے ہیں۔ آئیڈیاز یعنی نئے تصورات ہی کسی بھی شعبے کا حُسن ہوتے ہیں۔ اپنے کام کو سمندر سمجھ کر اُس میں اتر جانے والوں ہی کو نئے خیالات کی سوغات عطا کی جاتی ہے۔ ہر نیا خیال صرف اس لیے ہوتا ہے کہ اُسے عیاں کیا جائے۔ وہ دنیا کے سامنے آنے کے لیے بے تاب ہوتا ہے۔ ذہن میں ابھرنے والا ہر نیا خیال اپنا اظہار یقینی بنانے کے لیے متعلقہ فرد کو بے تاب کرتا رہتا ہے۔ کسی بھی نئے خیال کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اشتراکِ عمل کی ضرورت پڑتی ہے۔ اگر اشتراکِ عمل کو واقعی اہمیت نہ دی جائے تو کوئی بھی نیا خیال متوقع نتائج پیدا کرنے میں ناکام رہتا ہے۔ اپنے کام سے وابستگی کے معاملے میں جنونی رویہ اپنایے تاکہ نئے خیالات تیزی سے آپ کے ذہن کو اپنا ٹھکانہ بنائیں۔
کسی بھی معاملے میں محض لگن کا پایا جانا کافی نہیں۔ لگن غیر معمولی ہونی چاہیے کیونکہ اِسی صورت آپ اپنے شعبے میں دوسروں سے نمایاں ہوسکیں گے۔ آپ میں تجسّس کا مادّہ کمزور نہیں پڑنا چاہیے۔ تجسّس ہی آپ کو نئے خیالات کی طرف لے جاسکتا ہے۔ یاد رکھیے کہ آپ میں کام کرنے کی لگن غیر معمولی تب بھی کام کرتے رہنا بہت مشکل مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ مختلف عوامل آپ پر اثر انداز ہوکر آپ میں تحریک و تحرّک کا گراف نیچے لانے پر کمر بستہ رہتے ہیں۔ کام کرنے کی لگن کو محفوظ و برقرار رکھنے کا ایک اچھا طریقہ یہ ہے کہ انہماک کو منتشر کرنے والے عوامل کو شکست دی جائے یعنی کام کو ہر حال میں اولین ترجیح کے درجے پر فائز رکھا جائے۔ بیشتر معاملات میں تخلیقی جوہر رکھنے والے ''شہید‘‘ کی سی حیثیت کے حامل ہوتے ہیں یعنی اِس تصور کے ساتھ جیتے ہیں کہ بہت کچھ جھیلنے کے بعد، قربانیاں دینے کی صورت ہی میں کچھ مل پاتا ہے۔ یہ تصور یا تاثر تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے حوالے سے کچھ زیادہ مفید یا بارآور نہیں۔ ہلکے پھلکے موڈ میں زیادہ پُرامید رہتے ہوئے زیادہ سے زیادہ کام کیجیے اور نتائج کے بارے میں زیادہ نہ سوچئے۔ جو لوگ کام کے معاملے میں جنونی ہوتے ہیں اُنہیں نتائج کی زیادہ پروا نہیں ہوتی۔ کامیابی کا یہی راز ہے۔ الزبتھ گلبرٹ کا بنیادی استدلال یہ ہے کہ جب انسان اپنے کام سے جنون کے ساتھ عشق کرتا ہے تب اُس کے کام میں خود بخود وہ سب کچھ پیدا ہو جاتا ہے جو دنیا دیکھنا چاہتی ہے۔ یہ بڑا جادو آپ ہر اُس انسان میں محسوس کرسکتے ہیں جو غیر معمولی کامیابی سے ہم کنار ہوا ہو۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں