ملک و قوم کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کروں گا: نوازشریف پھر امیر المؤمنین بننے کے لیے پرامید کامریڈ نوازشریف نے کہا ہے کہ ’’ملک و قوم کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کروں گا‘‘ جبکہ پہلے بھی لوگ کہتے رہے ہیں کہ یہ کھربوں روپیہ ملک و قوم کا ہے، اس لیے اسے اثاثوں اور غیر ملکی اکائونٹس میں جمع نہ کروں، لیکن میں نے یہ کام ملک و قوم کے مفادات کے تحت کیا کیونکہ اتنے پیسے کے بغیر سیاست نہیں کی جا سکتی اور سیاست کے بغیر ملک و قوم پر حکومت نہیں کی جا سکتی اور اگر ہم حکومت نہ کریں تو جائیں کہاں؛ کیونکہ یہ ہمارا جدی پشتی کام ہے، ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ’’ملک و قوم کو مسائل سے نکالنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں‘‘ جبکہ ملک کو مسائل میں ہم نے ہی ڈالا ہے تاکہ اسے اپنی ہی پڑی رہے اور ہمارے کارہائے نمایاں و خفیہ پر آنکھ نہ اٹھا سکے اور بزرگوارم جنرل ضیاء الحق کا یہی وہ مشن ہے جسے جاری رکھنے کے لیے میں ہر سال ان کی برسی پر جا کر اور آنسو بہا بہا کر اعلان کیا کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ملک کے لیے جتنی بھی بڑی قربانی دینی پڑی، دوں گا‘‘ جبکہ پہلے ہی بہت قربانی دے چکا ہوں کہ کافی دولت اکٹھی کرکے محفوظ مقامات پر پہنچا چکا ہوں کہ زر، زن اور زمین سے زیادہ شرانگیز چیز اور کوئی نہیں ہے جبکہ ملک کو امن کا گہوارہ ہی رہنا چاہئے۔ آپ اگلے روز لاہور میں بعض رہنمائوں کی ن لیگ میں شمولیت پر گفتگو کر رہے تھے۔ پانچ سالہ خدمت پر عوام کی عدالت میں پیش ہوں گے: صدر زرداری صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ’’پانچ سالہ خدمت پر عوام کی عدالت میں پیش ہوں گے‘‘ اور یہ جو مہنگائی اور عدم تحفظ وغیرہ کے ہاتھوں عوام کی زندگی موت سے بھی بدتر ہو چکی ہے تو یہ بھی ایک طرح کی خدمت ہی ہے کیونکہ ان کا نوشتۂ تقدیر ہی یہی ہے اور ان کی اس تقدیر میں کسی قسم کی مداخلت نہ کرنے سے بڑی خدمت اور کیا ہو سکتی ہے جبکہ ہر طریقے سے عوام کو ان کی جمع پونجی سے نجات دلانا بھی خدمت کی ایک اعلیٰ قسم ہے کہ انہیں متوکل بنانے کی ہر چند کوشش کی جائے جس کے لیے سابق وزیراعظم سمیت جملہ رفقاء نے دن رات ایک کیے رکھا ہے اور اب مزید ثواب کے لیے آخری ہاتھ پائوں بھی مار رہے ہیں تاکہ اگر کوئی رہی سہی کسر ہے تو وہ بھی نکل جائے اور اللہ تعالیٰ بھی انہی کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ قبول و منظور فرمائے، آمین، ثُم آمین۔ انہوں نے کہا کہ ’’عوام کا ہر فیصلہ قبول ہوگا‘‘ بشرطیکہ ان کے فیصلہ کرنے کا مرحلہ واقعی آ گیا کیونکہ فی الحال تو عوام کو یہ عیاشی نصیب ہوتی نظر نہیں آتی کیونکہ میری تمام تر خواہش کے باوجود الیکشن ہوتے نظر نہیں آتے اور عزیزی رحمن ملک نے آج پھر کہہ دیا ہے کہ اگر دھماکے ہوتے رہے تو الیکشن کیسے ہو سکتے ہیں، ان کے منہ میں گھی شکر! آپ اگلے روز بہاولپور میں خطاب کر رہے تھے۔ کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو احتساب کی دعوت دیتا ہوں: شہبازشریف وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ’’مجھ پر کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو احتساب کی دعوت دیتا ہوں‘‘ البتہ بھائی صاحب کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا؛ اگرچہ ان کی اس سلسلے میں جملہ فتوحات کا فیضیاب میں خود بھی ہوں جو چھوٹا بھائی ہونے کی وجہ سے میرا حق بھی تھا اور اسی سیر شکمی کی وجہ سے اب کسی کرپشن کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتا تاہم اگر کہیں کوئی گڑ بڑ ہو بھی تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ احتساب کرے گا کون؟ اس لیے بیان دینے میں کوئی حرج بھی نہیں ہے اور اگر کوئی احتساب کرنے والا سامنے آیا تو ہم اس سے اچھی طرح سے نمٹ لیں گے، کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مخالفین دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے‘‘ البتہ روپوں اور ڈالروں وغیرہ کی اور بات ہے جبکہ اصل بات یہ بھی ہے کہ وہائٹ کالر کرپشن اپنے پیچھے اس طرح کا کوئی نشان کب چھوڑتی ہے کہ وہ ثبوت کی ذیل میں آئے اور بھائی صاحب کی موجودگی میں احتساب کی دعوت دینا یا چیلنج کرنا بجائے خود کتنے حوصلے کی بات ہے، اس کا اندازہ اہل فن اچھی طرح سے لگا سکتے ہیں اور خدا لگتی بات یہ بھی ہے کہ اب ہمیں کرپشن کی کوئی خاص ضرورت بھی نہیں ہے کیونکہ خدا کا دیا اور خلق خدا سے لیا ہوا پہلے ہی اتنا کچھ جمع ہو چکا ہے کہ سنبھالے نہیں سنبھلتا۔ آپ اگلے روز مرے کالج سیالکوٹ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ افتتاح…! اخباری اطلاع کے مطابق لٹل ماسٹر ٹنڈولکر اور سابق بھارتی بلے باز وی وی لکشمن نے اگلے روز حیدر آباد (بھارت) میں ایک کینسر ہسپتال کا افتتاح کیا۔ ہمارے ہاں ابھی اس کا رواج ہی نہیں پڑا اور ہر چھوٹی بڑی تعمیر کا افتتاح خود وزیراعلیٰ شہبازشریف اپنے مبارک ہاتھوں سے کرتے دکھائی دیتے ہیں بلکہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ میاں شہبازشریف متعدد منصوبوں پر ان کے نام کی تختیاں اکھاڑ اکھاڑ کر ان کی جگہ اپنے نام کی تختیاں لگا رہے ہیں۔ پنجاب حکومت نے پچھلے دنوں مختلف انڈر پاسز اور اوور ہیڈ برجز کی پیشانی پر لگی تحریروں کو تبدیل کرکے ان کو ماضی کے مشاہیر کے نام سے منسوب کرکے جو کام کیا ہے وہ نہایت درجہ تعریف و تحسین کے لائق ہے۔ لیکن کیا اس سلسلے کو ہمارے زندہ ہیروز کے نام سے منسوب کرکے آگے نہیں بڑھایا جا سکتا؟ جبکہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کارہائے نمایاں سرانجام دینے والی بڑی بڑی ہستیاں نہ صرف موجود ہیں بلکہ ان کی عزت افزائی میں ملک کی اپنی عزت افزائی بھی ہے جبکہ شعر و ادب میں اس کا آغاز انتظار حسین اور عبداللہ حسین سے کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح سابق اور حاضر کھلاڑیوں سمیت کئی شعبوں میں ملک کا نام روشن کرنے والے ہیروز موجود ہیں…! … خلل ہے دماغ کا…؟ بھارت ہی سے خبر آئی ہے کہ کانگرس کی صدر سونیا گاندھی کے صاحبزادے، بلکہ صاحبہ زادے کہنا چاہیے، راہول گاندھی نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیراعظم بننے کا ارادہ رکھتے ہیں نہ شادی اور بچے پیدا کرنے کا؛ جبکہ الا ماشاء اللہ ہمارے ہاں ہر سیاستدان نہ صرف وزارت عظمیٰ کا طلائی چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوتا ہے بلکہ شادیوں کے معاملہ میں بھی سدابہار واقع ہوا ہے اور کم از کم چار شادیوں کے حوالے سے اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا دکھائی دیتا ہے؛ چنانچہ آئے روز ان خواتین و حضرات کی خفیہ یا اعلانیہ شادی، یعنی مزید شادی کی خبریں اگر میڈیا کی زینت نہیں بھی بنتیں تو سینہ گزٹ کے طور پر رواں دواں ضرور رہتی ہیں۔ راہول گاندھی نے یہ کہہ کر تو کھوتا ہی کھوہ میں ڈال دیا ہے کہ وہ بچے اس لیے پیدا نہیں کرنا چاہتے کہ اگر ایسا ہوا تو وہ انہیں وزیراعظم بنوانے کی فکر میں لگ جائیں گے۔ ہم بھارت کے مقابلے میں ایک چھوٹا ملک ہی سہی لیکن کم از کم وہ چند اچھی باتیں تو ہم سے سیکھ ہی سکتا ہے جبکہ احتیاطاً راہول گاندھی کو اپنا دماغی معائنہ ضرور کرا لینا چاہیے کہ اس میں کوئی خرابی بھی ہو سکتی ہے کیونکہ ایسی بہکی بہکی باتیں کوئی نارمل آدمی نہیں کر سکتا…! آج کا مقطع جیسا آیا تھا وہ، جانے دیا ویسا ہی، ظفرؔ بیوقوف اور نہیں کوئی تمہارے جیسا