ملک بچانے کے لیے عوام کو ہمارا ساتھ دینا ہوگا…نوازشریف قائدانقلاب کامریڈ نوازشریف نے کہا ہے کہ ’’ملک بچانے کے لیے عوام کو ہمارا ساتھ دینا ہوگا‘‘ ورنہ عوام ہمیں اچھی طرح جانتے ہیں جبکہ پہلے جو ہم نے ’’قرض اتارو، ملک سنوارو‘‘ کی مہم چلائی تھی، اس سے قرض تو نہ اترا کیونکہ جمع ہونے والی رقم کو محفوظ کرلیا گیا تھا تاکہ بُرے وقت میں کام آئے، چنانچہ ہم بُرے وقت کا بے صبری سے انتظار کررہے ہیں تاکہ وہ رقم خرچ کی جاسکے، البتہ ملک اچھی طرح سے سنور ضرور گیا تھا جو ہمارے جیسے خادموں کی صورتحال سے صاف ظاہر ہے، چنانچہ اب عوام کیلئے ضروری ہے کہ انتخابات میں ہمیں بچائیں کیونکہ اگر ہم بچ گئے تو ہم سمجھیں گے کہ ملک بھی بچ گیا، ہیںجی؟ انہوں نے کہا ’’سابق حکمرانوں کی کرپشن نے ملک کو مسائل کی دلدل میں پھینک دیا‘‘ اگرچہ سابق حکمرانوں میں ہم بھی آتے ہیں لیکن گڑے مردے اکھاڑنا کوئی اچھی بات نہیں ہے کیونکہ اس صورت میں تو صرف ہڈیاں ہی ہاتھ آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’مسلم لیگ ن نے اپنا منشور کھلی کتاب کی طرح عوام کے سامنے رکھ دیا‘‘ کہ اسے دیکھیں اور عبرت حاصل کریں کیونکہ اس میں جو وعدے کیے گئے ہیں انہیں دو مرتبہ کے اقتدار ہی میں پورا کردینا چاہیے تھا لیکن خیرات چونکہ گھر سے شروع ہوتی ہے اس لیے اس محاورے پر عمل کرتے ہوئے بسم اللہ اپنے آپ ہی سے کی گئی تھی جس کے درخشندہ نتائج سب کے سامنے ہیں۔ آپ اگلے روز بہاول پور میں ایک وفد سے گفتگو کررہے تھے۔ ریٹرننگ افسروں کے سوالات پر شکر کیا کہ امیدوار نہیں ہوں…گیلانی سابق اور نااہل قرار دیئے جانے والے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ’’ریٹرننگ افسروں کے سوالات پر شکر ادا کیا کہ امیدوار نہیں ہوں‘‘ سو، اب آرام سے کھایا پیا ہضم کررہا ہوں کیونکہ آدمی کو اپنا ہاضمہ درست رکھنا چاہیے کہ نہ جانے کس وقت لکڑ ہضم، پتھر ہضم کی نوبت بھی آجائے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ٹکٹ مانگنا کارکنوں کا حق ہے‘‘ جبکہ میں اگر نااہل نہ بھی ہوتا تو شاید ٹکٹ نہ مانگتا کہ ٹکٹ لینے کا جو عظیم مقصد تھا وہ تو کافی پہلے سے ہی حاصل کرلیا تھا اور میں چونکہ لالچی نہیں بلکہ قناعت پسند آدمی ہوں اس لیے جو اللہ کے گھر سے اس دوران چھپر پھاڑ کر دیا گیا، آئندہ نسلوں کے لیے وہی کافی سمجھتا ہوں کہ ملنگ آدمی ہوں اور دنیا داری سے ویسے ہی نفرت کرتا ہوں اور اگر ساری قوم ہی میری طرح متوکل ہوجائے تو یہ ملک تھوڑے ہی عرصے میں ترقی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کارکنوں کو چاہیے کہ ’’پارٹی کے فیصلوں کا احترام کریں‘‘ جس طرح میں نے خط لکھنے کے سلسلے میں عدلیہ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہا تھا لیکن پارٹی نے ڈٹا رہنے کا اشارہ دے کر اپنی لٹیا ہی ڈبو دی جبکہ بعد میں وہی خط راجہ پرویز اشرف سے لکھوا بھی دیا گیا اور وہ کیا شعر ہے کہ دیکھا جو کھا کے تیر کمین گاہ کی طرف… آپ اگلے روز ملتان میں دیرینہ کارکن سلیم الرحمن میو کی رہائش گاہ پر کارکنوں سے خطاب کررہے تھے۔ میرا دل کہتا ہے، جیتوں گا…شیخ رشید عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ’’میرا دل کہتا ہے جیتوں گا‘‘ پہلے تو میں سمجھا کہ دل بکواس کرتا ہے، میں کہاں جیت سکتا ہوں بلکہ عمران خان کی کشتی کو بھی اپنے ساتھ ہی ڈبو دوں گا لیکن جب دل نے میری تسلی کروائی اور اس بات پر اصرار کیا تو میں نے طوعاً و کرہاً تسلیم کرلیا کہ یہ بھی کیا یاد کرے گا۔ البتہ یہ میرے کاغذات نامزدگی پر ایک صاحب نے اعتراض کرتے ہوئے میری کسی خفیہ شادی کا ذکر کیا ہے تو خفیہ ہمیشہ دوسری شادی یعنی پہلی بیوی سے ڈر کر کی جاتی ہے، اس لیے ضروری تھا کہ وہ صاحب پہلے میری غیر خفیہ شادی کی بابت معلومات حاصل کرتے حالانکہ میرے ہاتھ پر تو شادی کی لکیر ہی نہیں ہے ا ور میں نے بڑے غور سے دیکھا ہے، میرے کسی پائوں پر بھی شادی کی لکیر نہیں ہے جبکہ میں کئی بار ہاتھ پر شادی کی لکیر کھودتے ہوئے اپنا ہاتھ بھی زخمی کر بیٹھا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے اہم ذمہ داری ملنے والی ہے‘‘ جو الیکشن کے بعد ووٹروں کو کوسنے اور بددعائیں دینا بھی ہوسکتی ہے کیونکہ شرپسندوں نے پہلے بھی تین بار میری ضمانت ضبط کرا دی تھی۔ انہوں نے کہاکہ ’’دعا کریں کہ 11 مئی خیریت سے آئے‘‘ حلانکہ میں بار بار پیش گوئی اس کے برعکس کرچکا ہوں، تاہم دعا مانگنے میں کیا ہرج ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک ٹی وی چینل میں گفتگو کررہے تھے۔ ہم نے خواتین کو مثالی حقوق دیئے…شہباز شریف سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’’ہم نے خواتین کو مثالی حقوق دیئے‘‘ کیونکہ خواتین کی دستگیری کرنا کار ثواب ہے اور اللہ میاں اس سے نہایت خوش ہوتے ہیں، نیز کچھ معزز خواتین کے نام پر اوورہیڈ برج اور انڈرپاس بھی تعمیر کرائے گئے تاکہ ان کے حقوق کی صحیح ترجمانی ہوسکے، اللہ تعالیٰ منظور و مقبول فرمائے، آمین، ثم آمین۔ انہوں نے کہا کہ ’’خواتین کو ہر شعبے میں مناسب نمائندگی دیئے بغیر تبدیلی کا نعرہ ڈھکوسلا ہے‘‘ اگرچہ اصل میں تو اہل سیاست کا ہر نعرہ ہی ڈھکوسلا ہوتا ہے لیکن نعروں کے بغیر موٹی کھال والے عوام پر خاطر خواہ اثر ہی نہیں ہوتا، اسی لیے ہمارا نیا منشور نعروں سے بھرا پڑا ہے کہ وہ کردیں گے، یہ کردیں گے، حالانکہ کرنا تو ہر کام اللہ میاں نے ہوتا ہے جبکہ ہم مجبوروں کو تو اپنے ہی کام سنوارنے سے فرصت نہیں ملتی۔ تاہم جو خواتین اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاجاً کھمبے پر چڑھ جاتی ہیں، ان کے سد باب کے لیے وہ کھمبا ہی اکھاڑ دیا گیا ہے تاکہ نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری، جبکہ ہمارے گھر کے سامنے وہ کھمبا بھی کسی سازش کے تحت نصب کیا گیا تھا جس کی تحقیقات کرائیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ کاریگری اور باریکی اطلاع کے مطابق شریف خاندان تین ارب روپے کا مقروض ہونے کے باوجود نادہندہ نہیں سمجھا جاتا جبکہ اب یہ رقم سود سمیت دگنی سے بھی زیادہ ہوچکی ہے۔ ان حضرات نے اپنے اثاثے مختلف ملوں کی صورت میں اپنے بینکوں کو دے دیئے کہ بیچ کر اپنا قرضہ پورا کرلیں، اس کی تیار ہو ہی رہی تھی کہ ان کے ایک قریبی عزیز نے اپنے آپ کو حصہ دار ظاہر کرتے ہوئے اس نیلامی کے خلاف ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے جو پندرہ سال سے چل رہا ہے۔ اسے کہتے ہیں ہاتھ کی صفائی۔ یہ تاجر پیشہ لوگ ہیں اور ہر کام طریقے سے کرتے ہیں، کرتے یہ بھی پیپلزپارٹی والے کام ہیں لیکن پیچھے کوئی نشان نہیں چھوڑتے جبکہ پیپلزپارٹی والے ماسوائے زرداری کے مکمل طور پر پھوہڑ واقع ہوئے ہیں کہ پہلی فرصت میں پکڑے جاتے ہیں البتہ اپنی دلیری کی وجہ سے مستقل مزاجی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ لطف یہ ہے کہ بینکوں والے یہ نہیں کہتے کہ اپنی ملیں سنبھالو اور ہمارے پیسے دے دو تاکہ یہ شیطانی چکر ختم ہو۔ اسے کہتے ہیں کاریگری‘ یعنی شب کو میخانے میں پی، صبح کو توبہ کرلی رند کے رند رہے، ہاتھ سے جنت نہ گئی آج کا مطلع وہ دن بھر کچھ نہیں کرتے ہیں، میں آرام کرتا ہوں وہ اپنا کام کرتے ہیں، میں اپنا کام کرتا ہوں