"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

ایسے ریٹرننگ افسروں میں دوبارہ الیکشن لڑ لیتا: زرداری صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ’’اگر ایسے ریٹرننگ افسر مل جائیں تو دوبارہ صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہوں‘‘ حالانکہ تعیناتی کے وقت میں نے فخرو بھائی سے کہا تو کچھ اور تھا‘ لیکن شاید پیرانہ سالی کی وجہ سے بھول گئے اور ایسے ایسے لوگ لگا دیے کہ انہوں نے ہمارا ہی پھٹہ الٹا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’استعفیٰ دینا ہوتا تو الیکشن سے پہلے دے کر مہم چلاتا‘ اب اس کا کیا فائدہ ہے۔‘‘ حالانکہ ایمانداری کی بات تو یہ ہے کہ تب بھی کوئی فرق نہیں پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’پیپلزپارٹی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھے گی‘‘ اور اگر میگا کرپشن کو بھی ہم غلطیاں کہہ کر ہی پکارتے ہیں تو یہ ہماری عاجزی اور انکساری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مولانا فضل الرحمن ہمارے ہیں‘ انہوں نے کہاں جانا ہے‘‘ البتہ پچھلے دنوں جو انہیں 50کروڑ کا ٹیکا لگا ہے اس کا انہیں برا نہیں مناناچاہیے کیونکہ روپیہ پیسہ ہاتھ کا میل ہے جیسا کہ ہم لوگوں نے کبھی اس کی پروا نہیں کی کہ اگر آتا ہے تو آتا رہے ہمارا کیا بگاڑ لے گا‘ تاہم ہاتھ دھونے کے باوجود میلے ہی رہتے ہیں کہ آجکل کے صابنوں میں ہی کوئی اثر نہیں رہا، کیسا زمانہ آگیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور پہنچ کر سیفما کے ایک وفد سے ملاقات کررہے تھے۔ دہشت گردی اور کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: نوازشریف متوقع وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ’’ہم دہشت گردی اور کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے‘‘۔ صرف ان کی جڑ کا پتہ چلنے کی دیر ہے جس کے لیے بہت جلد ایک کمیٹی قائم کی جائے گی کہ ہر صورت اس کو تلاش کرنا ہے، نیز اسے اکھاڑنے کے لیے، کسیاں، کدالیں اور بیلچے وغیرہ تیار کرائے جارہے ہیں اور اس جگہ کا تعین کیا جائے گا جہاں اس جڑ کو اکھاڑ کر پھینکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کے خاتمہ کے لیے سردھڑ کی بازی لگا دیں گے۔‘‘ اور یہ کام مرحلہ وار ہوگا یعنی پہلے سر کی بازی لگائیں گے ا ور اگر وہ نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئی تو اللہ کا نام لے کر دھڑ کی بازی بھی لگا دیں گے، دیکھا جائے گا۔ انہوںکہا ’’قوم کو مایوسیوں کے اندھیروں میں دھکیلنے والوں کا جلد احتساب ہوگا‘‘ تاہم ہر چیز کا ایک وقت مقرر ہے اور وہ اپنے مقررہ وقت سے پہلے ہرگز نہیں کی جاسکتی، ویسے بھی ہم قوم کو اندھیروں سے نکالیں گے یا احتساب کریں گے کہ ایک وقت میں ایک ہی کام ہوسکتا ہے اور امید ہے کہ ہماری مدت پوری ہونے تک قوم ہمیں بتا دے گی کہ پہلے ہم نے کون سا کام کرنا ہے کیونکہ ہم عوام کی خواہشات کے مطابق ہی ہر کام کریں گے اور اس وقت تک انتظار کریں گے جب تک انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار نہ کردیا۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ناراض دوستوں کو کارکنوں کے ذریعے منائیں گے: منظور وٹو پیپلزپارٹی کے رہنما میاں منظور وٹو نے کہا ہے کہ ’’ناراض دوستوں کو کارکنوں کے ذریعے منائیں گے۔‘‘ کیونکہ ہماری تو بات سننے کو کوئی تیار ہی نہیں ہے حالانکہ ہم نے اپنی اور قوم کی خدمت جتنی کی ہے کوئی اور کرکے تو دکھائے‘ چنانچہ کارکنوں کا سراغ لگانے کے لیے ا خبارات میں اشتہار دیا جارہا ہے کہ وہ اگر کہیں ہیں تو براہ کرم ہم سے رابطہ کریں۔ انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا بشرطیکہ وہ ہمیں بھی کچھ نہ کہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’پارٹی کو پنجاب میں مضبوط کریں گے۔‘‘ اور یہ کام خاکسار ہی سر انجام دے سکتا ہے اور اسی لیے صدر صاحب نے مجھے اسی عہدے پر کام کرتے رہنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ وہ مجھے اچھی طرح سے جانتے ہیں‘ بلکہ یہ کہنا زیادہ درست ہوگا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو اچھی طرح سے جانتے ہیں‘ حتیٰ کہ اب مزید جاننے کی کوئی گنجائش ہی نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ناراض کارکنوں کو اپنی کارکردگی کے ذریعے منائیں گے‘‘ اگرچہ ہم جو کارکردگی اب تک دکھا چکے ہیں‘ ان کے لیے زندگی بھر وہی کافی ہے اور انہیں ہماری مجبوریوں کو بھی سمجھنا چاہیے کہ بلی کو اگر دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا جائے تو اس کا زیادہ سے زیادہ کیا نتیجہ نکل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مستقبل پیپلزپارٹی کا ہے‘‘ جس کی ضمانت کے لیے میں‘ گیلانی خاندان اور راجہ پرویز اشرف ہی کافی ہیں اور اب تو یہ بات پوری دنیا بھی تسلیم کررہی ہے۔ اگلے روز لاہور میں مختلف وفود سے ملاقات کررہے تھے۔ ایک کروڑ کارکن تیار ہوجائیں گے تو انقلاب آئے گا: طاہر القادری ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ’’جب ایک کروڑ کارکن تیار ہوجائیں گے تو انقلاب آئے گا‘‘ چنانچہ یہ کام شروع کردیا گیا ہے اور انشاء اللہ روز قیامت سے پہلے پہلے مکمل ہوجائے گا کیونکہ ہم کسی جلدی میں ہرگز نہیں ہیں کہ ہوسکتا ہے اس وقت تک کسی اور وجہ سے ہی کوئی انقلاب آجائے کیونکہ اس ملک میں اگر میں آسکتا ہوں تو کچھ بھی ہوسکتا ہے اور اللہ میاں نے اس ملک کے لوگوں کو ان کے اعمالِ سیاہ کی سزا اپنے کسی نیک بندے کے ذریعے دینی ہی ہے اور اس کی بشارت ایک خواب کے ذریعے مجھے بہت پہلے ہی دی جا چکی تھی جبکہ مجھے اپنے خوابوں پر پورا پورا یقین ہے اور امید ہے کہ لوگ بھی زود یا بدیر ان کا یقین کرنے لگیں گے کیونکہ جب وہ مجھے اچھی طرح سے جان جائیں گے تو میرے خوابوں کے بھی قائل ہوجائیں گے اور ایسا لگتا ہے کہ میں ان کی تقدیر میں لکھ دیا گیا ہوں جسے ٹالا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ’’موجودہ نظامِ انتخاب غیر آئینی ہے‘‘ جبکہ صرف میری حیثیت آئینی ہے جسے یہ بدنصیب قوم تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے اور وہ اس کا نتیجہ بہت جلد بھگت لے گی بلکہ میری شکل میں بھگت بھی رہی ہے اور کوئی عبرت حاصل نہیں کررہی۔ آپ اگلے روز لاہور سے معمول کا ایک بیان جاری کررہے تھے۔ عوام تبدیلی کا فیصلہ کر چکے ہیں: عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ’’عوام تبدیلی کا فیصلہ کر چکے ہیں‘‘ لیکن اسے عملی جامہ پہنانے میں تاخیر کررہے ہیں اور میں پریشان ہوں کہ اس سست الوجود قوم کا کیا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کارکنان ظلم کے خلاف ڈٹ جائیں گے‘‘ لیکن اس سے پہلے یہ طے کرنا ضروری ہے کہ ظلم کہاں اور کون کررہا ہے تاکہ یہ نہ ہو کہ وہ ظلم سمجھ کر کسی اور چیز کے سامنے ڈٹ جائیں کیونکہ پھر انہیں وہاں سے ہٹانا میرے لیے بھی ممکن نہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ’’حق سچ کے لیے جان بھی دینی پڑی تو گریز نہیں کروں گا‘‘ جس کی ریہرسل میں 18فٹ بلندی سے گر کر پہلے ہی کرچکا ہوں۔ اس لیے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کوئی اگر سمجھتا ہے کہ وہ ہمیں خوفزدہ کر لے گا تو یہ اس کی بھول ہے‘‘ اول تو اس عالم میں کسی کو ہمیں خوفزدہ کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے کہ ہم اپنے لیے خود ہی کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے‘‘ اور جو‘ ڈاکہ اب تک ڈالا جا چکا ہے اس کو کافی سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ’’الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی‘‘ اور تاریخی سے میری مراد 11مئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا‘‘ جبکہ کمر کی تکلیف کے باعث فی الحال یہ میرے لیے ممکن بھی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز شوکت خانم ہسپتال میں مختلف وفود سے ملاقات کررہے تھے۔ آج کا مقطع دوسروں کی سمت پتھر پھینکتا ہوں جب‘ ظفرؔ بھول جاتا ہوں کہ میرا اپنا گھر شیشے کا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں