عزت سے چلے جانا کمزور ہو کر رہنے سے بہتر ہے: صدر زرداری صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ’’عزت سے چلے جانا کمزور ہو کر رہنے سے بہتر ہے‘‘ کیونکہ گزشتہ پانچ برسوں میں جتنی عزت کمائی ہے، وہی میرا اثاثہ ہے جبکہ دیگر اثاثے پہلے ہی شمار وقطار میں نہیںآتے بلکہ یہ عزت جملہ ساتھیوں نے دونوں ہاتھوں سے خوب کمائی ہے، حتیٰ کہ اسی کمائی پر ان کی آئندہ نسلیں بھی عیاشی سے گزر بسر کرسکتی ہیں، اگرچہ قوم کی آئندہ نسلوں کے لیے صورتحال قدرے مختلف ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مدت ختم ہونے پر ایوان صدر چھوڑ دوں گا‘‘ البتہ ایوان صدر کی حالت دگرگوں ہوسکتی ہے کیونکہ اسے میری عادت پڑ گئی ہے کہ آج تک کوئی بھی اس ایوان میں مدت پوری نہیں کرسکا جو کہ ایک ریکارڈ ہے اور دوسرے بے شمار ریکارڈز کی طرح جو میں نے اور میرے معزز ساتھیوں نے قائم کیے ہیں، اس کی بھی ایک تاریخی حیثیت ہے اور جہاں تک کمزور ہو کر رہنے کا تعلق ہے تو یہ کمزوری مدت پوری ہونے سے پہلے ہی سوئس مقدمات کھلنے پر لاحق ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سب کو باری باری جانا ہوگا‘‘ اور یہ جانا دنیا سے جانے سے کسی صورت کم نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ کشکول توڑ دیا، چین بھیک مانگنے نہیں آئے: میاں شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’’ہم نے کشکول توڑ دیا ہے اور چین میں بھیک مانگنے نہیں آئے‘‘ جبکہ آئی ایم ایف کے آگے یہ ٹوٹا ہوا کشکول ہی کر رکھا ہے جسے عارضی طور پر جوڑ لیا گیا ہے اور جہاں تک بھیک مانگنے کا تعلق ہے تو اس کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی کیونکہ ہماری حالت دیکھ کر فریق ثانی ہمارے کاسے میں خود ہی کچھ ڈال دیتا ہے جبکہ چین جیسا دوست ملک ہمارے احتیاجات کو اچھی طرح سمجھتا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان کو پائوں پر کھڑا کریں گے‘‘ یعنی دونوں پائوں پر کیونکہ پہلے تو بگلا بھگت کی طرح ہم ایک ہی پائوں پر کھڑے ہیں اور پوری عاجزی اور انکساری کے ساتھ کسی چھوٹی موٹی مچھلی کے انتظار میں رہتے ہیں جس سے ہماری تپسیا بھی جاری رہتی ہے اور پیٹ پوجا بھی۔ انہوں نے کہا کہ ’’چین کی مہارت اور تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے‘‘ البتہ جن معاملات میں ہم مہارت قائم رکھتے ہیں اور جس کی بدولت یہاں تک پہنچے ہیں، وہ ذرا مختلف ہے اور جس کا تجربہ بھی اس حد تک ہو چکا ہے کہ اس موضوع پر ایک ٹیوشن سنٹر بھی کھول سکتے ہیں جس کی فیس بھی نہایت واجبی ہوگی۔ آپ اگلے روز بیجنگ میں ایک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ حکومت ڈرون حملے رکوانے کا وعدہ پورا کرے: عمران خان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’’حکومت ڈرون حملے رکوانے کا وعدہ پورا کرے‘‘ کیونکہ ایک آدھ ڈرون ہی مار گرانے سے امریکہ کی عقل ٹھکانے آجائے گی جس کے فوراً بعد ہماری عقل بھی ٹھکانے لگا دی جائے گی اور شکر ہے کہ ہم اقتدار میں نہیں آئے ورنہ ہماری عقل کے لیے بھی ایسے مسائل پیدا ہوسکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم اس سلسلے میں تعاون کے لیے تیار ہیں‘‘ ابتدائی طور پر وزیراعلیٰ پختونخوا پرویز خٹک کی خدمات پیش کی جاسکتی ہیں کہ ان کا ڈیل ڈول ہی امریکہ پر دہشت طاری کرنے کے لیے کافی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ڈرون حملوں کی خالی مذمت کردینے سے کچھ نہیں ہوگا‘‘ اس لیے اللہ کا نام لے کر اور نتائج سے بے پروا ہو کر دما دم مست قلندر کر دینے سے ہی کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد ہوگا جو حکومت کے لیے نہ سہی، خود ہمارے لیے کافی خاطر خواہ ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں دوغلی پالیسی قبول نہیں‘‘ اس لیے بہتر ہے کہ حکومت ایک طرف لگ جائے کیونکہ دوسری طرف اسے پرائے پتر خود ہی لگا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’حملے روکنے کی تمام تر ذمہ داری وفاق پر عائد ہوتی ہے‘‘ اس لیے حکومت قدم بڑھائے، ہم اس کے ساتھ ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں معمول کا ایک بیان جاری کررہے تھے۔ خیبرپختونخوا میں تحریک کا مینڈیٹ ایجنسیوں کا ہے: فضل الرحمن جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ’’خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کا مینڈیٹ ایجنسیوں کا ہے‘‘ بلکہ اگر سچ پوچھیں تو نوازلیگ سمیت دیگر جماعتوں کا مینڈیٹ بھی ایجنسیوں ہی کا ہے لیکن چونکہ نوازلیگ کے ساتھ خاکسار کے جملہ معاملات طے ہوگئے ہیں، اس لیے یہ بات کھل کر نہیں کہی جاسکتی جبکہ انہی حرکتوں کی وجہ سے حکومت نے میرے ساتھ معاملہ کرنے میں اتنی دیر بھی لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’دوسرے مرحلے میں ہم حکومت میں شامل ہوسکتے ہیں‘‘ اگرچہ یہ نیک کام پہلے مرحلے میں ہی ہوجانا چاہیے تھا لیکن حکومت نے خواہ مخواہ اس ہیچ مداں کو انتظار کی سولی پر لٹکائے رکھا جس سے میرے گردے خراب ہوتے ہوتے بچے ہیں کیونکہ ہمیں حکومت میں شامل کرنا ویسے بھی بڑے دل گردے کا کام تھا اور جو ہمارے آئے دن کے رنگا رنگ مطالبات سے ثابت بھی ہو جائے گا۔ انشاء اللہ العزیز۔ انہوں نے کہا کہ ’’آئی ایس آئی سے پوچھیں، ڈبہ بند کھانے کہاں سے آتے ہیں ‘‘اور یہ جہاں سے بھی آتے ہوں ہم تک نہیں پہنچ پاتے کیونکہ ہم نے روزہ نہیں رکھا ہوا کیونکہ رمضان شریف آنے میں ابھی ویسے بھی کچھ دن پڑے ہیں تاہم ان دنوں میں بھی افطاری کا انتظام کیا جاسکتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک نجی ٹیلیویژن چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔‘‘ پرویز مشرف کو لے جانے کے لیے قطر میں طیارہ تیار کھڑا ہے: اعتزاز احسن پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر چودھری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ’’پرویز مشرف کو لے جانے کے لیے قطر میں طیارہ تیار کھڑا ہے‘‘ حالانکہ میں نے انہیں کافی سمجھایا تھا کہ اس نیک مقصد کے لیے کوئی ہیلی کاپٹر تیار کیا جائے کیونکہ طیارہ تو موصوف کی رہائش گاہ پر لینڈ ہی نہیں کرسکے گا لیکن وہ بادشاہ لوگ ہیں، یہی کہتے رہے کہ اگر اللہ کو منظور ہوا تو ہمارا طیارہ چھت پر ہی لینڈ کر جائے گا، بہرحال، میرا جو فرض تھا میں نے ادا کردیا اب وہ جانیں اور ان کا کام۔ انہوں نے کہا کہ ’’پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی ہوتی نظر نہیں آرہی‘‘ حالانکہ میں نے عینک بلکہ دوربین لگا کر بھی دیکھا ہے لیکن دور دور تک اس کے آثار دکھائی نہیں دیئے کیونکہ موصوف کے ضامن اس قدر تگڑے ہیں کہ ہمیں بھی ان کے خلاف کارروائی کرنے کی جرأت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے لیے کوئی حد ہونی چاہیے‘‘ جبکہ خاکسار یہ لکیر کھینچنے کے لیے خدمات سر انجام دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعوان، فاروق نائیک اور لطیف کھوسہ نے صدر کو مشورہ دیا تھا کہ چیف جسٹس کو بحال نہ کیا جائے لیکن وہ نہ مانے ۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ آج کا مقطع محبت ہے، مگر، اس کو خبر ہونے سے ڈرتا ہوں کہ اس خوشبوئے دل کے منتشر ہونے سے ڈرتا ہوں