ایران گیس منصوبے سے پابندیاں لگ سکتی ہیں: نوازشریف وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ’’ایران گیس منصوبے سے پاکستان کے خلاف پابندیاں لگ سکتی ہیں‘‘ اور، یہاں بھی مجھے اپنا نفع و نقصان سوچنے کا ہی مشورہ دیا گیا ہے کیونکہ اس طرح ملک پر پابندیاں لگوانا کوئی خدمت نہیں ہے، تاہم یہ منصوبہ مکمل نہ کرنے پر جو ہمیں لاکھوں ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا، امریکہ کو اس کا بندوبست بھی کرنا ہوگا کیونکہ ہم تو ڈالر بناتے ہی نہیں ہیں بلکہ پاکستانی کرنسی چھاپ چھاپ کر ہی اپنا وقت پورا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’تین سے چار سال میں بجلی کی طلب و رسد میں فرق ختم کر دیں گے‘‘ کیونکہ اس وقت تک امید ہے کہ بجلی کی طلب ویسے ہی ختم ہوجائے گی اور لوگ بجلی کے بغیر ہی گزارہ کرنا سیکھ جائیں گے۔ اس لیے رسد کا بھی کوئی سوال پیدا نہ ہوگا، ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ’’کیری سے واضح کہا ہے کہ ڈرون حملے بند کریں ‘‘ اور اس طرح کہنے میں جو ابہام تھا ختم کردیا گیا ہے، اور اب یہ حملے ختم کرنا نہ کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ آپ اگلے روز جدہ میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ ممکن ہے عدلیہ کو میرا بیان سمجھنے میں غلط فہمی ہوئی ہو: عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’’ ممکن ہے عدلیہ کو میرا بیان سمجھنے میں غلط فہمی ہوئی ہو‘‘ کیونکہ میرے بیان کے اسرار و رموز کو سمجھنا کوئی آسان کام نہیں ہے، چنانچہ میں کوشش کروں گا کہ آئندہ آسان فہم زبان میں بیان دیا کروں جو سب کی سمجھ میں آجائے؛ تاہم دوسروں کو بھی اپنی فہم و فراست میں بہتری لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آخر میں معافی کس بات کی مانگوں؟‘‘ جبکہ کسی سے کچھ مانگنا یا ہاتھ پھیلانا میرا شیوہ ہی نہیں ہے، آخر میں کوئی فقیر یا گداگر تھوڑی ہوں کیونکہ حکومت کی طرح میں بھی اپنا کشکول کب کا توڑ چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ’’دھاندلی پر 16اگست کو وائٹ پیپر جاری ہوگا‘‘ اگر لوگوں کی سمجھ بوجھ کا یہی عالم رہا تو اس بارے بھی کئی غلط فہمیاں پیدا ہوسکتی ہیں جبکہ غلط فہمیاں پیدا ہونے کا ویسے بھی رواج پڑتا جارہا ہے جسے روکنے کی ضرورت ہے؛ چنانچہ انہیں روکنے کے لیے میں بہت جلد ایک ریفریشر کورس شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ عدلیہ شراب کی بوتل پر نوٹس لے سکتی ہے تو دھاندلی پر کیوں نہیں: فضل الرحمن جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ’’سپریم کورٹ شراب کی بوتل پر نوٹس لے سکتی ہے تو دھاندلی پر کیوں نہیں‘‘ اور اس سلسلے میں میرا یہ بیان آخری سمجھا جائے کیونکہ خدا خدا کرکے بالآخر حکومت ایک آدھ وزارت عطا کرنے پر آمادہ ہوئی ہے جسے اس مرحلے پر ناراض کرنا ہرگز کوئی دانشمندی نہیں ہے کیونکہ دھاندلی کے سارے فوائد آخر اس نے سمیٹے ہیں۔ علاوہ ازیں، دھاندلی کے خلاف شور مچائے جانے سے عمران خان کے موقف کو بھی تقویت پہنچتی ہے جبکہ خاکسار اس کی مخالفت ایک دینی فریضے کے طور پر بھی کررہا ہے تاکہ ثواب دارین حاصل ہوسکے کہ آخر انسان کو اپنی عاقبت کی بھی کچھ فکر کرنی چاہیے اور توشۂ آخرت میں بھی اسی طرح اضافہ کرنا چاہیے جس طرح آدمی توشۂ دنیا کے لیے جدوجہد کرتا ہے جس کی ایک صورت ماشا اللہ اب پیدا ہونے جارہی ہے۔ آپ اگلے روز منڈی بہائوالدین میں مولانا محسن شیر کے ورثا سے ملاقات کررہے تھے۔ نوازلیگ صرف ایک صوبے کی جماعت ہے: رضا ربانی پیپلزپارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ’’نوازلیگ صرف ایک صوبے کی جماعت ہے‘‘ جبکہ ہماری جماعت نے اپنے حالیہ دور حکومت میں اجتماعی طور پر تمام صوبوں کے وسائل سے بھرپور استفادہ کیا اور سابق وزرائے اعظم سمیت دیگر کئی معززین ایک تاریخی مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، حتیٰ کہ ہمارے جملہ اتحادیوں نے بھی اس حمام میں غسل کرکے اپنی آلائشیں دور کیں اور اب ماشاء اللہ سب کے سب ہی نہائے دھوئے گھوڑے ہیں اور ملک کی خدمت کے لیے اسی جوش و خروش سے دوبارہ کمر بستہ ہیں، اللہ تعالیٰ توفیق ارزانی فرمائے! انہوں نے کہا کہ ’’پیپلزپارٹی سب کو ساتھ لے کر چلے گی‘‘ کیونکہ یہ ساری لہر بحر سب کو ساتھ لے کر چلنے ہی کا نتیجہ ہے جس نے ان شرفا کے سارے دھونے دھو دیے ہیں اور ہر طرف جذبۂ خدمت کی ریل پیل نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’وفاقی حکومت آرٹیکل 158 کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے‘‘حالانکہ اسے بیچ میں کبھی کبھار ناغہ بھی کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز قصرناز میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ بجلی چوروں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا: خواجہ آصف وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ’’بجلی چوروں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘ اور جو بجلی چور چھاپہ مار ٹیموں اور دیگر اہلکاروں کے ساتھ ساز باز کرکے اس مہم کو متاثر کررہے ہیں یہ ان کی اپنی ہمت اور محنت کا نتیجہ ہے اور ہم کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرنا چاہتے؛ تاہم وہ بھی خاطر جمع رکھیں کیونکہ ہم برداشت انہیں بھی نہیں کریں گے اور انہیں لعنت ملامت بھی کرتے رہیں گے کیونکہ ہم سب مل کر نندی پور پراجیکٹ پر خود بہت محنت کررہے ہیں جو انشاء اللہ ضائع نہیں جائے گی، ہمارے مخالفین جو مرضی ہے کہتے پھریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس وقت ملک میں لوڈشیڈنگ کم ہورہی ہے۔‘‘ البتہ یہ الگ بات ہے کہ لوگوں کو محسوس نہیں ہورہی بلکہ جگہ جگہ اس میں اضافے کی خبریں آرہی ہیں؛ تاہم‘ ہم ان خبروں کی تردید کرتے رہتے ہیں کیونکہ ہم فی الحال یہی کچھ کر سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز سیالکوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ ؎ آج کا مقطع کیا کہیں، عمر ہی اتنی تھی محبت کی ظفرؔ گزرے اس میں بھی کئی ایک زمانے خالی