نواز شریف کے دورۂ امریکہ کے تمام اہداف حاصل کر لئے…پرویز رشید وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ’’نواز شریف کے دورۂ امریکہ کے تمام اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں‘‘ چنانچہ ڈرون حملے بند کرنے کے مطالبے پر اوباما نے کہا کہ اگر آپ کہیں تو ابھی بند کر دیتے ہیں ،لیکن وزیر اعظم نے کہا کہ ابھی فوری طور پر بند نہ کریں کیونکہ میرے مخالفین کہیں گے کہ میں نے آپ کے ساتھ مک مکا کر لیا ہے جبکہ یہ الزام پہلے بھی مجھ پر لگایا جاتا ہے حالانکہ میں نے صرف سابقہ حکومت کے ساتھ مک مکا کیا تھا لیکن اب اپوزیشن نے ہمارے ساتھ مک مکا کیا ہے، ہم نے نہیں۔ صدر اوباما نے یہ بھی پیشکش کی کہ ایران تک گیس پائپ لائن بچھانے کا بھی پورا خرچہ اٹھانے کو تیار ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ بلدیاتی انتخابات میں ن لیگ کو جھرلو نہیں پھیرنے دیں گے… گیلانی نااہل قرار پا چکے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ’’بلدیاتی انتخابات میں ن لیگ کو جھرلو نہیں پھیرنے دیں گے‘‘ جبکہ عام انتخابات میں ہم اس لیے خاموش رہے کہ اصولی طور پر اب ان کی باری تھی جس میں ہم دخل اندازی کرنا اخلاقیات کے خلاف سمجھتے تھے کیونکہ اپنے حالیہ دور حکومت میں ہم نے اقتصادی کے ساتھ ساتھ اخلاقی ترقی بھی کی ہے جبکہ خوش حالی کے ساتھ اخلاقی ترقی اپنے آپ ہی آ جایا کرتی ہے۔ اگرچہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ جملہ ہم سفر معززین نے اقتصادی ترقی زیادہ کی یا اخلاقی۔ انہوں نے کہا کہ ’’انتخابات میں نوجوان جیالوں کو آگے لایا جائے گا ‘‘جس کے لیے اخبارات میں اشتہار دیا جا رہا ہے کہ وہ جہاں بھی ہیں، واپس آ جائیں انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’پیپلز پارٹی کا مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے‘‘ جبکہ اقتصادی ٹانک استعمال کرنے کے بعد خاکسار اور دیگر شرفاء بھی اپنے آپ کو نوجوان ہی محسوس کرتے ہیں اس لیے پارٹی کا مستقبل ہمارے ساتھ ہی وابستہ ہے، جبکہ نوجوانوں کو عمران خان گمراہ کر کے اپنے ساتھ لے گئے تھے جو اب بُری طرح سے پچھتا رہے ہیں۔ آپ اگلے روز ملتان میں مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔ عالمی برادری کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے کے لئے دبائو ڈالے… فضل الرحمن جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ’’عالمی برادری کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے‘‘ اور ،اب تو اسے انکار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اب تو میں بھی کہہ رہا ہوں۔ لیکن یہ دبائو ایسا نہیں ہونا چاہیے جیسا کہ حکومت پر میں ڈال رہا ہوں جس کا کوئی اثر ہی نہیں ہو رہا اور اتنی خوشامد کے باوجود بھی ابھی تک اس نے میری ترجیحات میں سے ایک پر بھی عمل کر کے نہیں دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’مسئلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کیا جائے‘‘ اگرچہ حکومت تو اسے طاقِ نسیاں کی زینت بنا چکی ہے اور متبادل حل بھی تجویز کر رہی ہے جس میں امریکہ کی ثالثی بھی شامل ہے، لیکن میرا معاملہ اور ہے کیونکہ میں اگر وزیر اعظم ہوتا، جس کے لیے امریکی سفیر نے ہامی بھی بھری تھی، تو یہ مسئلہ کب کا حل ہو چکا ہوتا، بلکہ میرے سارے کے سارے مسائل بھی بطریق احسن حل ہو چکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے‘‘ اور ساتھ ساتھ حکومت کی حمایت بھی، کیونکہ مخالفت کر کے ہم اپنا کام مزید خراب کرنا نہیں چاہتے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ بلدیاتی الیکشن میں مخالفین کو سرپرائز دیں گے… اعتزاز احسن سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بیرسٹر چودھری اعتزاز احسن نے کہا کہ ’’ ہم بلدیاتی الیکشن میں مخالفین کو سرپرائز دیں گے‘‘ اگرچہ یہ ہم نے عام انتخابات میں بھی دیا تھا لیکن وہ سرپرائز ذرا اور قسم کا تھا کیونکہ مخالفین کو بھی اس کا اندازہ نہیں تھا کہ پنجاب میں ہمارا صفایا بھی ہو جائے گا، چنانچہ ہم سرپرائز اس دفعہ بھی دیں گے، وہ جس طرح کا بھی ثابت ہو جبکہ سابقہ وزرائے اعظم سمیت گزشتہ دور میں دیگر معززین نے بھی بہت سے سرپرائزدیے تھے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی چنانچہ باقی ماندہ سرپرائز ہم نے موجودہ حکومت کے لیے چھوڑ دیے ہیں کیونکہ عوام کی خدمت کرنا ان کا بھی حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ن لیگ کی حکومت نے عوام سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا‘‘جبکہ صدر زرداری نے بھوربن معاہدے سمیت سارے وعدے پورے کیے جس کے میاں صاحب بطورِ خاص معترف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ’’ حکومت نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا‘‘ جبکہ ہم نے عوام کو مایوسی کے سوا اور بھی بہت کچھ دیا جن میں مندرجہ بالا معززین جیسے تحائف بطورِ خاص شامل ہیں اور جو رہتی دنیا تک یادگار رہیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔ سنگیت کاراں دیا ںگلاّں ماسٹر عنایت حسین ،نور جہاں، مدن موہن اور فریدہ خانم سمیت کم و بیش 20سنگیت کاروں پر مشتمل یہ کتاب جس میں مذکوران کے فن ،شخصیت اورحالات ِ زندگی پر بیش بہا معلومات فراہم کی گئی ہیں اور جسے ماہوار ’’پنچم‘‘ کے ایڈیٹر مقصود ثاقب نے تحریر کیا ہے، سچیت کتاب گھر کی جانب سے چھاپ کر شائع کر دی گئی ہے۔ یہ اس سلسلے کا پہلا حصہ ہے اور جس کی قیمت 350رکھی گئی ہے ۔ سر سنگیت سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ معلومات کا بیش قیمت خزانہ ہے، اس میں کچھ گانے والوں کا احوال ہے تو کچھ موسیقاروں اور سازندوں کا ، جبکہ کتاب کے سرورق پر ان مشاہیر کی تصاویر شائع کرنے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ مصنف کی کہانیوں کے متعدد مجموعے شائع ہو چکے ہیں جبکہ غیر ملکی کہانیوں کے ترجمہ پر مشتمل مجموعے بھی شائع ہو چکے ہیں جن میں ارون دھتی رائے کے شہرہ آفاق سفر نامے ’’کامریڈوں کے ساتھ سفر‘‘ کا ترجمہ بھی شامل ہے جبکہ ’’شاہ مہرے‘‘ کے عنوان سے منتخب سنگیت کاروں کے فن اور زندگی کے بارے ان کی کتاب زیر طبع ہے۔ آج کا مطلع خون آوارہ ہے گلیوں میں جگر خالی ہیں دیکھتا جاتا ہوں۔ اوراقِ نظر خالی ہیں