"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

انگوٹھوں کی تصدیق‘ مڈٹرم انتخابات کی
سازش کی بُو آ رہی ہے... چودھری نثار 
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ''انگوٹھوں کی تصدیق کے مطالبہ سے مڈٹرم الیکشن کے لیے سازش کی بُو آ رہی ہے‘‘ کیونکہ اگر چار نشستوں پر بھانڈہ پھوٹ گیا تو باقی ساری نشستوں پر بھی انگوٹھوں کی تصدیق کا مطالبہ شروع ہو جائے گا اور اس طرح سارے کا سارا پول ہی کھل جائے گا جو کہ ملکی مفاد کے سخت خلاف ہے کیونکہ جس طرح ہم الیکشن جیتے تھے وہ ہمیں ہی پتہ ہے اور اب پھر ہمیں اسی مصیبت میں ڈالنے کی سازش کی جا رہی ہے حالانکہ حکومت اچھی بھلی چل رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہم بھی پوری رفتار سے چل رہے ہیں‘ اس لیے بہتر ہے کہ ہمیں دوبارہ اس کڑی آزمائش میں ڈالنے سے اجتناب کیا جائے‘ اوّل تو سپیکر صاحب‘ خواجہ آصف اور خواجہ سعد رفیق ہی کا بولو رام ہو گیا تو ساری کایا ہی پلٹ جائے گی‘ افسوس کہ روزِ اوّل سے ہی یہ ملک سازشوں میں گھرا چلا آ رہا ہے اور ملک کو ان سے نکالنے کا سارا کام ہمیں ہی کرنا پڑتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ 
موجودہ کرپٹ استحصالی نظام کے خلاف
بغاوت کرنا ہوگی... طاہر القادری 
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ''موجودہ کرپٹ استحصالی نظام کے خلاف بغاوت کرنا ہوگی‘‘ کیونکہ جب جنرل پرویز مشرف کے خلاف بغاوت کے مقدمے کا کچھ بننا بنانا نہیں ہے تو خاکسار کی بغاوت سے کیا فرق پڑے گا اور مشہوری الگ سے ہو جائے گی جبکہ یہ کرپٹ نظام تو اسی طرح رہنا ہے اور کسی کا پڑدادا بھی اسے تبدیل نہیں کر سکتا‘ البتہ اس پر سیاست ضرور کی جا سکتی ہے اور میں چونکہ اپنے دینی فرائض سے فارغ ہو چکا ہوں اور برادرانِ اسلام کو ان کے اپنے حال پر چھوڑ دیا ہے کہ اپنی عاقبت کی فکر خود کریں جیسا کہ میں نے اس سلسلے میں سارا بندوبست کر لیا ہے‘ چنانچہ باقی حضرات کو بھی اپنے پائوں پر کھڑے ہونے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ میرے پائوں پر کھڑے ہونے کی ہر کوشش بے سُود ہوگی کہ یہ اب بمشکل میرا ہی بوجھ اٹھانے کے قابل رہ گئے ہیں بلکہ یہ بھی میرا خیال ہی ہے ورنہ اصل صورتِ حال خاصی تشویش انگیز دکھائی دیتی ہے‘ اللہ معاف کرے۔ انہوں نے کہا کہ ''ٹارگٹ کلنگ‘ فرقہ بندی اور دہشت گردی اسی نظام کا شاخسانہ ہے‘‘ اور ہو سکتا ہے ان میں کچھ میری برکات بھی شامل ہوں۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔ 
عمران خان اب بڑے ہو جائیں اور 
سیاسی پختگی پیدا کریں... حمزہ شہباز 
نواز لیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''عمران اب بڑے ہو جائیں اور سیاسی پختگی پیدا کریں‘‘ کیونکہ اب تو والد صاحب اور تایا جان بھی بڑے ہو گئے ہیں اور اگر نہیں بھی ہوئے تو اس کی کوشش ضرور کر رہے ہیں جس طرح وہ ملکی مسائل حل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں کیونکہ انسان کا کام کوشش کرنا ہی ہے‘ اگرچہ حکومت میں آنے کے بعد اکثر کام اپنے آپ ہی ہوتے رہتے ہیں اور کسی کو کانوں کان خبر تک نہیں ہونے دی جاتی‘ البتہ جہاں تک سیاسی پختگی کا تعلق ہے تو ان بزرگوں جیسی سیاسی پختگی کا عمران خان بس خواب ہی دیکھ سکتے ہیں کیونکہ جس سکول کے یہ حضرات پڑھے ہوئے ہیں‘ عمران خان پہلے اُن میں داخلہ لینے کی کوشش کریں‘ تاہم کچھ سبق تو عمران خان کو میں بھی پڑھا سکتا ہوں کیونکہ ان کی صحبت کے فیض سے کچھ کاریگری میں نے بھی سیکھ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''چھانگا مانگا میں تجرباتی طور پر بسنت کی اجازت دی جائے گی‘‘ جبکہ چھانگا مانگا سے پہلے بھی ہماری سیاست کی بہت سی یادیں وابستہ ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ 
جدہ بھاگ جانے والے پیپلز پارٹی
کا مقابلہ کیا کریں گے... وٹو 
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد خان وٹو نے کہا ہے کہ ''جدہ بھاگ جانے والے پیپلز پارٹی کا مقابلہ کیا کریں گے‘‘ جبکہ پیپلز پارٹی اپنے کارکنوں کا مقابلہ جس جوانمردی سے کر رہی ہے اور وہ ہر جلسے میں خاکسار جیسے مخلص لیڈر کا جو حشر کرتے ہیں‘ ن لیگ تو ان کا تصور بھی نہیں کر سکتی‘ حتیٰ کہ بعض اوقات تو ان سے جان بچا کر بھاگ جانا ہی اصل مردانگی ہے‘ جو کہ بہت زیادتی ہے کیونکہ ہم نے گزشتہ دور میں عوام کی جو بھرپور خدمت کی ہے‘ انہیں اس کا بھی کچھ خیال نہیں ہے اور اسی کارگزاری پر یہ لوگ حسد کا بھی شکار ہیں‘ لہٰذا انہیں چاہیے کہ گریبان پکڑنے کی بجائے ہمارے گریبان میں جھانکنے کی کوشش کریں کہ ہمارے دل میں ان کا کتنا درد ہے‘ جو دردِ دل کم ہے اور دردِ سر زیادہ۔ انہوں نے کہا کہ ''پیپلز پارٹی شہیدوں کی جماعت ہے‘‘ جبکہ اگلے روز یہ لوگ گوجرانوالہ میں مجھے بھی ان شہیدوں میں شامل کرنے لگے تھے لیکن بڑی مشکل سے اس رُتبے سے محروم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ''بھٹو نے فلسفے کو گلی کوچوں تک پہنچا دیا‘‘ جبکہ ہم نے اپنے فلسفے کی ترویج میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی‘ ماشاء اللہ! آپ اگلے روز لاہور میں پھر ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ 
انڈوں کی قیمت کم کرنے کے لیے
منصوبہ بندی ناگزیر ہے... کمشنر لاہور 
کمشنر لاہور ڈویژن راشد محمود لنگڑیال نے کہا ہے کہ ''انڈوں کی قیمت کم کرنے کے لیے منصوبہ بندی ناگزیر ہے‘‘ اور حکومت جس رفتار سے چل رہی ہے‘ یہ منصوبہ گرمیاں آنے تک ضرور پورا ہو جائے گا جب انڈوں کی کچھ زیادہ ضرورت نہیں رہے گی‘ البتہ اس سے پہلے یہ پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ پہلے مرغی پیدا ہوئی تھی یا انڈہ؛ چنانچہ فی الحال والدین اس انڈے پر گزارہ کرنے کی کوشش کریں جو سرکاری سکولوں کے اعلیٰ تعلیمی معیار کی بدولت ان کا بچہ حاصل کرتا ہے‘ تاہم اس کے ساتھ ساتھ گندے انڈوں کے بارے بھی منصوبہ بندی کرنی پڑے گی جن کی ضرورت بہت جلد وزیروں مشیروں پر پھینکنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے کیونکہ خراب ٹماٹر بھی کافی مہنگے ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''انڈوں کا کاروبار کرنے والے افراد مناسب منافع لیں تاکہ غریب اور کم آمدن والے افراد کی خوراک کا حصہ بنیں‘‘ کیونکہ فی الحال تو مٹن اور مچھلی وغیرہ ہی ان کی خوراک کا حصہ ہیں جو کہ کافی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پولٹری کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کی صدارت کے دوران اظہارِ خیال کر رہے تھے۔ 
آج کا مقطع 
تارے سے دل میں ٹوٹتے رہتے ہیں‘ اے ظفرؔ 
اور‘ ساری ساری رات دھڑکتا ہے آسماں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں