"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ان کی ‘متن ہمارے

نوجوانوں نے تیسری بار 
وزیراعظم بنایا: نواز شریف
وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ '' نوجوانوں نے مجھے تیسری بار وزیراعظم بنایا‘‘ جن کے لیے قرضہ سکیم جاری کر دی گئی ہے کیونکہ اگر ساری قوم ہی آئی ایم ایف وغیرہ کی مقروض ہے تو نوجوان کسی سے کیا کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' ان کے روزگار کا بندوبست کریں گے‘‘ جو پہلے بند کریں گے اور ترتیب کے لحاظ سے بعد میں بست کی باری آئے گی جس کا مطلب، باندھنا ہے اور یہ قرضہ اگر واپس نہیں کریں گے تو باندھنے کا مرحلہ بھی آجائے گا ‘اس لیے زیادہ بغلیں بے شک نہ بجائیں، ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ '' مجھے کہا گیا کہ نوجوان قرضہ واپس نہیں کریں گے‘‘ کیونکہ یہاں قرضہ واپس کرنے کا رواج ہی نہیں ہے تو نوجوان اس روایت کے خلاف کیسے جا سکتے ہیں کیونکہ اتنا حقیر قرضہ تو معاف بھی نہیں کرایا جا سکتا جو سہولت صرف ہم بڑے آدمیوں کے لیے ہے، اس لیے قرضہ معاف کرانے کی خواہش ہو تو نوجوانوں کو سب سے پہلے بڑے آدمی بننا ہو گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں جی سی یونیورسٹی سے خطاب کر رہے تھے۔ 
کوریا کی ترقی ہمارے لیے رول 
ماڈل ہے: شہباز شریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ '' کوریا کی ترقی ہمارے لیے رول ماڈل ہے‘‘ جبکہ کوریا کے لیے ہماری ترقی بھی رول ماڈل ہونی چاہیے کہ دونوں بھائیوں بلکہ پورے خاندان نے چند ہی سالوں میں ترقی کی ساری منزلیں طے کر لی ہیں اور بے مثال ترقی ابھی تک جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' ان کی مہارت اور تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں‘‘ جس کے بدلے میں وہ ہماری مہارت اور تجربے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ اصل چیز کاریگری اور مہارت ہی ہے جو آدمی کو کہاں سے کہاں پہنچا دیتی ہے، چنانچہ کوریا کے حکمرانوں کو اس طرف بھی توجہ دینی چاہیے کہ ہتھیلی پر سرسوں کیسے جمائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' پاکستان اور کوریا کے درمیان اچھے تعلقات موجود ہیں‘‘ اور اگر وہ ہماری روش اختیار کر لیں تو یہ تعلقات مزید اچھے ہو سکتے ہیں کیونکہ اس سے اگر ان حضرات کی جون ہی نہ بدل جائے تو میرا نام ہی بدل دیں؛ اگرچہ پہلے بھی کئی معاملات پر بدلنے کی پیشکش کر چکا ہوں لیکن ابھی تک کسی نے یہ جرأت نہیں کی۔ آپ اگلے روز لاہور میں کوریا کے سفیر سے ملاقات کر رہے تھے۔ 
طالبان سے مذاکرات اور جنگ 
دونوں مشکل ہیں: چودھری نثار
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ '' طالبان سے مذاکرات اور جنگ دونوں مشکل ہیں‘‘ کیونکہ اگر یہ آسان کام ہوتا تو ہم کب کے کر چکے ہوتے، اس لیے ہاتھ پر ہاتھ دھرے کسی غیبی امداد کا انتظار کر رہے ہیں اور سب سے اچھا آپشن بھی یہی ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ '' طالبان سے مذاکرات کی کُنجی ہمارے پاس نہیں ہے‘‘ اس لیے کُنجی ساز حضرات سے التماس ہے کہ کوئی ماسٹر کی تیار کر کے عنایت کی جائے ‘ تا کہ یہ بند تالہ کسی طرح کھل سکے جبکہ حکومت اس کی لاگت ادا کرنے کے لیے تیار ہے، اگرچہ امریکہ نے ڈاکٹر آفریدی کو رہا نہ کرنے کی صورت میں امداد بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے تو اس صورت میں اس چابی کی ادائیگی کے لیے سٹیٹ بینک سے درخواست کی جائے گی، اگرچہ ہر روز اربوں کے نوٹ چھاپنے سے اس نے بھی معذرت کر دی ہے۔ انہوں نے کہا '' مذاکرات ہوئے تو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے‘‘ اور اس کا نتیجہ بھی غالباً وہی نکلے گا جو اے پی سی میں تمام جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا نکلا تھا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پولیس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔ 
جب بھی بلدیاتی انتخابات ہوئے، 
جیت پیپلز پارٹی کی ہو گی: منظور وٹو
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد خان وٹو نے کہا ہے کہ '' جب بھی بلدیاتی انتخابات ہوئے، جیت پیپلز پارٹی کی ہو گی‘‘ کیونکہ پہلے پارٹی کو ہمدردی کے ووٹ ملتے تھے تو اب نیکو کاری کے ملیں گے جب کہ میرے علاوہ دونوں سابقہ وزرائے اعظم، رحمن ملک اور امین فہیم وغیرہ ہی کافی ہیں جن کی نیک تمنائیں پارٹی کو ہر صورت حاصل ہوں گی کیونکہ ان کی لازوال قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں اور جب ہم لوگ کنویسنگ کے لیے نکلیں گے تو عوام ہم پر ووٹوں کے ساتھ ساتھ نوٹ بھی نچھاور کریں گے کیونکہ انہیں اچھی طرح سے معلوم ہے کہ نوٹ ہمارے لیے کیا اہمیت رکھتے ہیں جن کی طرف ہم نے پانچ سال تک آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ '' پنجاب کو بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے مکمل طور پر جکڑ لیا ہے‘‘ جبکہ انہیں ہماری جکڑ بندی یاد ہی نہیں ہے کیونکہ اس سے کم از کم کسی کا تو بھلا ہو ہی رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ '' حکمرانوں کو اب اپنی ناکامی کا اعتراف کر لینا چاہیے‘‘ جس طرح ہم اپنی کامیابی کا اعتراف مسلسل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' آنے والے دنوں میں عوام کو مزید بحرانوں کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘ کیونکہ ہماری سبزقدمی بھی ان کے شامل حال ہو گی۔ آپ اگلے روز اوکاڑہ میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ 
دہشت گرد جنگ نہیں جیت سکتے‘
آخری فتح عوام کی ہو گی: حمزہ شہباز 
نواز لیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی میاں حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ '' دہشت گرد جنگ نہیں جیت سکتے، آخری فتح عوام کی ہو گی‘‘ کیونکہ جنگ اگر لڑی ہی نہیں جانی تو اس میں کسی کی جیت کا سوال کیا پیدا ہوتا ہے، اور اگر ہو بھی گئی تو وہ بہرحال عوام نے ہی لڑنی اور جیتنی ہے کیونکہ ہم نے اگر یہ جنگ لڑنی ہوتی تو کب کے لڑ چکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ '' ن لیگ مسائل کا خاتمہ کر کے ملک کو مضبوط کرے گی‘‘ اور اگر مسائل کا خاتمہ نہ بھی ہوا جیسا کہ نظر بھی آ رہا ہے تو ملک ضرور مضبوط ہو جائے گا کیونکہ زندہ اور جفا کش قومیں مسائل میں گھر کر ہی مضبوط ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' مہنگائی اور لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں‘‘ چنانچہ رات اور دن کا امتیاز ہی ختم کر دیا ہے جس کی ایک وجہ دھند بھی ہے جس سے دن کو بھی رات کا سماں ہوتا ہے یعنی دھند نے بھی انشاء اللہ ہماری روش اختیار کر لی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ 
آج کا مقطع
بکھرے ہوئوں کو موتیوں کی طرح اے ظفرؔ
کس نے پرو دیا ہے کسی ڈر کی ڈور میں 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں