"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

بھارت کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات
کی دعوت دیتا ہوں... نوازشریف 
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''بھارت کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں‘‘ اور اس دعوتِ شیراز میں ہریسہ‘ روغن جوش اور سری پائے سے لے کر بے شمار لوازمات شامل ہوں گے جبکہ ویجیٹیرین حضرات کے لیے رنگ برنگی سبزیوں اور دالوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ''امید ہے کہ بھارت اس کا مثبت جواب دے گا‘‘ کیونکہ مجھے تو کسی طرف سے ایسی دعوت ملتی ہے تو میرے لیے اس سے زیادہ خوشی کی کوئی بات ہوتی ہی نہیں اور میں دو تین دن پہلے ہی کھانا چھوڑ دیتا ہوں کیونکہ ہمارے ہاں کھانے شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا چاہتے ہیں‘‘ جبکہ اکٹھے بیٹھ کر کھانے سے ویسے بھی اخوت اور برکت میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ ہمارا تجربہ تو یہی کہتا ہے اور دوسری جماعتوں کے ساتھ مل کر اس پر عمل بھی کیا جا رہا ہے۔ آپ اگلے روز مظفر آباد میں خطاب کر رہے تھے۔ 
جب تک سانس میں سانس ہے‘ عوام کی خدمت کرتا رہوں گا... شہباز شریف 
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''جب تک سانس میں سانس ہے‘ عوام کی خدمت کرتا رہوں گا‘‘ کیونکہ ہم دونوں بھائی شروع سے ہی عوام کی خدمت اسی طرح کر رہے ہیں اور عوام کے اثاثوں میں اضافہ بھی اسی حساب سے ہوتا ہے جن کا سلسلہ بیرون ملک تک پھیلا ہوا ہے بلکہ اب تو عوام کے لیے ان اثاثوں کا حساب کتاب رکھنا بھی مشکل ہو گیا ہے؛ چنانچہ سہولت کی خاطر انہوں نے یہ جائیدادیں بیوی بچوں اور دیگر عزیزان کے نام بھی لگوا رکھی ہیں تاکہ وہ اپنے اپنے حصے کا ٹیکس باقاعدگی سے ا دا کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''دن رات محنت کر کے اندھیرے دور کریں گے‘‘ جبکہ دن کے وقت تو سورج کی روشنی ہی کافی ہوتی ہے‘ اور رات کو بھی چاند کی روشنی پر گزارا کیا جا سکتا ہے‘ البتہ جن راتوں کو چاند نہیں ہوتا ان میں ستاروں کی روشنی کو کام میں لایا جا سکتا ہے جبکہ اس سلسلے میں کچھ نہ کچھ دال دلیہ ہم بھی کرتے رہیں گے کیونکہ ہم اگر کئی طرح کے پاپڑ بیل کر حکومت میں آئے ہیں تو عوام کو ہر طرح کی سہولتیں فراہم کرنا بھی ہمارے فرائض میں شامل ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پارٹی عہدیداروں سے خطاب کر رہے تھے۔ 
لشکرِ جھنگوی کا مرکز پنجاب ہے‘ آپریشن کیا جائے... رحمن ملک 
سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ ''لشکرِ جھنگوی کا مرکز پنجاب ہے‘ آپریشن کیا جائے‘‘ اور ہم بھی یہ کام کر سکتے تھے لیکن دیگر مصروفیات کی وجہ سے ایسا نہ کر سکے جن سے ہر کوئی واقف ہے اور اب تک تفتیش اور انکوائریاں بھی ہو رہی ہیں اور دھڑا دھڑ ریفرنس بھی دائر ہو رہے ہیں‘ غرض اللہ تعالیٰ کی کیا قدرت بیان کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ''اگر طالبان سیز فائر کا اعلان کردیں تو حکومت انہیں کالعدم لسٹ سے نکال دے‘‘ لیکن افسوس کہ یہ کارآمد نسخہ ہمیں اپنے عہد میں نہیں سوجھا لیکن موجودہ حکومت کو اس کار آمد تجویز سے فائدہ اٹھانا چاہیے؛ تاہم طالبان مذاکرات ناکام ہونے کی وجہ سے اگر دوبارہ ہتھیار اٹھا لیں تو انہیں کہا جائے کہ بڑے افسوس کی بات ہے! انہوں نے کہا ''الطاف حسین کا میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے‘‘ بلکہ میڈیا کو یہ ٹرائل وغیرہ کا مذاق ترک کر کے ہمارے پانچ سالہ کارناموں پر روشنی ڈالنی چاہیے تاکہ اس سے مناسب عبرت پکڑی جا سکے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک انٹرویو دے رہے تھے۔ 
بلاول ماں اور نانا کے فلسفے
پر عمل پیرا ہیں... منظور وٹو 
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد خاں وٹو نے کہا ہے کہ ''بلاول ماں اور نانا کے فلسفے پر عمل پیرا ہیں‘‘ حالانکہ ہماری اور والد صاحب کی روشن مثالیں بھی برخوردار کے سامنے تھیں؛ تاہم پریشان ہونے کی ضرورت نہیں‘ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انہیں اپنی غلطی کا احساس ہو جائے گا اور وہ راہِ راست پر آ جائیں گے؛ البتہ وہ اپنی تقریروں کا انداز ماں اور نانا والا ہی رکھیں لیکن عملی طور پر انہیں صراطِ مستقیم ہی کو ترجیح دینی چاہیے‘ اگرچہ وہ پہلے ہی کافی خوش حال واقع ہوئے ہیں لیکن اللہ کا فضل تو جتنا بھی زیادہ ہو اُتنا ہی کم ہوتا ہے اور وہ جوں جوں بڑے ہوں گے‘ انہیں معاملات کی سمجھ آتی جائے گی کہ ا نہوں نے ہمارے اور والد صاحب کے بھی کئی ریکارڈ توڑنا ہیں کیونکہ یہ مسابقت کا زمانہ ہے اور ہمارے وسائل ہمارے حریفوں سے اگر زیادہ نہیں تو برابر ضرور ہونے چاہئیں تاکہ ہم ان کا مقابلہ کرتے ہوئے عوام کی بھرپور خدمت کر سکیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں پارٹی کی تنظیم سازی کے حوالے سے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ 
ملک کے 34 فیصد بچے غذائی
قلت کا شکار ہیں... احسن اقبال 
وفاقی وزیر برائے پلاننگ ا ینڈ ڈویلپمنٹ چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''ملک کے 34 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں‘‘ جس کے لیے حکومت بہت کچھ کر رہی ہے اور نمونے کے طور پر بڑے میاں صاحب نے ایک وقت کا کھانا ترک کردیا ہے اور اس سے بڑی قربانی اور کیا ہو سکتی ہے اور چونکہ قطرہ قطرہ جمع ہو کر دریا بن جاتا ہے‘ اس لیے ہمیں یقین کر لینا چاہیے کہ اس کے بہتر نتائج بہت جلد برآمد ہونا شروع ہو جائیں گے۔ علاوہ ازیں اگرچہ یہ بچے لباس کی قلت سے بھی دوچار ہیں لیکن وزیراعظم صاحب اس سلسلے میں کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ ان کے کپڑے ان بچوں کو پورے ہی نہیں آئیں گے اور اگر صاحبِ موصوف اپنے کپڑوں کی قربانی دے بھی دیں تو ان کے باپ اور چاچے تائے ہی ان سے مُفتا لگائیں گے جس سے اس کا مقصد ہی فوت ہو جائے گا اور ہم اپنے کسی مقصد کو کبھی فوت نہیں ہونے دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ''ان مسائل سے نمٹنے کے لیے ہم سب کو ایک روڈ میپ تیار کرنا ہوگا‘‘ تاکہ اسے اچھی طرح سنبھال کر رکھا جا سکے۔ آپ اگلے روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی سے خطاب کر رہے تھے۔ 
آج کا مقطع 
ظفرؔ، ہم آپ بھی خود کو نہیں پہچان پائیں گے 
وہ کچھ اس طرح کا حُلیہ ہمارا کرنے والے ہیں 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں