"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ 
نہیں چل سکتے... وزیرداخلہ 
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ''دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے‘‘ بلکہ انہیں علیحدہ علیحدہ قسمت آزمائی کرنی چاہیے کیونکہ اگر یہ ساتھ ساتھ چلے تو ان میں ٹکرائو ہو سکتا ہے اور یہ نہایت نامناسب بات ہے بلکہ عمران خان کے اس بیان سے بھی زیادہ نامناسب ہے جس میں انہوں نے وزیراعظم سے یہ منسوب کردیا کہ طالبان کے خلاف آپریشن میں 40 فیصد کامیابی کی امید ہے لہٰذاواضح کیا جاتا ہے کہ عمران خان کے لیے دوسروں سے بات منسوب کرنے کی یہ عادت اچھی نہیں ہے جبکہ وزیراعظم کا اندازہ غلط بھی ہو سکتا ہے یعنی مبالغہ آرائی بھی ممکن ہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ کامیابی کی یہ امید 40 فیصد کی بجائے 45 فیصد ہو اور اس طرح بات کا بتنگڑ بنا دیا گیا ہے‘ اگرچہ وزیراعظم صاحب حساب میں شروع ہی سے ذرا کمزور واقع ہوئے ہیں‘ البتہ پیسوں کے حساب کتاب میں ماشاء اللہ ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ 
ملا فضل اللہ کے لیے خلیفہ کا لفظ 
استعمال نہیں کیا... ترجمان طالبان 
ترجمان طالبان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ ''میں نے ملا فضل اللہ کے لیے خلیفہ کا لفظ استعمال نہیں کیا‘‘ کیونکہ عہدے تفویض کرنا امیرالمومنین ملا عمر مدظلہ العالی ہی کے فرائض اور اختیارات میں شامل ہے جن میں سے کچھ حضرات کے اسمائے گرامی پر فیصلہ ہو گیا ہے اور باقی حضرات کے ناموں کا فیصلہ ملک عزیز کا چارج سنبھالنے کے بعد ہی ہوگا اور ہمیں اس سلسلے میں کوئی جلدی بھی نہیں ہے کیونکہ سردست ہم اپنے ساتھیوں کے مارے جانے کا بدلہ لینے میں ہی بُری طرح مصروف ہیں جبکہ ہر کام اپنے وقت پر ہی کرنا چاہیے اور یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ حکومت کی طرف سے آپریشن شروع ہونے پر ہماری مصروفیات میں بھی اضافہ ہو جائے اور اس طرح ملک کا نظم و نسق سنبھالنے میں قدرے تاخیر ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ ''میڈیا نے میرے بیان کو توڑ مروڑ کر شائع کیا ہے‘‘ اور یہ نہیں سوچا کہ توڑنا اور مروڑنا ہم سے زیادہ کون جانتا ہے۔ آپ اگلے روز کسی نامعلوم مقام سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔ 
وزیراعظم ترکی میں بھی مذاکراتی ٹیم 
سے رابطے میں رہے... عرفان صدیقی 
حکومتی مذاکراتی ٹیم کے کوآرڈی نیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم ترکی میں بھی مذاکراتی ٹیم سے رابطے میں رہے‘‘ حتیٰ کہ کھانا کھانے کے دوران بھی ان کا دھیان اسی طرف تھا اور اسی اُدھیڑ بُن میں ایک ایک کھانا کئی کئی بار کھانا پڑا؛ تاہم میزبان اس پر ذرا بھی پریشان نہیں ہوئے کیونکہ وہ میاں صاحب کی اضطرابی کیفیت سے اچھی طرح واقف تھے ‘ حتیٰ کہ ان کا ساتھ دینے کے لیے ان کے ساتھیوں کو بھی اس مشق سے گزرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ''وطن واپسی کے بعد وہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کریں گے‘‘ بشرطیکہ طالبان نے انہیں اس کی مہلت دی‘ حالانکہ جلد بازی کوئی اچھی چیز نہیں ہوتی اور انہیں 'سہج پکے سو میٹھا ہو‘ پر یقین رکھنا چاہیے اور کھیر کو ٹھنڈی کر کے کھانا چاہیے ع 
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں 
انہوں نے کہا کہ ''مذاکراتی عمل کو وزیراعظم سنجیدگی سے لے رہے ہیں‘‘ البتہ یہ مرحلہ ذرا تاخیر سے آیا ہے کیونکہ اب تو پانی سر سے گزرنے ہی والا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ 
معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات 
کر رہے ہیں... حمزہ شہباز 
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں‘‘ لیکن یہ ایک عجیب بات ہے کہ توجہ تو ساری صوبے پر ہے لیکن معیشت ہماری اپنی بہتر ہوتی جا رہی ہے جبکہ اس کی وجہ معلوم کرنے کے لیے الگ سے اقدامات کیے جا رہے ہیں‘ اور اگر ہم نے واقعی اپنی معیشت پر توجہ دینی شروع کردی تو پھر صوبے کا کیا حال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ''بجلی کے بحران پر جلد قابو پا لیا جائے گا‘‘ جس کے لیے تھوک کے حساب سے دعائیں مانگی جا رہی ہیں اور جس کے لیے ایک وزارتِ دعا بھی قائم کی جا رہی ہے جس کا چارج بھی ابا جان کو ہی سنبھالنا پڑے گا کیونکہ پورٹ فولیو ان کے پاس پہلے ہی بہت کم ہیں‘ نیز ان کی دعا قبول بھی بہت جلد ہوتی ہے جس کا ہم گھر والوں کو وسیع تجربہ بھی ہے اور اللہ تعالیٰ آئے دن خوشیاں دکھا رہا ہے؛ تاہم انہیں اپنی صحت کا خیال بھی رکھنا چاہیے کیونکہ صوبے بلکہ ملک کو ان کی ابھی بہت ضرورت ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں آئرن مرچنٹس کے چیئرمین عامر صدیق سے گفتگو کر رہے تھے۔ 
تحریک انصاف اپنا پوسٹ مارٹم خود کرنے 
والی واحد جماعت ہے... اعجاز چودھری 
تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف اپنا پوسٹ مارٹم خود کرنے والی واحد جماعت ہے‘‘ جو کہ ظاہر ہے کہ ایک تکلیف دہ کام ہے لیکن ہمیں اس پر کوئی پریشانی نہیں ہے ۔ سب نے بالآخر اللہ کے پاس ہی جانا ہے‘ چنانچہ امید ہے کہ باقی کام ہم وہاں جا کر کر لیں گے کیونکہ فرشتوں کا ہاتھ بٹانا بھی ثواب کا کام ہے جبکہ دوزخیوں کے لیے ہم وہاں ایسی سونامی لائیں گے کہ ان کی آئندہ نسلیں بھی یاد رکھیں گی‘ اور ملک عزیز کے عوام خدا کا شکر ادا کریں کہ کہیں وہ سونامی یہاں نہیں آ گیا۔ انہوں نے کہا کہ ''تحریک انصاف تبدیلی کی جماعت ہے‘‘ جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اتنے تھوڑے عرصے میں پارٹی میں کتنی تبدیلیاں ہوئی ہیں اور اس کا حلیہ کیا سے کیا ہو گیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے،۔ 
آج کا مقطع 
برابر ہیں‘ ظفرؔ، میرے لیے تحسین و تنقیص 
میں اپنا کام ان سے ماورا کرتا رہوں گا 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں