کراچی آپریشن پر دبائو میں
نہیں آئیں گے... نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''کراچی آپریشن پر دبائو میں نہیں آئیں گے‘‘ کیونکہ طالبان کے خلاف آپریشن پر بہت بڑا دبائو پہلے ہی برداشت کر رہے ہیں جو کہ وہ کارروائیاں کرنے سے باز نہیں آ رہے اور ہم مذاکرات کے پیچھے بھاگنے سے باز نہیں آ رہے‘ اور یہ دبائو بھی کوئی بیرونی دبائو نہیں ہے بلکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ پھر ہمارا کیا بنے گا کیونکہ اگر امیر المومنین بھی بنے تو وہ خود ہی بنیں گے‘ ہمارے ہاتھ کیا آئے گا‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''جرائم پیشہ عناصر کے سرپرست بلا امتیاز گرفتار کیے جائیں‘‘ اگرچہ اس سلسلے میں صوبائی حکومت بھی سخت دبائو میں ہے اس لیے یہ خواب بھی شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ''کراچی کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے‘‘ کیونکہ پنجاب میں تو سب کچھ ماشاء اللہ اپنے آپ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے کیونکہ دہشت گرد حتی الوسع لحاظ داری ہی سے کام لے رہے ہیں اور ہم اس پر ان کے بے حد مشکور ہیں کیونکہ وہ حقیقتاً بہت رحمدل واقع ہوئے ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک اجلاس اور تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
نوازشریف نے طالبان کو بہت
ڈھیل دی ہے... بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''نوازشریف نے طالبان کو ڈھیل دی‘‘ اور وہ ڈھیلے ہو کر اِدھر اُدھر اس طرح سے پھیل گئے ہیں کہ جدھر دیکھتا ہوں اُدھر تُو ہی تُو ہے والا معاملہ ہو گیا ہے‘ حتیٰ کہ میرا لاہور کا دورہ بھی بیچ میں ہی کہیں لٹک کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نوازشریف نے ایسا کر کے بُزدلی کا ثبوت دیا ہے‘‘ اور اپنی بہادری کو پاپا جان اور ان کے جانثار ساتھیوں کے پیچھے نیب وغیرہ کو لگانے کے لیے محفوظ کر رکھا ہے جو کہ معاہدے کے سراسر خلاف ہے حالانکہ انہوں نے بھوربن وعدے سمیت نوازشریف کے ساتھ کیے جانے والے وعدے بڑھ چڑھ کر پورے کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''دہشت گرد معصوم شہریوں کو قتل کر رہے ہیں‘‘ اگرچہ معصوم شہریوں میں تو ہماری پارٹی کے جملہ عمائدین بھی آتے ہیں لیکن چونکہ وہ ذرا زیادہ معصوم ہیں اس لیے ان سے درگزر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اُن کے خلاف بھرپور کارروائی کی جانی چاہیے تھی‘‘ لیکن کارروائی صرف ہمارے بزرگوں کے خلاف کی جا رہی ہے۔ آپ اگلے روز حسبِ معمول ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کر رہے تھے۔
پی پی میں اختلافات ہیں نہ کوئی
فارورڈ بلاک بن رہا ہے... لطیف کھوسہ
سابق گورنر پنجاب اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی میں اختلافات ہیں نہ کوئی فارورڈ بلاک بن رہا ہے‘‘ کیونکہ ان دونوں کاموں کے لیے افراد کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ پنجاب میں تو حالت یہ ہے کہ حالیہ انتخابات میں پارٹی کو امیدواروں کے لیے باقاعدہ اشتہار دینا پڑ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے پی پی میں اختلافات کی افواہیں پھیلا رہی ہے‘‘ حالانکہ اس سے اُلٹا ہمیں فائدہ پہنچ رہا ہے اور لوگ سمجھ رہے ہیں کہ ہمارے پاس ابھی اتنے لوگ موجود ہیں جو آپس میں اختلاف بھی کر سکتے ہیں اور فارورڈ بلاک بھی بنا سکتے ہیں‘ اگرچہ جب تک پارٹی میں جو نیک نام لوگ موجود ہیں‘ ان کے ہوتے ہوئے کسی اور کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور پارٹی کے صدر مخدوم امین فہیم کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے‘‘ اور وزیراعلیٰ مخدوم صاحب کے گھر صرف اس لیے گئے تھے کہ ان غلط اطلاعات پر اپنی حیرت کا اظہار کر سکیں جبکہ مخدوم صاحب ان سے بھی زیادہ حیران تھے کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں روزنامہ ''دنیا‘‘ سے گفتگو کر رہے تھے۔
دعا ہے طالبان سے مذاکرات کا
مثبت نتیجہ نکلے... شہباز شریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''دعا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کا مثبت نتیجہ نکلے‘‘ کیونکہ اب صرف دعائوں ہی کی گنجائش باقی رہ گئی ہے اور ابھی انہوں نے اپنی پریشان کن شرائط اور مطالبات پیش کرنے ہیں اور اوپر سے بم دھماکے بھی لگاتار ہو رہے ہیں جبکہ ان کی توپوں میں کیڑے پڑنے کی دعائیں الگ سے مانگی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''مالی سکینڈل نہ آنا تبدیلی ہے‘‘ اور یہ جو میڈیا پر مختلف حوالوں سے شور مچا ہوا ہے اسے سکینڈل نہیں کہا جا سکتا جب تک کہ کوئی ایسی ڈیل پکڑی نہ جائے کیونکہ سارا کام پوری کاریگری سے کیا جاتا ہے اور ہم اس سلسلے میں پیپلز پارٹی والوں کی طرح کم عقل نہیں ہیں بلکہ ایک طویل تجربہ بھی کریڈٹ پر موجود ہے جبکہ تجربے کا تو کوئی متبادل ہوتا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''حالات بدستور بہتری کی طرف جا رہے ہیں‘‘ اور لوگوں کو اس کا احساس بہت جلد ہو جائے گا بشرطیکہ وہ اخبارات پڑھنا اور ٹی وی دیکھنا بند کردیں کیونکہ یہی دو عناصر سارے فساد کی جڑ ہیں اور ہم ہر وقت ان سے خدا کی پناہ مانگتے رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں اے پی این ایس کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
حکمران بجلی اور گیس کے نرخ دس روپے
کم کردیں‘ مستعفی ہو جائوں گا... شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''حکمران بجلی اور گیس کے نرخ دس روپے کم کردیں‘ مستعفی ہو جائوں گا‘‘ اگرچہ میں نے ڈالر سستا ہونے پر بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا اور میں اپنا استعفیٰ تحریر ہی کر رہا تھا کہ ڈالر پھر مہنگا ہو گیا اس لیے بادلِ ناخواستہ یہ ارادہ ملتوی کرنا پڑا‘ بلکہ میرا تو خیال ہے کہ حکومت نے ڈالر سستا ہی مجھے مستعفی کروانے کے لیے کیا تھا‘ اور‘ اگر اب انہوں نے گیس اور بجلی بھی سستی کردی تو اس کا مقصد بھی یہی ہوگا اور اب میں اس سازش کو اچھی طرح سمجھ گیا ہوں اور اگر حکومت بجلی اور گیس مفت بھی کردے تو بھی مستعفی نہیں ہوں گا کیونکہ مجھے حکومت کے عزائم اچھی طرح معلوم ہو گئے ہیں اور عقلمند کے لیے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پورے ملک اور میڈیا میں میرے استعفے پر زبردست بحث ہو رہی ہے‘‘ اور اگر میں خدانخواستہ مستعفی ہو گیا تو یہ بحث ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی جبکہ میں صحتمندانہ بحث کو جاری رکھنے کے حق میں ہوں‘ چنانچہ اب میرے مستعفی نہ ہونے کے موضوع پر گرما گرم بحث شروع ہو جائے گی‘ انشاء اللہ۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
بے عیب رہ گیا تو ہُنر کیسے آئیں گا
بھولا اگر نہیں ہے تو گھر کیسے آئیں گا