ایک سال میں ملک بہت آگے
نکل گیا ہے... نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ایک سال میں ملک بہت آگے نکل گیا ہے‘‘ اور لطف یہ ہے کہ ہمارے روکتے روکتے بھی اتنا آگے نکل گیا ہے کہ ہم پیچھے رہ گئے ہیں، اس لیے اسے تھوڑا پیچھے لانے کے بارے میں سوچ بچار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' 4 سال بعد قوم کو توانا ملک دیں گے‘‘ جس کے لیے خود ہمارا توانا ہونا بے حد ضروری ہے‘ اگرچہ ہماری توانائی میں پہلے بھی کوئی کسر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''کرپشن اور دہشت گردی کے خاتمے کا عمل شروع ہو گیا‘‘ کیونکہ ہمارے ایک سالہ دور میں جتنی کرپشن اور دہشت گردی کی گنجائش تھی وہ بروئے کار آچکی ہے اور اب جو میگا منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں‘ ان میں تو اتنی کرپشن کا سکوپ ہی نہیں ہوتا بلکہ گھاٹا پڑنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے‘ کم از کم ٹھیکیدار حضرات ایسا ہی کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' ایک سال میں ہم نے پاکستان کا نقشہ بدل دیا ہے‘‘ البتہ باہر سے آنے والوں کو اس سے ذرا دقت ہوتی ہے کیونکہ وہ پرانے نقشے کے مطابق ہی آنا چاہتے ہیں‘ اس لیے اس نقشے کو مزید بدلنے کا خیال چھوڑ دیا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم خود بھی اسے ڈھونڈتے پھریں‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
ہماری سیاست کا مقصد عوام کو
حقوق دلانا ہے...پرویز الٰہی
رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''ہماری سیاست کا مقصد عوام کو حقوق دلانا ہے‘‘ اور اپنے سابق دور حکومت میں ہم یہ کام اس لیے نہ کر سکے کہ جنرل صاحب کو وردی اتارنے سے روکنے میں ہی اس قدر مصروف رہے کہ اور کسی طرف توجہ ہی نہ دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم محض الیکشن لڑنے کے لیے سیاست نہیں کرتے‘‘ حتیٰ کہ محض الیکشن لڑنے کے لیے تو کوئی بھی سیاستدان سیاست نہیں کرتا بلکہ اس کے کچھ خفیہ مقاصد ہیں، اگرچہ وہ اب کچھ ایسے خفیہ بھی نہیں رہے اور جہاں بھی موقع ملتا ہے ہر سیاستدان انہی مقاصد جلیلہ سے سرخرو ہونے کی کوشش کرتا ہے اور ملک و قوم کی خدمات میں اونچے درجات حاصل کرتا ہے حتیٰ کہ اس ضمن میں ماشاء اللہ کسی نے بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی اور سب نے اپنی اپنی عاقبت مکمل طور پر سنوار رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہمارا کام غریب آدمی کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنا ہے‘‘ اور ہر سیاستدان اپنے آپ کو ہی سب سے زیادہ غریب سمجھتا ہے کیونکہ وہ بنیادی طور پر غریب طبع واقع ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز پاکستان مسلم لیگ کے ضلعی صدر ملک اسد محمود کی مزاج پرسی کے بعد چکوال میں گفتگو کر رہے تھے۔
کوئی معافی مانگے تو معاف
کر دینا چاہیے... پرویز رشید
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ''کوئی معافی مانگے تو معاف کر دینا چاہیے‘‘ بیشک ان لوگوں سے معافی نہ بھی مانگی جائے جن کو نشانہ بنایا گیا ہو اور کسی راہ جاتے سے معافی مانگنا بھی کافی ہوتا ہے کیونکہ ایک ایسا وقت بھی آ سکتا ہے کہ ہمیں بھی قوم سے اپنے کیے کی معافی مانگنی پڑے، اس لیے معافی کی یہ روایت قائم ہونی چاہیے اور آج کا یہ بیان بھی ان گولیوں میں سے ایک ہے جو ہم آئے دن دونوں فریقوں کو باری باری دیتے رہتے ہیں تاکہ ع باغباں بھی خوش رہے راضی رہے صیاد بھی۔ انہوں نے کہا کہ ''ہمیں ایک دوسرے کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے کی بجائے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ملکی ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے‘‘ کیونکہ گریبان میں ہاتھ ڈالنے سے خفیہ چیزوں کا بھی پتہ چل جاتا ہے جبکہ نائب خدا ہونے کے ناتے ہمیں دوسروں کے عیب چھپانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ''قوم باشعور ہے‘ ناراض بھی ہو جائے تو جلد صلح کر لیتی ہے‘‘ جیسا کہ پنکچروں کے معاملے پر قوم ہم سے ناراض ہو گئی تھی مگر اب ایسا لگتا ہے کہ اس نے صلح کر لی ہے کیونکہ اگر صلح نہ بھی کرتی تو اس نے ہمارا کیا کر لینا تھا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
نارووال میں عمران کی دھرنا سیاست
کا دھڑن تختہ ہو گیا...حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی لیڈر اور رکن قومی اسمبلی میاں حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''نارووال میں عمران خان کی دھرنا سیاست کا دھڑن تختہ ہو گیا‘‘ اور دعا ہے کہ ہمارے مخالفین کے ساتھ سارے ملک میں ہی ایسا ہو جائے جبکہ دعائیں مانگنے کے لیے ایک علیحدہ محکمہ قائم کیا جا رہا ہے تاکہ اگر وہ قبول نہ ہوں تو کہا جا سکے کہ اللہ کی مرضی۔ اللہ میاں نے ساری کائنات کا انتظام سنبھالا ہوا ہے‘ ہماری دعائیں قبول کرنا اس کے لیے کیا مشکل ہے، نیز اس نے اگر ہمیں بادشاہ بنایا ہے، چلیے جس طرح بھی بنایا ہے، تو یہ بادشاہی اسے قائم بھی رکھنی چاہیے اور اس بادشاہی کے تقاضے پوری کرنے کے لیے تایا جان کے لیے کروڑوں روپے کی جن گاڑیوں کی ضرورت تھی‘ وہ بھی منگوالی گئی ہیں جس سے رعایا کے اندر خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی ہے اور تھکنے کی بجائے ابھی تک دوڑتی ہی چلی جا رہی ہے‘ امید ہے کہ وہ اس کا بھی ریکارڈ قائم کرکے ہی دم لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''پی آئی اے نے پھر عروج کی طرف سفر شروع کر دیا ہے‘‘ کیونکہ ہماری دیکھا دیکھی یہاں سب نے ہی عروج کی طرف سفر شروع کر دیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایئر لیگ کے عہدیداروں سے خطاب کر رہے تھے۔
گندم کی نقل و حمل پر پابندی آئین
سے متصادم ہے... منظور وٹو
پیپلزپارٹی پنجاب کے صوبائی صدر میاں منظور احمد خان وٹو نے کہا کہ ''گندم کی نقل و حمل پر پابندی آئین سے متصادم ہے‘‘ حالانکہ خاکسار نے گندم ہی کی برآمد درآمد کے سلسلے میں جو کار ہائے نمایاں سرانجام دیے تھے موجودہ حکمرانوں کو اسی سے سبق حاصل کرنا چاہیے تھا اور اس کام میں جتنی برکت ہے اس کا اندازہ لگا لینا چاہیے تھا حالانکہ وہ تو ماشاء اللہ مجھ سے بھی پرانے کھلاڑی ہیں اور ان اسرار و رموز کو اچھی طرح سے سمجھتے ہیں بلکہ کئی ہنرمندیاں اور باریکیاں تو ہم نے سیکھی ہی ان سے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے انہی کی طرح مالا مال کرنے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی حالانکہ ہمارے وقت میں پھر بھی احتساب وغیرہ کا دھڑکا ہوا کرتا تھا لیکن اب تو ماشاء اللہ آپس میں افہام و تفہیم ہی ایسی ہو گئی ہے کہ کسی طرف سے ایسے کسی خطرے کا کوئی سوال پیدا ہی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک میں 54 فیصد لوگ غربت کی زندگی بسر کر رہے ہیں اور وزیر اعظم نے اپنے لیے 22 کروڑ کی گاڑیاں منگوا لی ہیں‘‘ اور ان 54 فیصد میں خاکسار بھی اپنے آپ کو شامل سمجھتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
پریوں ایسا روپ ہے جس کا، لڑکوں ایسا نائوں
سارے دھندے چھوڑ چھاڑ کر چلیے اس کے گائوں