"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی ‘متن ہمارے

جیل جانے سے نہیں ڈرتا، منگل کو 
عدالت میں پیش ہوں گا...گیلانی
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ '' میں جیل جانے سے نہیں ڈرتا، منگل کو عدالت میں پیش ہوں گا‘‘ کیونکہ جیل میرے لیے کوئی نئی جگہ نہیں ہے جو میں پہلے بھی بھگت چکا ہوں اور اسی لیے تو اتنی دیدہ دلیری سے پانچ سال تک عوام کی خدمت کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ جیل میں بھیج دیں گے، اور کیا کرسکتے ہیں کیونکہ وہ خدمت ہی اس قدر مزیدار اور لذیذ تھی کہ اس کے عوض بار بار جیل جایا جاسکتا ہے ویسے بھی جیلیں ہم ایسے انسانوں ہی کے لیے بنی ہیں جانوروں کے لیے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' حکومت 90ء کی سیاست کی طرف لوٹ آئی ‘‘ حالانکہ اسے ہماری طرح آگے کی طرف دیکھنا چاہیے اگرچہ ساتھ ساتھ چوری چھپے آگے کی طرف بھی دیکھ رہی ہے ع 
مگر وہ بات کہاں مولوی مدن کی سی
انہوں نے کہا کہ '' موجودہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں پر افسوس ہے ‘‘ جبکہ اسے بھی ہماری کارروائیوں پر اظہار افسوس ہی کرنے پر قناعت کرنی چاہیے تھی۔ آپ اگلے روز لاہور میں بلخ شیر مزاری کا فون سن رہے تھے۔
جنوبی پنجاب کے لیے تاریخ ساز
ترقیاتی بجٹ دیا ہے...شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ '' جنوبی پنجاب کے لیے تاریخ ساز بجٹ دیا ہے‘‘ اور شکر ہے کہ یہ صرف تاریخ ساز ہے جغرافیہ ساز نہیں کیونکہ آج کل تو جغرافیے ہی تبدیل ہونے کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے اور سب کو معلوم ہے کہ ہمارا جغرافیہ تو پہلے بھی کئی بار تبدیل کیاجاچکا ہے، اللہ معاف کرے! انہوں نے کہا کہ '' بجٹ معیار زندگی تبدیل کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا‘‘ البتہ یہ کہنا ذرا مشکل ہے کہ یہ معیارِزندگی کس کا تبدیل ہوگا کیونکہ جو کچھ آج تک ہوتا آیا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے تاہم معیار زندگی کی ایک تبدیلی یہ بھی ہوسکتی ہے کہ غریب لوگ غریب تر ہوتے جائیں اور امیر لوگ امیر تر ، اور ہماری یہی درخشندہ روایات ہیں جن کی پاسداری کرنا ہمارا فرض اولین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پنجاب حکومت پولیس نظام میں اصلاحات لارہی ہے‘‘ مثلاً یہ کہ معزز ارکان اسمبلی کے لیے پولیس کی تعیناتیوں ، ترقیوں اور تبادلوں کا کوٹہ مقرر کردیا جائے گاتاکہ ہر رکن اپنے کوٹے کے مطابق یہ اختیارات استعمال کرے۔ آپ اگلے روز لاہور میں گورنر پنجاب سے ملاقات کررہے تھے۔
معاشی انصاف نہ ملے تو عوام فوج کی طرف دیکھتے ہیں... عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ '' معاشی انصاف نہ ملے تو عوام فوج کی طرف دیکھتے ہیں ‘‘ حالانکہ انتخابی انصاف نہ ملنے پر انہیں فوج کی طرف زیادہ دیکھنے کی ضرورت ہے جس کے لیے خاکسار اور کئی دوسرے محب وطن افراد سرتوڑ کوشش کررہے ہیں بلکہ زیادہ امکان تو یہ ہے کہ اگر ہماری تحریک نے زور پکڑ لیا تو شاید یہ مسئلہ ایسے ہی حل ہوجائے کیونکہ یہ بھی ہماری طرف سے لائی جانے والی تبدیلیوں ہی کے سلسلے کی ایک کڑی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ''جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے‘‘ اور صرف حکومت کو پٹڑی سے اتارنے کی مخلصانہ کوششوں میں مصروف ہیں اور امید ہے کہ یہ نیک مقصد جلد حاصل کرلیں گے اور اس سلسلے میں مہربانوں سے بھی تعاون کی پوری توقع ہے کہ انہیں براہ راست کچھ کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آئے یعنی سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی کو بھی زحمت نہ اٹھانی پڑے۔ انہوں نے کہا کہ '' ہمارا کوئی خفیہ پلان نہیں ‘‘ بلکہ سب پر دن کی روشنی کی طرح ظاہر ہے اور اگر ہم اسے چھپانا چاہیں بھی تو نہیں چھپا سکتے کہ چھپ کر دشمن پر حملہ کرنا ویسے بھی مردانگی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کررہے تھے۔
ثابت ہوگیا ہے کہ حکومت کی
فوج سے صلح نہیں ... شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ '' ثابت ہوگیا کہ حکومت کی فوج سے صلح نہیں ‘‘ جس سے خاکسار سمیت عوام کا خوشی سے سیروں خون بڑھ گیا ہے جبکہ ساری قوم پہلے ہی خون کی کمی کا شکار تھی جبکہ خاکسار میں خون بہت کم اور چربی زیادہ ہے اس لیے امید ہے کہ اس کا مجھے بھی فائدہ پہنچے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ''20جون کو عوام اپنا اپنا ٹکٹ خرید کر اور ٹرین میں سوار ہوکر حکومت کی آنکھیں کھول دیں گے‘‘ بلکہ امید ہے کہ وہ تکلیف کرکے میرا ٹکٹ بھی خرید لیں گے کیونکہ میری کافی ساری توانائی ٹی وی پر گفتگو اور بیانات جاری کرتے رہنے پر ہی خرچ ہوجاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ '' ٹرین مارچ لوگوں میں شعور اجاگر کرے گا‘‘ اور ایسا لگتا ہے کہ انہیں پہلے کبھی ٹرین پر سفر کرنے کا موقع نہیں ملا ورنہ وہ اتنے بے شعور نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ '' امید ہے کہ ٹرین مارچ کا یہ سلسلہ دوسرے شہروں تک بھی پھیل جائے گا‘‘ اور اس کے ساتھ ساتھ خاکسار خود بھی پھیلتا جائے گا یعنی خوشی سے پھول کر کپا ہوجائے گا۔ آپ اگلے روز ٹرین مارچ کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے گوجرانوالہ میں گفتگو کررہے تھے ۔
کراچی ایئرپورٹ حملے پر ناکامی کا اعتراف کیاجائے ...فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''کراچی ایئرپورٹ حملے کی ناکامی کا اعتراف کیاجائے ‘‘ لیکن اگر حکومت نے خاکسار اور ساتھیوں کو اکاموڈیٹ کرنے میں اتنی بڑی ناکامی کا اعتراف نہیں کیا ہے تو اس معمولی معاملے پر کیا اعتراف کرے گی جس کا اسے بروز حشر ضرور جواب دینا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ''ہم اچھے اچھے نعروں سے نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں‘‘ اس لیے برے نعرے لگائے جائیں تاکہ نظام کو تقویت پہنچے کیونکہ نظام خود بھی اسی قبیل سے ہے لیکن چونکہ اس سے روٹی روزی کا معاملہ بندھا ہوا ہے اس لیے اس کا دفاع کرنا بھی بے حد ضروری ہے یعنی اگر روزی روٹی ہی اتنی بے حساب ہو تو کس کا دماغ خراب ہے کہ اپنے پیروں پر کلہاڑی مارے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ '' ہمارے حکومت کے ساتھ کچھ تحفظات ہیں جس پر فی الحال کوئی گفتگو نہیں کروں گا‘‘ کیونکہ معاملات ہی اتنے پوشیدہ ہیں ۔ آپ اگلے روز قلات میں صحافیوں سے فون پر گفتگو کررہے تھے۔
آج کا مطلع 
واہمے سب دماغ سے نکلے 
بارش آئی تو باغ سے نکلے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں