چند ہزار لوگ کروڑوں کا مینڈیٹ
نہیں بدل سکتے... نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''چند ہزار لوگ کروڑوں کا مینڈیٹ نہیں بدل سکتے‘‘ جبکہ کروڑوں کے اس مینڈیٹ میں ہماری اپنی مساعیٔ جمیلہ بطور خاص شامل ہیں جو ماشاء اللہ پولنگ کے دوران اور اس کے بعد بھی شاملِ حال رہیں اور اب تو عمران خان وغیرہ کے ذریعے وہ پوری دنیا پر ظاہر بھی ہو چکی ہیں اور پولنگ کے دوران ہی خاکسار کی طرف سے اپنی فتح کا اعلان تو ایک یادگار چیز تھی‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''منفی سیاست کی اجازت نہیں دیں گے‘‘ اس لیے یہ اجازت حاصل کرنے کے لیے خواہ مخواہ اپنا وقت ضائع نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ''بجلی کا مسئلہ چھ ماہ میں حل نہیں ہو سکتا‘‘ کیونکہ ہمیں تو ایسے لگتا ہے کہ اقتدار میں آئے بھی چھ مہینے ہی ہوئے ہیں اور اوپر سے نندی پور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار شروع ہونے والی بات بھی ایک مذاق ہی ثابت ہوئی اور یہ ضروری بھی تھا کہ اس اداس قوم کے ساتھ تھوڑا ہنسی مذاق بھی تو ہونا چاہیے اور ایسی گُدگُدیاں آئندہ بھی کی جاتی رہیں گی کہ ہمارے علاوہ لوگوں کو بھی بشاش رہنے کا پورا پورا حق حاصل ہے۔ آپ اگلے روز ن لیگ کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں اسی طرح جمہوریت چلتی رہے... زرداری
سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''ہم چاہتے ہیں کہ
ملک میں اسی طرح جمہوریت چلتی رہے‘‘ جس طرح ہمارے گزشتہ دور میں چلتی رہی ہے جب ہم نے مفاہمتی حکمت عملی کی مکمل طور پر پاسداری کی لیکن یہ حکومت ہمیں آئے روز پریشان کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھ رہی اور جہاں ہمارے شرفاء کو تنگ کیا جا رہا ہے‘ وہاں اس ساٹھ ملین ڈالر کی حقیر رقم کو واپس لانے کے لیے بھی اندرخانے کوششیں ہو رہی ہیں جو اپنی طرف سے تو ٹھکانے لگائی جا چکی ہے لیکن حکومت کو یہ یاد نہیں رہتا کہ روپیہ پیسہ محض ہاتھ کا میل ہے اور حکومت کے اپنے ہاتھ بھی مل مل کر دھونے کے قابل ہیں؛ چنانچہ خاکسار نے بھی ادھر سے بسم اللہ شروع کردی ہے اور عمران خان کے موقف کی حمایت اسی سلسلے کی پہلی کڑی ہے بلکہ اسے بارش کا پہلا قطرہ ہی سمجھنا چاہیے جو موسلادھار بھی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہم عوام کو مشکل حالات میں اکیلا نہیں چھوڑ سکتے‘‘ اگرچہ انہوں نے پنجاب کی حد تک ہمارے ساتھ گزشتہ انتخابات میں کچھ اچھا سلوک نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ''نوازشریف کو عوام نے بادشاہ منتخب نہیں کیا‘‘ اور وہ خود ہی تخت پر بیٹھ گئے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
توانائی بحران سے نجات کے لیے قوم کو اندھیروں سے نکالیں گے... شہباز شریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''توانائی
بحران حل کرنے کے لیے قوم کو اندھیروں سے نکالیں گے‘‘ اور جس کا واحد حل بقول خواجہ آصف صاحب کے یہ ہے کہ قوم بارش کی دعائیں مانگے جو کہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہوئی ہے اور سارا کچھ حکومت پر ہی چھوڑ رکھا ہے حالانکہ ہمارے عزیز و اقربا اور تعلق داروں کے اندھیرے ہی اگر دور کیے جا سکیں تو ہم اللہ تعالیٰ کے نزدیک سرخرو ٹھہریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''آئی ڈی پیز کو امداد کی فراہمی میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی‘‘ اور ہماری برداشت اور صبر کا پیالہ جب لبریز ہو جائے تو اس کی جگہ دوسرا پیالہ رکھ دیتے ہیں؛ چنانچہ اس نیک مقصد کے لیے پیالوں کی ایک معقول تعداد ہم نے سٹاک کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملتان میٹرو بس منصوبے کا جلد سنگِ بنیاد رکھیں گے‘‘ اور امید ہے کہ نندی پور پراجیکٹ کی طرح یہ بھی کم از کم ریکارڈ مدت میں کامیاب ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ
''آئی ڈی پیز کی مکمل بحالی تک امداد کا سلسلہ جاری رہے گا‘‘ جیسا کہ اور بے شمار سلسلے صوبے میں جاری رکھے گئے ہیں جن میں کافی سے زیادہ دوستوں کا بھلا بھی ہو رہا ہے اور آئندہ بھی ہوتا رہے گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ہم اقتدار میں تھے تو اسٹیبلشمنٹ
نے چلنے نہیں دیا... گیلانی
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ''ہم اقتدار میں تھے تو اسٹیبلشمنٹ نے ہمیں چلنے نہیں دیا‘‘ اور ہم خود ہی اپنی محنت کے زور پر چلتے رہے اور اس میں کامیاب بھی ہوئے اور ابھی تھوڑی کسر باقی تھی کہ خاکسار کو نااہل قرار دے دیا گیا اور اس طرح ان سنہری خدمات کا وہ دور ختم ہو گیا جو بڑی روانی سے چل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک کسی تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا‘‘ جبکہ نیب ملک کو اسی تصادم کی طرف لے جا رہی ہے اور ملک سے بھی پہلے ہم اس کے متحمل نہیں ہو رہے۔ انہوں نے کہا کہ ''افتخار چودھری منتخب وزیراعظم کو اقتدار سے نہیں نکال سکتے تھے‘‘ اور نہ ہی میں آسانی سے نکلنے والا تھا لیکن مجھے اپنے ہی مہربانوں نے مروا دیا اور خاکسار کے حسنِ کارکردگی پر ذرا بھی ترس نہ کھایا۔ انہوں نے کہا کہ ''تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے‘‘ چنانچہ 99ء کی تاریخ کو بھی اپنے آپ کو دہرانے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ''ن لیگ کے کردار سے جمہوریت کمزور ہوئی‘‘ جبکہ ہم اسے مضبوط کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے تھے۔ آپ اگلے روز ایک افطار ڈنر سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان اور طاہرالقادری دونوں مل
کر فیصلہ کن جنگ لڑیں گے... شیخ رشید
عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''گنہگار آدمی ہوں‘ منہ سے الہامی باتیں نکل جاتی ہیں‘‘ یہ سب شیخ الاسلام کی صحبتِ صالحہ کا نتیجہ ہے جنہیں خود بھی اکثر اوقات بشارتیں ملتی رہتی ہیں اور ان کے خوابوں کا کارخانہ دن رات اپنا کام کرتا رہتا ہے جبکہ میں تو ابھی تک صرف پیشین گوئیوں پر ہی اکتفا کیے ہوئے تھا جن میں سے اکثر غلط ثابت ہوئیں کیونکہ وہ غلط آدمیوں کے بارے میں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ فضول ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے‘‘ چنانچہ اگر میرے ساتھ ایسا ہوتا تو میں اس کے ساتھ شادی ہی کر لیتا اور یوں شُتر بے مہار ہو کر پھرا ہی نہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان اور طاہر القادری دونوں مل کر فیصلہ کن جنگ لڑیں گے‘‘ جس میں کم از کم ان دونوں کا فیصلہ تو ہو ہی جائے گا۔ اسی لیے میں ذرا فاصلے پر ہی رہتا ہوں کیونکہ میں ابھی اپنا فیصلہ نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ ''زیادہ امکان ہے کہ دونوں کامیاب ہوں گے‘‘ کیونکہ غازی سے شہید کا رُتبہ زیادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''گھروالوں کی کمی محسوس نہیں کرتا‘‘ اور نہ ہی گھروالے میری کمی محسوس کرتے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
اب تو میں آپ بھی تیار ہوں جانے کو، ظفرؔ
آخری عمر کا یہ عشق جدھر لے جائے