"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

14 اگست کو صرف جلسہ کر کے واپس 
نہیں آئیں گے... عمران خان 
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ''14 اگست کو صرف جلسہ کر کے واپس نہیں آئیں گے‘‘ بلکہ لاکھوں لوگ وہاں حسبِ توفیق گند بھی پھیلائیں گے اور سارا بَول و براز صاف کرتے وقت حکومت کی مت ماری جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''موجودہ حکومت جعلی مینڈیٹ پر قائم ہے‘‘ اگرچہ دوبارہ الیکشن بھی ہوئے تو یہی کچھ ہوگا‘ اس لیے عوام کو زیادہ بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''میدانِ جنگ لاہور سے شروع ہوگا‘‘ اور حالتِ جنگ میں ہی اسلام آباد پہنچیں گے کیونکہ اگر سارا ملک حالتِ جنگ میں ہو سکتا ہے تو تحریک انصاف کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''کرپٹ نظام اسمبلی میں نہیں‘ سڑکوں پر آنے سے بدلے گا‘‘ کیونکہ سڑکیں بنائی ہی اسی مقصد کے لیے گئی ہیں‘ اس لیے لاہور سے اسلام آباد تک سڑک کی اچھی طرح سے مرمت کروانا بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''14 اگست کو میچ فکس کرنے والوں کے نام بتائوں گا‘‘ اگرچہ میچ تو میچ ہی ہوتا ہے وہ فکس ہو یا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ''کوئی غلط فہمی میں نہ رہے‘‘ جبکہ خاکسار کے بارے میں پوری قوم ہی غلط فہمی میں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ 
اکتوبر میں 50 ہزار ٹیکسیاں نوجوانوں کو آسان شرائط پر دیں گے... شہباز شریف 
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''اکتوبر میں 50 ہزار پیلی ٹیکسیاں نوجوانوں کو آسان شرائط پر دیں گے‘‘ اور حسب سابق کچھ خوش نصیبوں کے اسی طرح وارے نیارے ہو جائیں گے کیونکہ نوجوانوں کے بزرگوں کو بھی اس سے کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچنے کا حق حاصل ہے اور اس سلسلے میں کوئی نہ کوئی بدانتظامی بھی ضرور ہوگی کیونکہ اس کے بغیر تو یہ ملک چل ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ''ییلو کیب کی تقسیم کا عمل شفاف ہوگا‘‘ اور صاف نظر آ رہا ہوگا کہ گڑبڑ کہاں کہاں ہو رہی ہے کیونکہ سارے کام چھپ کر نہیں کیے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ''ترقیاتی بجٹ میں خراب کارکردگی والے افسران کی بازپرس ہوگی‘‘ کہ کم از کم آئندہ کے لیے ہی خراب کارکردگی سے پرہیز کریں کیونکہ سب افسروں کو جو ماشاء اللہ چُن چُن کر لگایا گیا ہے تو نہایت ادب کے ساتھ ان سے بازپرس بھی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''لاہور میں پرپل اور بلیو لائن میٹرو ٹرین منصوبوں کی فزیبلٹی سٹڈی بھی کرائی جائے گی‘‘ کہ اگر اس کا نام بھی ییلو ٹرین رکھ دیا جائے تو کیا مضائقہ ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ 
کھانا پک رہا ہے‘ کون کھائے گا‘ 
وقت بتائے گا... ظفر علی شاہ 
نوازلیگ کے سینئر نائب صدر سید ظفر علی شاہ نے کہا ہے کہ ''کھانا پک رہاہے‘ کون کھائے گا‘ یہ وقت بتائے گا‘‘ اور اگر کسی اور نے کھایا تو یہ ہمارے قائد کی زبردست حق تلفی ہوگی کیونکہ جس کا کام اسی کو ساجے‘ اور کرے تو ٹھینگا باجے‘ اگرچہ جو حضرات یہ کھانا پکوا رہے ہیں اسے تناول فرمانا بھی انہی کا حق ہے کیونکہ کسی دوسرے کے لیے کوئی کھانا نہیں پکواتا۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان کا یہ کہنا کہ انہیں وزیراعظم بننے کا شوق نہیں‘ انگور کھٹے ہیں‘‘ کیونکہ میٹھے انگور بھی وہی کھائیں گے جنہیں کم و بیش ہر دس سال بعد اس کا شوق چراتا ہے‘ اس لیے عمران خان کی لومڑی بیشک اونچی اونچی چھلانگیں لگاتی رہے‘ انگوروں کے گچھے تک نہیں پہنچ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ''ان کا سینیٹر کو بکائو مال قرار دینا سیاسی ناپختگی کی بدترین مثال ہے‘‘ کیونکہ یہ حضرات کسی عدم اعتماد کی تحریک کے دوران ہی اپنا اصلی رنگ دکھاتے ہیں اور وہ اس میں حق بجانب بھی ہیں کیونکہ وہ کافی خرچہ کر کے ہی اس منصب پر پہنچے ہوتے ہیں۔ آپ اگلے روز روزنامہ ''دنیا‘‘ سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ 
انقلاب کے بعد عوام کو بنیادی سہولتیں 
حاصل ہوں گی... طاہرالقادری 
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ''انقلاب کے بعد عوام کو بنیادی سہولتیں حاصل ہوں گی‘‘ اگرچہ ان کے لیے انقلاب ہی کافی ہوگا اور وہ بنیادی سہولتوں جیسی چھچھوری چیزوں کو خاطر میں ہی نہیں لائیں گے بلکہ ان کی بنیادی سہولت ہی انقلاب ہے جس کے بعد ان کی آنکھیں پوری طرح کھل جائیں گی کہ ان کے ساتھ یہ ہو کیا گیا ہے۔ لیکن شاید یہ مبارک دن دیکھنا انہیں نصیب ہی نہ ہو کیونکہ عام طور پر یہی ہوتا ہے کہ حکومت مجھے بہلا پھسلا کر اور مذاکرات کا جھانسہ دے کر اپنا نیک ارادہ تبدیل بھی کرنے پر مجبور کر دیتی ہے کیونکہ آخر اخلاق بھی کوئی چیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکمرانوں نے 59 ارب ڈالر کے قرضے لے کر ہر پاکستانی کو دو لاکھ روپے کا مقروض کردیا ہے‘‘ جس میں یہ بدنصیب بھی شامل ہے جبکہ میں تو کینیڈا میں بیٹھا تھا اور یہاں بڑے آرام سے مقروض بھی ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''اس طرح آئندہ نسلوں کا مستقبل گروی رکھ دیا گیا ہے‘‘ اس لیے ایسی قوم کے لیے انقلاب لانا ویسے بھی کوئی عقلمندی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک بیان جاری کر رہے تھے۔ 
چاہیں تو خیبر پختونخوا حکومت 
گرا سکتے ہیں... پرویز رشید 
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ''اگر چاہیں تو خیبر پختونخوا حکومت گرا سکتے ہیں‘‘ کیونکہ اگر ہماری حکومت گرانے کی تیاریاں اتنے زور و شور سے ہو رہی ہیں تو خیبر پختونخوا حکومت کس کھیت کی مولی ہے‘ بلکہ اس سے یہ سہولت بھی حاصل ہو جائے گی کہ ہم ان سے کہہ سکیں گے کہ ؎ 
آ عندلیب مل کے کریں آہ و زاریاں 
تو ہائے گل پکار‘ میں چلائوں ہائے دل 
انہوں نے کہا کہ ''قومی اسمبلی کی اکثریت عمران خان کے عمل کو ٹھیک نہیں سمجھ رہی‘‘ حالانکہ عمران خان جس کام میں لگے ہوئے ہیں حکومت خود نہایت خضوع و خشوع سے اسی راستے پر چل رہی ہے اور اپنی سنہری روایات پر عمل درآمد میں مشغول ہے۔ اس لیے عمران خان سمیت کسی اور کو اس تکلیف میں پڑنے کی ضرورت ہی نہیں ہے جبکہ پرویز مشرف کو باہر بھیجنے سے بڑی شکست حکومت کے لیے اور کیا ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔ 
آج کا مطلع 
یہ بھی ہو سکتا ہے یکدم کوئی اچھا لگ جائے 
بات کچھ بھی نہ ہو اور دل میں تماشا لگ جائے 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں