"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

توانائی بحران حکومت کو 
لے ڈوبے گا... گیلانی 
سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ''توانائی بحران حکومت کو لے ڈوبے گا‘‘ اور امید ہے کہ حکومت کے ساتھ ہی ہمارے خلاف بنائے گئے مقدمات بھی غرق ہو جائیں گے کیونکہ اگر ماشاء اللہ حکومت ڈوبتی ہے تو اصولی طور پر اس کے ساتھ ہر چیز کو ڈوب جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ''وفاقی حکومت آئی ڈی پیز کی بحالی کے لیے عالمی اداروں سے مدد مانگے‘‘ یا ہمیں کہے‘ یہ کارِ خیر ہم سرانجام دے سکتے ہیں جیسا کہ زرداری صاحب کو حکومت نے مدد کے لیے امریکہ بھیجا ہے جبکہ خاکسار آج کل بالکل فارغ ہے اور یہ فرض سرانجام د ے سکتا ہے‘ اول تو میری اپنی ساکھ ہی اتنی زبردست ہے کہ میں اپنے طور پر بھی عالمی اداروں کی مدد حاصل کر سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ''لوڈشیڈنگ نے ہماری حکومت کو بھی بہت نقصان پہنچایا‘‘ جبکہ سابق چیف جسٹس نے لوڈشیڈنگ سے بھی بڑھ کر یہ کام کیا۔ آپ اگلے روز ملتان میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ 
ملک نازک دور سے گزر رہا ہے‘ منفی سیاست کی گنجائش نہیں... شہباز شریف 
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ملک نازک دور سے گزر رہا ہے‘ منفی سیاست کی گنجائش نہیں ہے‘‘ چنانچہ اس کے اس نازک دور سے گزرنے کا انتظار کرنا چاہیے جو امید ہے کہ قیامت سے پہلے پہلے گزر جائے گا جبکہ یہ مفاہمت کا دور ہے جو پچھلی حکومت کے دوران شروع ہوا اور جس میں منفی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں؛ البتہ اس نازک دور سے گزرنے کے بعد ایسی سیاست ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ وقت انتشار پھیلانے کا نہیں‘‘ حالانکہ یہ پہلے ہی کافی پھیلا ہوا ہے‘ اسے مزید پھیلانا ضروری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ وقت اتحاد اور اتفاق پیدا کرنے کا ہے‘‘ اگرچہ حکومت کچھ اور پیدا کرنے میں مصروف ہے لیکن وہ بھی آپس کے اتحاد اور اتفاق کی برکت سے ہے اور اب تو ہم نے اس کا حساب کتاب رکھنا بھی چھوڑ دیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ 
چاہے کسی کا بھی فون آ جائے انقلاب
نہیں رُکے گا... طاہر القادری 
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ''چاہے کسی کا بھی فون آ جائے‘ انقلاب نہیں رکے گا‘‘ بلکہ اس سے اور بھی تیز رفتاری سے آئے گا‘ اور ہو سکتا ہے کہ اس تیز رفتاری میں ملکی سرحدوں سے بھی آگے نکل جائے اور منت سماجت کر کے اسے واپس بلانا پڑے۔ آپ نے کہا کہ ''فوج کو دعوت دی نہ کسی ادارے کی مداخلت برداشت کریں گے‘‘ کیونکہ نیک کاموں کے لیے دعوت دینے کی ضرورت نہیں ہوتی اور سب کو اپنے آپ ہی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جبکہ ہماری طرف سے تو ویسے بھی دعوت عام ہے اور دامے‘ درمے‘ سخنے‘ ہر شخص اس میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''تاریخ گواہ ہے کہ انقلاب کا راستہ کوئی نہیں روک سکا‘‘ بس صرف انقلاب کے روانہ ہونے کی دیر ہے‘ اگر درمیان میں اُسے کوئی اور ضروری کام نہ پڑ گیا کیونکہ میری طرح اس کی اپنی مصروفیات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''کوئی غیر آئینی اقدام نہیں اٹھا رہے‘‘ جبکہ آئین میں انقلاب لانے کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ 
عوام کسی صورت چودھریوں کے بہکاوے 
میں نہیں آئیں گے... رانا مشہود 
صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا مشہود احمد نے کہا ہے کہ ''عوام کسی صورت چودھریوں کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے‘‘ کیونکہ اگر وہ ہمارے بہکاوے میں نہیں آئے اور الیکشن جیتنے کے لیے ہمیں دوسرے طریقے اختیار کرنا پڑے تو چودھریوں کو یہاں کون پوچھتا ہے‘ حالانکہ بائیسکل ان کا نشان تھا اور پنکچر انہیں لگوانے کی ضرورت تھی لیکن یہ کام ہمیں کرنا پڑا کیونکہ شیر کو پنکچر لگانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پرویزالٰہی کی لوٹ مار اور ناقص پالیسیوں کا خمیازہ قوم بھگت رہی ہے‘‘ جبکہ ماشاء اللہ سوائے ایک کام کے‘ ہماری کوئی پالیسی ہے ہی نہیں جس کا خمیازہ لوگوں کو بھگتنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ''چودھری برادران نے ڈکٹیٹر کے سائے تلے ملکی وسائل لوٹے‘‘ جبکہ ہمیں کسی سائے کی ضرورت ہی نہیں ہے اور اپنا کام کڑکتی دھوپ میں ہی کر رہے ہیں اور کسی کو کانوں کان خبر تک نہیں ہو رہی۔ آپ اگلے روز لاہور میں چودھری پرویز الٰہی کے بیان پر تبصرہ کر رہے تھے۔ 
نوازشریف کی قیادت میں پاکستان ترقی
کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے... حمزہ شہباز 
نوازلیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی میاں حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''نوازشریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے‘‘ اور اگر یہ ترقی نظر نہیں آ رہی تو اس منحوس لوڈشیڈنگ کی وجہ سے دکھائی نہیں دے رہی جسے ختم کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں جبکہ ساتھ ساتھ روزی روٹی کا مسئلہ بھی حل کر رہے ہیں کیونکہ پیٹ تو سب کے ساتھ لگا ہوا ہے اور ہمارا پیٹ اگر بڑا ہے تو یہ اللہ تعالیٰ نے بنایا ہے اور اسے بھرنے کے لیے تگ و دو بھی زیادہ کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''کچھ عناصر کو ترقی کا سفر ہضم نہیں ہو رہا‘‘ جبکہ ہم درویشوں کا معدہ لکڑ ہضم‘ پتھر ہضم ٹائپ ہے اور جو بھی لکڑی‘ پتھر دستیاب ہوتا ہے‘ اسی پر گزارا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ان عناصر کو منہ کی کھانی پڑے گی‘‘ حالانکہ تایا جان سے زیادہ کھانے کے اسرار و رموز کوئی اور نہیں جان سکتا اور یہی ان کی صحت کا راز بھی ہے۔ آپ اگلے روز عائشہ جاوید کی قیادت میں کارکنوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ 
آج کا مقطع 
ظفرؔ، ضعفِ دماغ اب اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگا 
کہ جاتا ہوں وہاں اور واپس آنا بھول جاتا ہوں 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں