چین کی مدد سے 4 سال میں 14 بجلی
گھر لگائیں گے... نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''چین کی مدد سے 4 سال میں 14 بجلی گھر لگائیں گے‘‘ لیکن مشکل یہ ہے کہ اس کے لیے مزید 4 سال تک برسراقتدار رہنا بھی ضروری ہے‘ جو کافی مشکوک نظر آ رہا ہے؛ تاہم اب چونکہ جنرل مشرف کو بھی باہر بھیجنے کا ارادہ کر لیا ہے اور عمران خان کے بھی چند حلقوں کے دوبارہ کھولنے کے مطالبہ پر پیش رفت ہو رہی ہے‘ اس لیے امید پیدا ہو گئی ہے کہ یہ بلا ٹل ہی جائے گی، البتہ قادری صاحب کے ساتھ آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹا جائے گا جس کے لیے آہنی ہاتھ وافر مقدار میں تیار کیے جا رہے ہیں‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''میں چین کے اس منصوبے کی منظوری پر اپنی انرجی ٹیم کو مبارک دیتا ہوں‘‘ اسی طرح امید ہے کہ مستقبل قریب میں مجھے بھی حکومت کے بچ جانے کی مبارکباد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''ترکمان کے دورے کی دعوت پر ان کے صدر کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘‘ اور اپنے برخوردار کو بھی تیار کر لیا ہے۔ آپ اگلے روز صحافیوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
جمہوری نظام کے خلاف کوئی سازش
کامیاب نہیں ہوگی... شہباز شریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''جمہوری نظام کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی‘‘ کیونکہ ایسا کوئی نظام اب کہیں موجود ہی نہیں اور اس کی جگہ کسی اور نظام نے لے لی ہے‘ اس لیے اس سازش کے کامیاب ہونے کا کیا امکان باقی رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ وقت مارچ یا انقلاب کا نہیں‘‘ بلکہ شادیوں کا ہے‘ تاکہ ان کی توجہ کسی اور طرف منعطف ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ ''مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں‘‘ اور‘ یہ بات مجھے کوئی پچھترویں بار کہنی پڑ رہی ہے کیونکہ متعلقہ حضرات کو شاید اس کی سمجھ ہی نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت کو پانچ سال کا مینڈیٹ ملا ہے‘‘ اور ساری دنیا جانتی ہے کہ یہ کس طرح حاصل کیا گیا ہے اس لیے مخالفین کو کچھ ہماری محنت کا ہی خیال کرنا چاہیے کہ ہم نے اب تک یہ سارا کچھ محنت ہی سے حاصل کیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں وفاقی وزیر خرم دستگیر سے ملاقات کر رہے تھے۔
شریف خاندان نے سوٹ کیس باندھ لیے‘ امریکہ میں پناہ کی درخواست دے دی... طاہرالقادری
عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ''شریف خاندان نے سوٹ کیس باندھ لیے ہیں اور امریکہ کو پناہ کی درخواست دے دی ہے‘‘ کیونکہ جب یہ درخواست لکھی جا رہی تھی تو اس وقت ہمارے کچھ آدمی بھی پاس موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''انقلاب تک واپس نہیں جا سکتا‘‘ کیونکہ انقلاب کو آگے چلانا ذرا مشکل کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''معیشت کے قاتل حکمرانوں کو جیل میں ڈالیں گے‘‘ کیونکہ انقلاب کے بعد ملک ایک بڑے جیل خانہ ہی میں تبدیل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ''سعودیہ نے شریف خاندان کی پناہ کی درخواست مسترد کردی ہے‘‘ اور مجھ سے باقاعدہ پوچھ کر ہی مسترد کی ہے کیونکہ انہیں بھی معلوم ہے کہ انقلاب کے بعد میرا ہی بول بالا ہوگا ،اس لیے ابھی سے میرے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکمران نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں‘‘ اس سے بہتر تھا کہ وہ کالج کے زمانے میں تھوڑی نفسیات بھی پڑھ لیتے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
فوج آئی تو حالات دیکھ کر حمایت
کریں گے... چودھری شجاعت
ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''فوج آئی تو حالات دیکھ کر ہی حمایت کریں گے‘‘ اگرچہ پچھلی بار حالات کو دیکھے بغیر ہی حمایت کردی تھی بلکہ ہم تو حالات کو دیکھنے کے قابل بھی نہیں رہے تھے بلکہ حالات ہمیں گھور گھور کر دیکھ رہے تھے؛ تاہم فوج کے آنے کی دیر ہے‘ ہمارا اور حالات کا کوئی نہ کوئی سمجھوتہ ضرور ہو جائے گا‘ بصورت دیگر اگر حالات سے وجنابھی پڑا تو اس سے بھی گریز نہیں کریں گے بشرطیکہ گھوڑے نے پہلے پھونک نہ مار دی اور حالات خود ہی ہم سے نہ وج گئے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک میں سول مارشل لاء لگا ہے‘‘ اور اس جعلی مارشل لاء سے تو اصلی مارشل لاء ہی بہترہے، کیونکہ اس سے کئی اور شریف آدمیوں کا بھی چانس نکل آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ماڈل ٹائون کو جلیانوالہ باغ نہ بنایا جائے‘‘ اگرچہ باغوں کی لاہور میں پہلے ہی کافی کمی واقع ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں‘‘ جو ہم نے یعنی میں نے اور پرویزالٰہی نے مل کر گنے ہیں تاکہ کوئی غلطی نہ رہ جائے۔ آپ اگلے روز اپنی رہائش گاہ پر چودھری پرویزالٰہی کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔
عمران اور قادری کو ملک کی بھی
کوئی پروا نہیں... حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے
کہا ہے کہ ''عمران اور قادری کو ملک کی بھی پروا نہیں‘‘ حالانکہ یہ ملک تو سونے کی کان ہے اور اس میں سے جتنا بھی سونا نکالا جا سکے نکال لینا چاہیے‘ اس لیے نہ صرف یہ کہ اس کی پروا کرنی ضروری ہے بلکہ کسی نہ کسی طرح اقتدار حاصل کرنا بھی لازمی ہے تاکہ اس کان تک رسائی ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ''طاہرالقادری نے پیروکاروں کو تشدد کا سبق دے کر اپنا اصل چہرہ بے نقاب کردیا‘‘ بصورت دیگر اس کی نقاب کشائی کا ہم نے بھی پورا پورا انتظام کر لیا ہے اور اب دیکھیں گے کہ موصوف گھر سے باہر کیسے نکلتے ہیں کیونکہ ان کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ گھر کے اندر ہی رہیں جبکہ ان کے پاس یہ کرامات بھی موجود ہے کہ گھر میں بیٹھے بیٹھے بھی انقلاب لا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''قوم ترقی کے دشمنوں کو جمہوریت پر شب خون مارنے کی اجازت نہیں دے گی‘‘ اور انہوں نے اس کے لیے جو درخواست دے رکھی ہے قوم اسے مسترد کردے گی۔ آپ اگلے روز لاہور میں ماڈل ٹائون میں علمائے کرام کے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
نوٹ۔ گزشتہ روز کے قطعہ کا تیسرا مصرع اس طرح پڑھا جائے:
دہی کے ساتھ پئیں آبِ خنک
آج کا مقطع
ان کا برتائو ہی بُرا ہے، ظفرؔ
ویسے وہ آدمی تو اچھے ہیں