"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

نوازشریف کی قیادت میں ملک کو ترقی کی
منزل سے ہمکنار کریں گے... شہباز شریف 
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''نوازشریف کی قیادت میں ملک کو ترقی کی منزل سے ہمکنار کریں گے‘‘ اگرچہ فی الحال تو یہ قیادت کچھ مشکوک ہی نظر آ رہی ہے جبکہ میں خود تو کچھ ضرورت سے زیادہ ہی بدحال ہو چکا ہوں کہ حریفوں نے چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''چین کے تعاون سے ہزاروں میگاواٹ بجلی کے منصوبے شروع ہو چکے ہیں‘‘ اور اگر مکمل نہ بھی ہوئے تو میٹرو بس اور اورنج ٹرین تو ہیں ہی‘ ساری کسر انہی سے نکال لی جائے گی جس سے متعدد ٹھیکیداروں یعنی پورے ملک کی ترقی وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پاک چین دوستی آزمائش کی ہر گھڑی میں پوری اُتری ہے‘‘ اگرچہ آزمائش کی موجودہ گھڑی میں کوئی بھی کچھ نہیں کر سکتا کیونکہ حالات خود بخود ہی ایک نیا ر خ اختیار کرتے نظر آرہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ''ملکی ترقی کے لیے سنجیدہ کاوشیں جاری ہیں‘‘ کہ پرائے پُتروں نے بالآخر ہمیں سنجیدہ ہونے پر مجبور کر ہی دیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ارکان اسمبلی کے وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔ 
فوج اور نوازشریف حکومت 
ایک پیج پر نہیں ہیں... گیلانی 
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ''فوج اور نوازشریف حکومت ایک پیج پر نہیں ہیں‘‘ بلکہ حکومت کا سارا پیج ہی مشکوک نظر آ رہا ہے اور ساری کتاب میں کسی اور ہی کے صفحات اپنی بہار لگاتے دکھائی دیتے ہیں۔ اگرچہ اس سے ہماری محرومیوں میں کوئی کمی ہوتی نظر نہیں آتی؛ تاہم دنیا امید پر قائم ہے اور ہم بھی اسی دنیا کا ایک حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ایف آئی آر کٹنا قادری کی فتح ہے‘‘ جس کا اندرخانے جشن ہم بھی منا رہے ہیں کیونکہ آج کل ہم دوسروں کی فتوحات پر ہی گزارا کیا کرتے ہیں کہ ہماری اپنی فتوحات تو قصۂ ماضی ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''حالات غیر سیاسی ایکٹرز کی وجہ سے یہاں تک پہنچے ہیں‘‘ اگرچہ اپنے زمانے میں ساری ایکٹنگ ہم خود ہی کر لیا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''فوج اور عدلیہ کو غیر جانبدار رہنا چاہیے‘‘ جیسا کہ اپنے دور میں ہم خود غیر جانبدار رہا کرتے تھے اور ہمارا جھکائو بس ایک ہی کام کی طرف ہوا کرتا تھا جس کے ساتھ ہم نے پورا پورا انصاف کیا اور جس کے ڈنکے ابھی تک بج رہے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شریک تھے۔ 
بحران حکومت کی عاقبت نااندیشی
کی وجہ سے پیدا ہوا... منظور وٹو 
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد خاں وٹو نے کہا ہے کہ ''بحران حکومت کی عاقبت نااندیشی کی وجہ سے پیدا ہوا‘‘ جبکہ ہمارا دھیان صرف عاقبت کی طرف ہی ہوا کرتا تھا جو ہم نے خوب خوب سنواری۔ انہوں نے کہا کہ ''شہباز شریف کو استعفیٰ دے دینا چاہیے‘‘ اگرچہ یہ انہیں بہت مشکل لگے گا کیونکہ ہاتھ سے کچھ انہیں دینا پہلی بار ہی پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ''پُرامن احتجاج شہریوں کا بنیادی حق ہے‘‘ جبکہ ہم نے تو کبھی پُرامن احتجاج بھی نہیں کیا تھا کیونکہ حال مست لوگوں کے پاس اس کی فرصت ہی نہیں ہوتی اور وہ اپنے کام ہی سے کام رکھتے ہیں جو کہ انتہا درجے کا باعثِ برکت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''طاقت استعمال کرنے کا کوئی جواز نہیں‘‘ جبکہ طاقتوروں نے اپنی طاقت کا استعمال شروع بھی کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نوازشریف حکومت کی پالیسیوں کی سزا قوم بھگت رہی ہے‘‘ جبکہ ہم نے اپنی سزا اپنا وقت پورا کرنے کے بعد بھگتنا شروع کی ہے جس کا کچھ زیادہ غم نہیں کیونکہ جہاں بجتی ہے شہنائی وہاں ماتم بھی ہوتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ 
قادری بند گلی میں داخل 
ہو چکے ہیں... رانا ثناء اللہ 
سابق وزیر قانون اور ماڈل ٹائون کیس کے نامزد ملزم رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''قادری بند گلی میں داخل ہو چکے ہیں‘‘ جبکہ ہماری گلی امید ہے کہ اس مقدمے کے بعد ہر طرف سے کھل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''قادری کچھ نہیں کر سکیں گے‘‘ اگرچہ ہم بھی کچھ نہیں کر سکیں گے کیونکہ کچھ کرنے والے اپنا کام شروع کر چکے ۔ انہوں نے کہا کہ ''سانحہ ماڈل ٹائون کی ایف آئی آر لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر درج کی گئی‘‘ اگرچہ وہ حکم بھی کئی دن سے صادر ہو چکا تھا لیکن سپریم کورٹ میں اس لیے نہیں گئے کہ وہاں سے بھی صاف جواب ہی ملنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''قادری کا ایجنڈا واضح ہے‘ وہ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں‘‘ جبکہ ہم یہ کارِ خیر کسی ایجنڈے کے بغیر ہی سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ان کے مرید اُن کے اشارے پر لڑنے مرنے پر بھی تیار ہوتے ہیں‘‘ جبکہ ہمارا کام لوگوں کو جام شہادت پلانا اور اس طرح ثوابِ دارین حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''شہباز شریف اگر خود بھی استعفیٰ دینا چاہیں تو لوگ انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے‘‘ کیونکہ جن لوگوں نے خدمت کر رکھی ہے وہ اس کا معاوضہ بھی لینا چاہتے ہوں گے۔ آپ اگلے روز دنیا نیوز سے گفتگو کر رہے تھے۔ 
رانا ثناء اللہ مسعود محمود ثابت
ہو سکتے ہیں... احمد رضا قصوری 
جنرل پرویز مشرف کے وکیل اور سینئر ایڈووکیٹ صاحبزادہ احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ ''رانا ثناء اللہ مسعود محمود ثابت ہو سکتے ہیں‘‘ بلکہ یہاں تو مسعود محمودوں کے ڈھیر لگ جائیں گے کیونکہ ابھی تو کئی پولیس افسر بھی باقی ہیں جو یہ بلا خواہ مخواہ اپنے گلے میں نہیں ڈالیں گے‘ حتیٰ کہ وزیراعلیٰ کے سٹاف آفیسر نوید حیدر شیرازی ہی سب سے بڑے مسعود محمود ثابت ہو سکتے ہیں جنہیں کینیڈا بھگا دیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ بھٹو کیس سے ملتا جلتا مقدمہ ہے‘‘ اور اس کا نتیجہ بھی امید ہے کہ ویسا ہی نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ''ملزمان کو سزائیں ملنے کا قوی امکان ہے‘‘ بلکہ وعدہ معاف گواہ بھی اپنی خیر منائیں کیونکہ بھٹو کیس میں بھی وعدہ معاف گواہ ساتھ ہی لگے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''میرے والد کے قتل کے کیس میں بھی سزا 4 سال بعد ہوئی تھی‘‘ اور اس سزا کے لیے بھی ہم 4 سال انتظار کر سکتے ہیں کیونکہ جو مزہ انتظار میں ہے وہ وصل میں بھی نہیں ہوتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اگلے روز دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں کیا۔ 
آج کا مطلع 
چھوٹی موٹی کوئی تدبیر تو کر سکتے تھے 
اور اگر کچھ نہیں‘ تاخیر تو کر سکتے تھے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں