"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ‘متن اور رستم نامیؔ

تمام پارلیمانی قوتیں جمہوریت
اور آئین کے ساتھ ہیں...وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار احمد خان نے کہا ہے کہ ''تمام پارلیمانی قوتیں جمہوریت اور آئین کے ساتھ ہیں۔کیونکہ اگر انتخابی اصلاحات آ گئیں تو یہ لوگ ایک دوسرے کی شکل دیکھنے کو بھی ترس جائیں گے کہ ان میں سے شاید ایک بھی انتخاب لڑنے کے قابل نہ رہے۔اس لیے انہیں چاہیے کہ جب تک ممکن ہے‘ایک دوسرے کو اچھی طرح سے دیکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ ''پارلیمینٹ نے وزیر اعظم کے حق میں فیصلہ سنا دیا‘‘کیونکہ سب کے سب ماشاء اللہ ایک ہی طریقے سے منتخب ہو کر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ''نواز شریف مستعفی نہ ہوں‘‘ کیونکہ ہم بھی ان کے ساتھ ہی لگے جائیں گے۔اس لیے کم از کم ہمارا ہی کچھ خیال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ''اسلام آباد میں دھرنا ہے نہ احتجاج ۔ بلکہ کھلی بغاوت ہے‘‘ حالانکہ یہ بند بغاوت بھی ہو سکتی تھی اور پتہ ہی اس وقت چلتا جب حکومت کا تختہ الٹ چکا ہوتا جو بڑے جتنوں سے سیدھا کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ''بتایا جائے کہ بغاوت کرنے والوں سے کس طرح نمٹا جائے‘‘کیونکہ پہلے جنرل مشرف ہی کے ساتھ نمٹنے میں یہ حالت ہو گئی ہے۔آپ اگلے روز پارلیمنٹ ہائوس میں افتتاحی تقریر کر رہے تھے۔
عوام جان چکے کہ ترقی کے دشمن کون
ہیں اور خدمت گار کون...شہباز شریف
وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام جان چکے ہیں کہ ''ترقی کا دشمن کون ہے اور خدمت گار کون ہے‘‘کیونکہ حاسد لوگ ہماری ترقی پر جل بھن کر کوئلہ ہو رہے ہیں جبکہ پورے خاندان کی خدمت کا بیڑہ بھی ہمیں نے اٹھا رکھا ہے اور ماشاء اللہ کوئی بھی بے روزگار نظر نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ ''وزیرستان کے متاثرہ خاندانوں کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘‘ جبکہ چین تو ان دھرنے والوں نے پہلے ہی برباد کر رکھا ہے۔اوپر سے ایف آئی آر گویا سونے پر سہاگہ سے کم نہیں ہے۔پتہ نہیں ان لوگوں کے پاس اتنا سونا کہاں سے آ گیا ہے کیونکہ زیادہ تر کو تو ہم پہلے ہی ٹھکانے لگا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ''وزیرستان کے متاثرین کی مدد کرنے والوں کا جذبہ انتہائی قابل تعریف ہے‘‘ البتہ انہیں خیال رکھنا چاہیے کہ تھوڑے عرصے کے بعد ہم خود بھی قابل امداد ہونے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ''مٹھی بھر عناصر قوم کی قسمت سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔حالانکہ یہ خدمت ہم خود پہلے ہی کافی تسلی بخش طریق سے کر رہے ہیں۔اس لیے یہ مٹھی بھر عناصر ہمارا مقابلہ کرنے کی ناکام کوشش نہ کریں۔آپ اگلے روز لاہور میں ارکان اسمبلی اور مخیر حضرات سے ملاقات کر رہے تھے۔
ہماری فوج اور عدلیہ نے تاریخ
سے سبق سیکھا ہے... احسن اقبال
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر برائے قومی ترقی چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''ہماری فوج اور عدلیہ نے تاریخ
سے سبق سیکھا ہے‘‘جبکہ یہ سبق فوج نے کچھ زیادہ ہی سیکھا ہے اور گاہے گاہے ہمیں بھی یہ سبق پڑھاتی رہتی ہے لیکن حافظے کی کمزوری کے باعث ہر بار بھول جاتا ہے اور دوبارہ یاد دلانا پڑتا ہے جبکہ چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے زمانے میں ہم نے عدلیہ کو بھی سبق سکھانے کی بھر پور کوشش کی تھی جو امید ہے کہ اسے خوب یاد ہو گا اور یاد دہانی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ جانوں کا ضیاع نہ ہو‘‘ کیونکہ یہ کام تسلی بخش طور پر پہلے ہی کافی ہو چکا ہے۔بس پھینٹی وغیرہ لگانے پرہی اکتفا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ''چند گھنٹوں میں ریڈ زون کلیئر کرا سکتے ہیں‘‘ لیکن چونکہ مظاہرین بہت ہتھ چھٹ واقع ہوئے ہیں اور انہوں نے اگلے روز پولیس آفیسر جونیجو صاحب کو بھی پھٹڑ کر دیا تھا‘ اس لیے ہم اپنی پولیس کو ضرورت سے زیادہ زخمی حالت میں دیکھنا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ ''ریاستی عمارتوں کا دفاع
کرنا طاقت کا استعمال نہیں کہلاتا‘‘ بلکہ کمزوری کی علامت ہے اور اسی وجہ سے کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔
سیاستدان مک مکا کر کے جمہوریت
کے نام پر نواز شریف کے ساتھ کھڑے
ہو گئے...عمران خان 
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خاں نے کہا ہے کہ ''مک مکا کر کے سیاستدان جمہوریت کے نام پر نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں‘‘اور میرے ساتھ کھڑے ہونے کو صرف طاہر القادری رہ گئے ہیں جنہوں نے پہلے ہی اس نوبت تک پہنچا رکھا ہے۔ جبکہ شیخ رشید کے قیمتی مشورے اس پر مستزاد ہیں‘ حتیٰ کہ جاوید ہاشمی کو بھی میرے ساتھ کھڑا نہیں رہنے دیا گیا‘ اگرچہ اب وہ اکیلے ہی کھڑے نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ''نواز شریف خود دھاندلی میں ملوث ہیں‘‘ حالانکہ وہ خود علیحدہ رہتے ہوئے یہ نیک کام صرف دوسروں سے بھی کروا سکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ''فضل الرحمن کا دین ہر طرف چلتا ہے‘‘ جبکہ قادری صاحب کا دین ماشاء اللہ ایک طرف ہی پورے زور و شور سے چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اللہ سے وعدہ کیا ہے کہ آزادی لوں گا یا موت‘‘ اب یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ وعدہ یاد بھی رہتا ہے یا نہیں کیونکہ موجودہ دھرنے کے دوران یادداشت کافی متاثر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ''پارلیمنٹ میں آنے والی تمام جماعتوں نے دھاندلی کی شکات کی‘‘ لیکن کوئی ثبوت نہ دے سکے جو کہ نااہلی کی انتہا ہے۔آپ اگلے روز دھرنے کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔
رستم نامیؔ
خوبصورت شاعر ،رستم نامیؔ، وقتاً فوقتاً اپنی شاعری کے نمونے ہماری فرمائش پر ارسال کرتے رہتے ہیں ۔ان کی تازہ غزل دیکھیے:
بہت ہی دور سے آئے ہوئے سے لگتے ہیں
ہم اپنا آپ گنوائے ہوئے سے لگتے ہیں
بہار ہے ہو مرے سامنے جو آنسو تم
مجھے یہ پہلے بہائے ہوئے سے لگتے ہیں
خوشی کے گیت سنانے لگے ہو جو مجھ کو
کسی کے رنج پہ گائے ہوئے سے لگتے ہیں
تمہارے ہاتھ جو خالی ہیں آج خوشبو سے
کسی کے ساتھ ملائے ہوئے سے لگتے ہیں
ہمارے پہلو میں بیٹھے ہوئے ہیں وہ لیکن
وہ آئے بھی نہیں‘ آئے ہوئے سے لگتے ہیں
یہ تیر ٹھیک نشانے پر بیٹھتے ہی نہیں
یہ تیر مجھ کو چلائے ہوئے سے لگتے ہیں
سنا رہے ہو جو افسانہ ہائے دل‘ نامی
مجھے یہ قصے سنائے ہوئے سے لگتے ہیں
آج کا مقطع
نہ دوزخ نہ جنت ظفر کے لیے
پھرے گا کہاں آنجہانی کھلا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں