بارش اور سیلاب متاثرین کی امداد میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے...نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ '' بارش اور سیلاب متاثرین کی امداد میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے‘‘ اگرچہ یہ بات ڈرتے ڈرتے ہی کہی ہے کیونکہ اب تک جن کاموں مثلاً لوڈشیڈنگ کے خاتمے وغیرہ کے بارے میں کوئی کسر نہ چھوڑنے کا وعدہ کیا تھا، وہاں مسئلہ تو حل نہیں ہوتا،البتہ ساری کسر جوں کی توں باقی رہ جاتی ہے ماسوائے اس کے کہ ہاتھ کا میل اکٹھا کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رہی، حتیٰ کہ میل ہی میل نظر آتا ہے اور ہاتھ کہیں دکھائی ہی نہیں دیتے، ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ '' نقصانات کا فوری تخمینہ لگایا جائے ‘‘ کیونکہ یہ اثاثے نہیں ہیں جن کا تخمینہ نہ لگایا جاسکتا ہو کہ کہاں کہاں ہیں اور کس کس کے نام۔ انہوں نے کہا کہ '' سیلاب متاثرین کی فوری بحالی کا منصوبہ تیار کیاجائے ‘‘ جبکہ منصوبہ منصوبہ ہی ہوتا ہے ،خواہ اس پر عمل ہوسکے یا نہ ،البتہ اس میں اگر کوئی خصوصی غورو فکر درکار ہو تو خاکسار سے استفادہ کیاجاسکتا ہے۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں چودھری نثار سے ملاقات کررہے تھے۔
منتخب نمائندے اور افسران بحالی کے لیے دن رات ایک کردیں... شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا کہ '' منتخب نمائندے اور افسران متاثرین کی بحالی کے لیے دن رات ایک
کردیں‘‘ جبکہ یہ کام وہ گھر بیٹھے بھی کرسکتے ہیں کیونکہ دن رات ایک کہیں سے بھی کیا جاسکتا ہے اور شاید اسی لیے اطلاعات کے مطابق زیادہ تر حضرات گھروں میں بیٹھے کر ہی یہ خدمت سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ریلیف میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی‘‘ کیونکہ ان دھرنوں کی وجہ سے ہماری قوت برداشت پہلے ہی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' آخری فرد کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘‘ اس لیے بہتر ہے کہ آخری فرد اپنی نشاندہی خود ہی کردے تاکہ اسے بحال کرکے ہم چین کی نیند سوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ '' باتیں نہیں ، کام چاہیے ‘‘ کیونکہ باتوں کے سلسلے میں ہم خود ہی کافی ہیں اور اب تک سارا کاروبار حکومتی باتوں کے ذریعے ہی چلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' حکومت مشکل وقت میں گھرے متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے‘‘ جس کے لیے پہلے جن لوگوں کے ساتھ کھڑی تھی ان سے دست بردار ہونا پڑے گا۔ آپ اگلے روز ظفر وال کے دورے کے موقع پر حاضرین سے گفتگو کررہے تھے۔
انقلاب مارچ نے سوئی ہوئی قوم
کو جگا دیا... طاہرالقادری
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ '' انقلاب مارچ نے سوئی ہوئی قوم کو جگا دیا‘‘ اور اب یہ انشاء اللہ سونے کو ترستی ہی رہے گی کیونکہ انقلاب کا ڈرائونا خواب انہیں چین سے سونے ہی نہیں دے گا۔ انشااللہ العزیز ۔انہوں نے کہا کہ '' ملک آزاد ہونے کے باوجود اب تک عوام کو معاشی و سماجی آزادی نہیں ملی ‘‘ کم از کم کینیڈا میں ایسا نہیں ہے، اسی لیے میں حسب معمول واپس کینیڈا چلا جائوں گا تاکہ وہاں اس آزادی سے لطف اندوز ہوسکوں البتہ جو لوگ میرے ساتھ جانا چاہیں وہ ابھی سے بوریا بستر کس کر باندھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ '' عوام کی خاطر اپنا آرام چھوڑ دیا‘‘ اور اس ایئر کنڈیشنڈ کنٹینر میں بے آرامی کے دن گزار رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ '' کارکن ڈٹے رہیں‘‘ جیسا کہ میں خود کنٹینر کے اندر ڈٹا ہوا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ '' فتح ہمارا مقدر بنے گی ‘‘ اور فتح کی اس سے بڑی بدقسمتی اور کیا ہوسکتی ہے۔ آپ اگلے روز دھرنے میں شریک خواتین و حضرات اور بچوں سے خطاب کررہے تھے۔
تیسری سیاسی قوت ہی قوم کو
مسائل سے نکال سکتی ہے...مشرف
سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ '' تیسری سیاسی قوت ہی قوم کو مسائل سے نکال سکتی ہے ۔ کیونکہ اس کے بھی ماشاء اللہ شروع ہی سے سیاسی ہونے میں کوئی شک نہیں رہا جس کی روشن مثال خاکسار کی وہ بے مثال خدمات ہیں جو رہتی دنیا تک یادگار رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ '' ایسی قوت ہی عوام کو ترقی و خوشحالی کی منزل تک پہنچا سکتی ہے‘‘ جس کے لیے چودھری شجاعت بھی حسب معمول بھرپور کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' دھاندلی کے نتیجہ میں قائم ہونے والی حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتی ‘‘ اس لیے اگر خاکسار کو ایک موقع اور دیاجائے تو میں یہ خدمت ایک بار پھر سرانجام دے سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ '' دو جماعتی اقتدار کے ٹھیکیدار اور حاشیہ بردار کرپشن و کمیشن اور جبرو استحصال کے نظام کو جمہوریت کا نام دے کر اسے بچانے کے لیے ایک دوسرے کے ہاتھ مضبوط کررہے ہیں ‘‘ البتہ ان میں اگر خاکسار کی جماعت کو شامل ہوکر خدمت کا موقع دیاجائے تو ہر طرح کے کمالات دکھا سکتا ہوں۔ آپ اگلے روز آل پاکستان مسلم لیگ کے آرگنائزنگ اجلاس سے ٹیلی فونک خطاب کررہے تھے۔
خواہش ہے کہ نئے پاکستان میں عمران خان ملک کے وزیراعظم ہوں... میرا
اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ '' میری خواہش ہے کہ نئے پاکستان میں عمران خان ملک کے وزیراعظم ہوں ‘‘ بلکہ اس کے لیے نئے پاکستان کا انتظار کرنے کی بھی کوئی خاص ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان کے لیے موجودہ پاکستان ہی کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' عمران خان بہت خوبصورت ہیں ‘‘ اگرچہ میں بھی کچھ کم نہیں ہوں بلکہ لاتعداد منگنیوں اور متعدد متنازعہ شادیوں نے میرے حسن و جمال میں مزید اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' میں ان کے ساتھ خوشی سے شادی کروں گی‘‘ کیونکہ پہلی شادیوں میں میری بجائے میری والدہ ہی کی خوشی شامل تھی۔ نیز چونکہ عمران خان مجھ سے عمر میں کافی چھوٹے ہیں اس لیے انہیں کسی سینئر ساتھی کی ضرورت ہے جبکہ میرے ساتھ سالہا سال کا تجربہ بھی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ '' اگر عمران خان نے کوئی مثبت ردعمل ظاہر نہ کیا تو میں ان کے لیے دعا ہی کرسکتی ہوں ‘‘ کیونکہ عمر کے لحاظ سے بھی میں اب دعائوں جوگی ہی ہوکر رہ گئی ہوں۔وہ اگلے روز دبئی میں ایک چینل سے گفتگو کررہی تھیں۔
آج کا مطلع
صبر ضائع نہیں جانا میرا
آنے والا ہے زمانہ میرا