ادبِ لطیف
یہ بات بڑی آسانی سے کہی جا سکتی ہے کہ یہ پاکستان میں شائع ہونے والا قدیم ترین رسالہ ہے اور موجودہ شمارہ‘ اس کا خاص نمبر ہے اور ستمبر 1914ء کا پرچہ ہے۔ اب یہ تقریباً 80 سال کا ہو چکا ہے جسے لاہور سے صدیقہ بیگم شائع کرتی ہیں۔ زیر نظر شمارے میں حسبِ معمول ہر صنفِ ادب کو جگہ دی گئی ہے‘ البتہ اس کے معیار کو بلند کرنے اور سابقہ معیار کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ صدیقہ بیگم صاحبہ کی صحت کچھ عرصے سے ٹھیک نہیں رہتی؛ چنانچہ حال ہی میں اس کی ادارت کے سلسلے میں ڈاکٹر ضیاء الحسن کی خدمات بھی میسر تھیں جو ان کی اپنی مصروفیات کے بعد اب مہیا نہیں ہیں۔ موجودہ پرچہ 250 روپے کا ہے۔
سہ ماہی 'کاروان ‘
یہ پرچہ نوید صادق کی ادارت میں بہاولپور سے شائع ہوتا ہے جسے معیار کے لحاظ سے ملک کے کسی بھی ادبی جریدے کے مقابل رکھا جا سکتا ہے اور جسے ملک عزیز کے چوٹی کے قلم کاروں کا تعاون حاصل ہے۔ موجودہ شمارے کے تخلیق کاروں میں ڈاکٹر ناصر عباس نیر‘ شاہد شیدائی‘ ڈاکٹر غفور شاہ قاسم‘ ڈاکٹر ضیاء الحسن‘ افتخار شفیع‘ ڈاکٹر خورشید رضوی‘ انور شعور‘ احمد صغیر صدیقی‘ جلیل عالی‘ نجیب احمد‘ غلام حسین ساجد‘ رفیق سندیلوی‘ حمیدہ شاہین‘ کاشف حسین غائر‘ اختر رضا سلیمی‘ شاہین عباس‘ آفتاب اقبال شمیم‘ نصیر احمد ناصر‘ شہزاد نیّر اور دیگران شامل ہیں۔ نظموں‘ غزلوں‘ افسانوں اور مضامین کے ساتھ ساتھ مولانا الطاف حسین حالیؔ اور مجید امجد پر گوشے ہیں اور قیمت سو روپے۔
کولاژ
یہ کتابی سلسلہ کراچی سے اقبال نظر اور شاہدہ تبسم شائع کرتے ہیں۔ موجودہ شمارہ فکشن پر مشتمل ہے جبکہ لکھنے والوں میں کرشن چندر‘ مسعود مفتی‘ ڈاکٹر سلیم اختر‘ رضیہ فصیح احمد‘ گلزار‘ سمیع آہوجا‘ اسد محمد خاں‘ رشید امجد‘ علی تنہا‘ حیدر قریشی‘ عاصم بٹ اور دیگران شامل ہیں جبکہ طویل افسانے میں مستنصر حسین تارڑ‘ جتندر بلّو‘ خالد فتح محمد اور دیگران شامل ہیں۔ طاہرہ اقبال اور مشرف عالم ذوقی کے دو ناولٹ شائع کیے گئے ہیں۔ یہ اس کا چوتھا شمارہ ہے اور تھوڑے ہی عرصے میں ایک عمدہ معیار کا حامل ہو گیا ہے‘ قیمت 400 روپے ہے۔
ماہِ نو
یہ سرکاری پرچہ لاہور سے قرۃ العین فاطمہ اور دیگران کی ادارت میں شائع ہوتا ہے۔ موجودہ شمارہ اقبالؔ نمبر ہے جس کے لکھنے والوں میں اس خاکسار کے علاوہ امجد اسلام امجد‘ ناصر زیدی‘ کاظم جعفری‘ ڈاکٹر شوکت علی قمر‘ علی اکبر ناطق ‘ ابرار احمد‘ کرامت بخاری‘ سلطان کھاروی‘ افضل مراد‘ زہیر کنجاہی‘ خورشید بیگ میلسوی‘ زاہد حسن اور شجاعت علی راہی و دیگران شامل ہیں۔ پرچہ بے قاعدگی کا شکار رہا ہے لیکن اب کچھ عرصے سے اس کا زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑتا۔ اس کی قیمت 30 روپے ہے جو ظاہر ہے کہ سب سی ڈائزڈ ہے۔
الحمرا
ماہناموں میں شاید یہ سب سے باقاعدہ پرچہ ہے جو ہر ماہ کی بارہ تاریخ کو لازمی طور پر شائع ہو جاتا ہے۔ اسے لاہور سے مولانا حامد علی خاں کی یاد میں شاہد علی خاں شائع کرتے ہیں۔ یادِ رفتگاں کے شعبے میں عطاء الحق قاسمی نے احمد عقیل روبی پر لکھا ہے جبکہ تنقید وغیرہ میں انور سدید‘ ڈاکٹر وزیر آغا‘ ڈاکٹر انور محمود خالد‘ ڈاکٹر یونس جاوید‘ جمیل یوسف‘ پروفیسر غازی علم الدین اور محیط اسماعیل نمایاں ہیں۔ حصۂ شعر میں صفدر سلیم سیال‘ بشریٰ رحمن‘ اقتدار جاوید‘ ظفر علی راجا‘ یہ خاکسار‘ سید مشکور حسین یاد و دیگران جبکہ رپورتاژمیں مسعود مفتی‘ اسلم کمال نمایاں ہیں‘ افسانہ نگاروں میں پروین عاطف‘ عذرا اصغر‘ نیلم احمد بشیر‘ سیما پیروز و دیگران شامل۔ قیمت 100 روپے ہے۔
لوح
یہ پرچہ اولڈ راوینز کی طرف سے ممتاز احمد شیخ نے راولپنڈی سے آغاز کیا ہے اور جسے ملک کے نامور اہلِ قلم کا تعاون حاصل ہے۔ اس کے لکھنے والوں میں افتخار عارف‘ سلیم کوثر‘ ڈاکٹر فاطمہ حسن‘ احسان اکبر‘ جلیل عالی‘ افضل توصیف‘ مسعود مفتی‘ شمس الرحمن فاروقی‘ ڈاکٹر ممتاز احمد خاں‘ زاہدہ حنا‘ اعتزاز احسن‘ گلزار‘ ریاض مجید‘ سرمد صہبائی‘ نصیر احمد ناصر‘ ایوب خاور‘ سعادت سعید‘ ابرار احمد‘ انوار فطرت‘ علی محمد فرشی‘ وحید احمد‘ مقصود وفا‘ فرخ یار‘ اقتدار جاوید‘ سعود عثمانی‘ سعید احمد‘ فہیم شناس کاظمی‘ شاہین عباس‘ دانیال طریر‘ اسد محمد خاں‘ رشید امجد‘ سمیع آہوجا‘ مشرف عالم ذوقی‘ محمد حمید شاہد‘ مبین مرزا‘ بشریٰ اعجاز‘ کشور ناہید‘ عذرا عباس‘ انوار فطرت‘ مصطفی ارباب‘ سحر انصاری‘ گلزار‘ ڈاکٹر تبسم کاشمیری‘ سعید احمد‘ یہ خاکسار‘ عنبرین حسیب عنبر‘ شہزاد نیّر‘ شمشیر حیدر‘ توصیف تبسم‘ خورشید رضوی‘ احمد صغیر صدیقی‘ اجمل سراج‘ سجاد بلوچ‘ قمر رضا شہزاد‘ نوشی گیلانی‘ محمد اظہار الحق‘ صابر ظفر‘ خالد اقبال یاسر‘ شعیب بن عزیز‘ نصرت صدیقی اور دیگران شامل ہیں۔ اس کہکشاں سے ہی اس پرچے کے معیار کا اندازہ ہو گیا ہوگا۔ ضخامت 650 صفحات اور قیمت 500 روپے۔
تخلیق
بانی رسالہ ہٰذا اظہر جاوید مرحوم کے بعد اب ان کے فرزند سونان اظہر جاوید اسے شائع کر رہے ہیں۔ مضامین نگاروں میں انور سدید‘ حسن عسکری کاظمی اور قیصر نجفی شامل ہیں۔ علی سفیان آفاقی‘ ناصر بشیر نے انٹرویو کیے ہیں۔ افسانہ نگاروں میں رشید امجد‘ نجم الحسن رضوی‘ عذرا اصغر و دیگران۔ حصۂ شعر میں خاکسار کے علاوہ امین راحت چغتائی‘ مشکور حسین یاد‘ خالد اقبال یاسر اور دیگران‘ یاد نگاری میں رشید امجد‘ اعتزاز احمد آذر‘ سفرنامہ ابدال بیلا‘ پنجاب رنگ میں سلیم شہزاد‘ منزہ شاہد اور تبصرے۔ طنز و مزاح میں ایس ایم معین قریشی۔ پرچے کی قیمت 150 روپے ہے۔
ترنجن
پنجابی کا یہ پرچہ پلاک کی طرف سے ڈاکٹر صغریٰ صدف نکالتی ہیں۔ مضمون نگاروں میں ڈاکٹر محمد اقبال بھٹہ‘ ناز اوکاڑوی‘ منزہ غفور‘ حنیف باوا اور محمد ارشد نور بھٹی۔ پروین ملک پر گوشہ شائع کیا گیا ہے جس کے لکھنے والوں میں نسرین انجم بھٹی‘ رندھیر سنگھ چند‘ یونس جاوید‘ اقبال قیصر‘ زاہد حسن‘ احمد جاوید‘ عمران نقوی‘ سلطان کھاروی اور خاقان حیدر غازی شامل ہیں۔ کہانی رحیم طلب کی ہے اور اس کے علاوہ آل پنجاب مشاعرہ کی روداد ہے جبکہ رضوان الحسن کی طرف سے مختلف تقاریب کی رپورٹیں ہیں۔ قیمت 100 روپے جبکہ طلبہ کے لیے 50 روپے ہے۔
سہ ماہی خیال و فن
لاہور اور دوحہ سے اسے محمد ممتاز راشد نکالتے ہیں جس میں نابینا دانشور پروفیسر ڈاکٹر شیخ محمد اقبال پر گوشہ شائع کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ معمول کے مضامین‘ ادبی خبریں اور قطر میں منعقدہ تقریب کا احوال ہے۔ شیخ صاحب کا مجموعۂ کلام ''اُس کے نام‘‘ بھی موصول ہوا ہے جو محض روایتی شاعری ہے۔ پرچے کی قیمت پاکستان میں 40 روپے ہے۔
آج کا مقطع
بندھے ہیں دیر سے دونوں اسی کے ساتھ، ظفرؔ
یہ درمیاں میں جو ٹوٹا ہوا تعلق ہے