صاف و شفاف الیکشن کمیشن
کو مضبوط بنائیں گے... نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''صاف و شفاف الیکشن کے لیے الیکشن کمیشن کو مضبوط بنائیں گے‘‘ کیونکہ حالیہ انتخابات ضرورت سے کچھ زیادہ ہی شفاف ہو گئے تھے جو کہ کھولے جانے والے بیلٹ باکسز کی صورت حال ہی سے واضح ہے کیونکہ صاف بنانے کے لیے انہیں عمدہ قسم کے واشنگ پائوڈر سے مل مل کر دھویا گیا تھا اور سب نے دیکھا کہ اس سے الیکشن کا کیسا چاند سا مکھڑا نکل آیا تھا۔ نیز یہ کہ الیکشن بہرحال ہونا تو نگران حکومت ہی کے ذریعے ہیں جس سے شفافیت کی رہی سہی کسر بھی نکل جاتی ہے البتہ سلوشن کا خرچہ اندازے سے کچھ زیادہ ہی ہو جاتا ہے لیکن ہم ا س کی پروا نہیں کرتے کیونکہ اس کی کھپت سے سلوشن ڈیلروں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے جو پہلے ہی کساد بازاری کا شکار ہیں‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردی کے خلاف سب ایک ہی صفحے پر ہیں‘‘ لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ یہ صفحہ آئے دن یا تو ہوا میں اُڑ کر کہیں اِدھر اُدھر ہو جاتا ہے یا بارش میں بھٹک جاتا ہے اور اس کی بجائے نیا صفحہ لگانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردی کے خلاف فضائیہ کا اہم کردار ہے‘ تمام وسائل دیں گے‘‘ بشرطیکہ موٹروے‘ میٹرو بس اور ایکسپریس وے سے کچھ پیسے بچ رہے کیونکہ وہ کام پہلے سے شروع کر چکے ہیں کیونکہ یہی تو عوامی خدمت ہے جو دور سے نظر بھی آتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایئرچیف مارشل سے ملاقات کر رہے تھے۔
کسی کو عوام کا استحصال نہیں
کرنے دوں گا... شہبازشریف
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''کسی کو عوام کا استحصال نہیں کرنے دوں گا‘‘ کیونکہ جو کام ہم خود اتنے احسن طریقے سے کر رہے ہیں اس میں کسی دوسرے کی مداخلت ہمیں کیونکر گوارا ہو سکتی ہے جبکہ یہ کارِ خیر ہم ا قتدار حاصل کرتے ہی شروع کر دیتے ہیں اور انہی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ ہمارے اپنے اثاثے گھٹتے گھٹتے بالکل ہی ختم ہونے کے قریب ہیں لیکن ہم وطن عزیز کی خاطر ہر قربانی دینے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں اور اب تو عوام کو بھی اس کی عادت پڑ چکی ہے اور اگر کبھی استحصال میں ذرا کمی واقع ہو جائے تو باقاعدہ احتجاج شروع کردیتے ہیں اگرچہ وضعدار اتنے ہیں کہ کھل کر استحصال کا نام نہیں لیتے بلکہ یہ احتجاج بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ اور مہنگائی وغیرہ کے بہانے کرتے نظر آتے ہیں حالانکہ بہانہ بازی کی بجائے آدمی کو کھل کر بات کرنی چاہیے لیکن وہ یہ بُری عادت ترک نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ''مجھے عوام کا مفاد سب سے زیادہ عزیز ہے‘‘ اور عوام کی جو حالت ہو چکی ہے وہ اس کا واضح ثبوت ہے چنانچہ وہ ہاتھ جوڑ جوڑ کر اس مفاد میں کمی کا مطالبہ بھی کرتے رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز صوبائی سول سیکرٹریٹ میں خطاب کر رہے تھے۔
شکارپور حملہ آور کی انگلی مل گئی ہے‘ اس
کے درزی کو گرفتار کر لیا... چودھری نثار
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ شکارپور خودکش حملہ آور کی انگلی مل گئی ہے۔ اگرچہ پہلے بیان کے مطابق تو اس کا سر اور پائوں بھی مل گئے تھے لیکن ایسا لگتا ہے کہ گھٹتے گھٹتے ایک انگلی ہی باقی رہ گئی ہے جو پیش خدمت ہے جبکہ چاند کے گھٹنے بڑھنے کی طرح لاش کے اعضا بھی گھٹتے بڑھتے رہتے ہیں‘ البتہ امید ہے کہ اپنی مدت پوری کرنے کے بعد یہ انگلی بھی سر اور پائوں میں تبدیل ہو جائے گی جبکہ اس کے درزی کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے جو بصورت دیگر بھی کام آ سکتا ہے کیونکہ ہمارے کپڑے بھی تنگ اور کھلے ہوتے رہتے ہیں اور درزی کی ضرورت پڑتی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''سکیورٹی کے معاملات پر سیاست نہیں کرنی چاہیے‘‘ کیونکہ جب سکیورٹی کہیں موجود ہی نہیں ہے تو اس پر سیاست کیسے کی جا سکتی ہے جبکہ سیاست کے لیے ہمارے کارہائے نمایاں و خفیہ ہی کافی ہیں جو فقط اسی لیے بروئے کار لائے جاتے ہیں کہ لوگ اس پر کھل کر سیاست کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردوں کی گزرگاہ کی نگرانی مؤثر کردی ہے‘‘ اگرچہ نگرانی تو پہلے ہی کافی سخت تھی لیکن اس کے باوجود واقعات ہوتے رہتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کو منظور ہی ایسا ہے۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی میں بیان دے رہے تھے۔
وقت میرے ساتھ ہے‘ جانتا ہوں
کیا ہونے والا ہے... عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ''وقت میرے ساتھ ہے‘ جانتا ہوں کیا ہونے والا ہے‘‘ اور وقت والی یہ بات مجھے شیخ رشید نے بتائی ہے جن کی پیشگوئیاں کسی حد تک صحیح ثابت ہوتی رہتی ہیں اور اگر یہ صحیح نہ نکلی تو یہ محض اتفاق کی بات ہوگی اور جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ میں جانتا ہوں کہ کیا ہونے والا ہے تو اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ خود میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے اور جس کے آثار ابھی سے نظر آنا شروع ہو گئے ہیں‘ بہرحال جو کچھ بھی ہوا وہ بھی ایک طرح کی تبدیلی ہوگی جیسی کہ ان گنت تبدیلیاں اب تک آ بھی چکی ہیں‘ اللہ معاف کرے! انہوں نے کہا کہ ''ایاز صادق کو کوئی نہیں بچا سکتا‘‘ حتیٰ کہ میں بھی اگر کوشش کروں تو نہیں بچا سکتا جو کہ بالعموم کرتا بھی رہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ''مشکل وقت میں صبر کیا‘‘ اور جس کا میٹھا پھل یہ کیا کم ہے کہ میری شادی ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نئے انتخابات دیکھ رہا ہوں‘‘ کیونکہ جو دوربین میں نے خرید رکھی ہے‘ وہ مجھے سب کچھ دکھاتی اور بتاتی رہتی ہے‘ اگرچہ فضا کچھ دھندلی دھندلی سی ہے‘ یہ مہینہ ختم ہونے کے بعد صاف ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''جعلی اسمبلیوں میں جانے کا کوئی فائدہ نہیں‘‘ اور اصلی اسمبلیاں قائم ہوتی نظر نہیں آتیں حتیٰ کہ میری دوربین بھی اس سلسلے میں عاجز ہے۔ آپ اگلے روز پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
آنکھوں کی خاکِ خُشک بھی سیراب ہے، ظفرؔ
آواز نے وہ عکس اُتارا ہے کان میں