"ZIC" (space) message & send to 7575

مفت کے اشتہار

خوشخبری
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا عوام کو خوشخبری ہو کہ عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے چیئرمین نیب کا مکو ٹھپنے کا بندوبست بہت جلد کیا جا رہا ہے جو عوام کے محبوب لیڈروں کو بدنام کرنے کا سلسلہ شروع کیے ہوئے ہیں۔ موصوف کے خلاف خود بھی کئی انکوائریاں چل رہی تھیں، لیکن اس کے باوجود محض خدا ترسی کے طور پر انہیں چیئرمین مقرر کیا گیا کہ اللہ تعالیٰ کی ذات بھی ستار العیوب ہے۔ چنانچہ سب سے پہلے ان کے خلاف ریفرنس دائر کر کے پارلیمنٹ سے بھی اس کی منظوری لی جائے گی کیونکہ موصوف کی ان حرکتوں سے جمہوریت کو سخت خطرہ لاحق ہو چکا ہے اور جس طرح دھرنے کے دوران تمام سیاسی جماعتوں نے یکسو ہو کر جمہوریت کو بچایا تھا، اسی طرح اپنے لیڈروں کو بچانے کے لیے بھی وہ اپنا کردار ضرور ادا کریں گی۔ نیز اوپر سے ہدایات حاصل کرنے کا مزہ بھی انہیں چکھایا جائے گا۔
المشتہر : سپیکر قومی اسمبلی 
اطلاعِ عام
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا عوام کو اطلاع دی جاتی ہے کہ پنجاب 
کے جن سینکڑوں سکولوں میں ہیڈ ماسٹر کے بغیر کام ہو رہا ہے اور نہایت تسلی بخش طور پر اس لیے ہو رہا ہے کہ یہ عہدے بھی خادم اعلیٰ نے اپنے پاس رکھ لیے ہیں کیونکہ چند وزارتوں سے دست بردار ہونے کے بعد ان کے پاس وقت کافی بچ رہا تھا اس لیے انہوں نے اپنے ناتواں کندھوں پر یہ بوجھ بھی اٹھالیا ہے جبکہ ان تمام سکولوں کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا جا رہاہے اور اس جدید تکنیک کا بھرپور فائدہ اٹھایا جا رہا ہے کیونکہ حکومت جدید ٹیکنالوجی میں یقین رکھتی ہے۔ علاوہ ازیں، خادم اعلیٰ کا خیال یہ بھی ہے کہ طلبہ کو کسی ایسی رہنمائی کے بغیر خود بھی اپنے پائوں پر کھڑا ہونے کی کوشش کرنی چاہیے اور اگر سندھ کے طلبہ نقل کر کے امتحانات میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں تو ہمارے صوبے کو بھی کسی سے پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔ مزید برآں ہیڈ ماسٹر کے بغیر ٹیچر حضرات کو بھی آزادی سے کام کرنے کا موقع ملے گا اور وہ اپنی مرضی سے ہی سکول میں آیا کریں گے اور اس طرح اپنے دیگر ضروری کام بھی لیا کریں گے۔
المشتہر : ترجمان خادم اعلیٰ 
جشن پر کامیابی
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا عوام کو خوشخبری ہو کہ وزیراعظم بھارت کے ساتھ وزیراعظم نواز شریف کی کامیاب ملاقات کا جشن منانے کے سلسلے میں تیاری مکمل کر لی گئی ہے اور اس میں کشمیر کا ذکر اس لیے نہیں آ سکا کہ بھارت نے شرط لگا دی تھی کہ اگر کشمیر کی بات ہونی ہے تو یہ ملاقات نہیں ہو گی اور اس طرح بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کا شرف حاصل کرنے کا یہ سنہری موقع ضائع ہو جائے گا اور کشمیر کاز کو سخت نقصان پہنچے گا کیونکہ ملاقات میں کشمیر کا ذکر نہ ہونا بھی کافی مفید رہا، اس خبر کے پھیلنے سے بھی مسئلہ کشمیر کو کافی شہرت حاصل ہوئی ہے کیونکہ پریس میں اس کا خصوصی ذکر بھی کشمیریوں کی مشہوری کا باعث بنا ہے اور اگر یہ ملاقات نہ ہوتی تو وزیراعظم کو سخت مایوسی ہوتی اور ان کی صحت پر اس کا بہت برا اثر پڑتا کیونکہ اس سے موصوف کے کھانے پینے کا شیڈول بے حد متاثر ہو سکتا تھا۔
المشتہر : وزیراعظم سیکرٹریٹ
وضاحت
ہر گاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا وضاحت کی جاتی ہے کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم نے کشمیریوں کی قربانی کو ڈبو دیا ہے تو اس سلسلے میں عرض ہے کہ مون سون کی بارشوں اور سیلاب کا جو سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور جس میں لوگوں، مویشیوں اور فصلات سمیت ہر چیز کے ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے تو ایسی صورت حال میں کشمیریوں کی قربانیوں کو ڈوبنے سے کیسے بچایا جا سکتا ہے۔ حالانکہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے ربڑ کے نئے بوٹ بھی خرید لیے ہیں تاکہ پانی میں اتر کر فوٹو سیشن کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے، اس لیے کشمیریوں کی قربانی نے ویسے ہی ڈوب جانا تھا، اس میں وزیراعظم کا کیا قصور ہے اور اگر انہوں نے ملاقات میں کشمیر کا ذکر نہیں کیا تو اس لیے کہ وہ ہر وقت سوچتے ہی کشمیرے کے بارے میں ہیں کیونکہ وہ خود بھی کشمیری ہیں اور پنجابی ہوتے ہوئے پنجابیوں کو تقدیر نے جس حالت کو پہنچا رکھا ہے اس پر ان کا دل ہر وقت کڑھتا رہتا ہے اس لیے تھوڑے لکھے کو بہت سمجھا جائے اور وزیراعظم کو دعائوں میں یاد رکھا جائے کیونکہ کچھ دنوں سے انہیں دعائوں کی کچھ زیادہ ہی ضرورت لاحق ہو گئی ہے۔
المشتہر : وزیراعظم سیکرٹریٹ
آج کا مطلع
نہ کوئی بات کہنی ہے نہ کوئی کام کرنا ہے
اور اس کے بعد کافی دیر تک آرام کرنا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں