"ZIC" (space) message & send to 7575

سیدھے سادے اشتہار

ڈھارس
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا جناب مشاہد اللہ خان سابق وزیرمطلع رہیں کہ فکر کی کوئی بات نہیں اور وزارت کا غم ہرگز نہ کریں کیونکہ بہت جلد اس کی تلافی کردی جائے گی بلکہ اس سے بھی زیادہ کیونکہ جو خدمت انہوں نے سرانجام دی ہے وہ ہماری تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھی جائے گی جو ایسے نازک موقع پر کام آئے کیونکہ مہربانوں کا ارادہ ہماری طرف رُخ کرنے ہی کا تھا جس کے انتباہ کے لئے یہ کارروائی ضروری تھی اور اُمید ہے کہ اس کا اثر بھی ہوا ہوگا‘ ہیں جی؟ اگرچہ خواجہ آصف اور چوہدری نثار علی خان بھی اس سلسلے میں اپنی سی کارروائی ڈال چکے تھے لیکن وہ کافی نہیں تھی جبکہ مالدیپ سے واپس آنے کے بعد بھی موصوف سے ملاقات نہ کرنے کا مقصد بھی یہی ظاہر کرنا تھا کہ حکومت ان سے واقعی ناراض ہے اور وہ بیان اپنے آپ ہی دیا گیا ہے اور اس میں حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں۔
المشتہر: نوازشریف عفی عنہ
تلاش گمشدہ
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا عوام و خواص کو مطلع کیا جاتا ہے کہ بدقسمتی سے وہ صفحہ جس پر حکومت اور متعدد اداروں کا ایک ہونا پایا جاتا تھا کہیں گم ہوگیا اور کتاب میں کہیں نظر نہیں آتا‘ ایسا لگتا ہے کہ تیز ہوا کہیں اڑا لے گئی جس سے حکومت خاصی تشویش میں مبتلا ہے‘ اگرچہ ظاہر یہی کیا جا رہا ہے کہ دونوں اب بھی ایک ہی صفحے پر موجود ہیں لیکن یہ جھوٹ پکڑا بھی جا سکتا ہے کیونکہ اگر ہمارا ادارہ ان کی گفتگو ٹیپ کر سکتا ہے تو وہ بھی اصل صورتحال تک پہنچ سکتے ہیں لہٰذا جس کسی کو کاغذ کا وہ پرزہ کہیں پڑا ہوا ملا ہو‘ براہ کرم حکومت کو واپس کرکے ثواب دارین حاصل کرے جبکہ اس کے علاوہ بھی جو ممکن ہوا‘ خدمت کردی جائے گی کیونکہ قومی مفاد میں حکومت ہر طرح کا خرچہ کرنے کو تیار ہے جیسا کہ میٹروبس وغیرہ جیسے منصوبوں پر پیسہ پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے‘ ماشاء اللہ!
المشتہر: نوازشریف عفی عنہ
اطلاع عام
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا ہر خاص و عام مطلع رہے کہ چوریوں اور ڈکیتیوں کی روز افزوں وارداتوں پر پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں ‘ کیونکہ ہر شخص کی جیب سے وہی پیسہ نکلتا ہے جو اس کی قسمت میں لکھا ہوا نہیں ہوتا چنانچہ قدرت اور تقدیر پر ایمان رکھنے والوں کے لیے اس سے زیادہ اطمینان بخش بات اور کوئی نہیں ہو سکتی کہ وہ مشیت ایزدی کے آگے سر جھکا کے رکھیں اور اسی مال پر قناعت کرنا سیکھیں جو چوریوں ڈکیتیوں وغیرہ سے بچ رہتا ہو کیونکہ چوروں اور ڈاکوئوں کا رزق بھی اللہ میاں نے لکھ رکھا ہوتا ہے جو پتھر میں چھپے کیڑے کو بھی خوراک مہیا کرتا ہے تاکہ لوگ صابر و شاکر رہیں اور اپنے ایمان کو کمزور نہ ہونے دیں کیونکہ یہی وہ دولت ہے جو انسان ساتھ لے جائے گا اور دنیا کا مال و دولت سب کا سب یہیں پڑا رہ جائے گا جبکہ سکندر یونانی کی درخشاں مثال سب کے سامنے ہے جسے دہرانے کی چنداں ضرورت نہیں۔
المشتہر: حکومت پنجاب
اظہارِ پریشانی
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا اعلان کیا جاتا ہے کہ تعلیمی اداروں کے باہر بھارتی نشہ آور گٹکے کی فروخت میں اضافے سے حکومت پریشان ہے کیونکہ اس سے طلباء کی حب الوطنی پر بھی سوال کھڑے ہوتے ہیں حالانکہ وطن عزیز میں لوکل طور پر مہیا ہونے والی نشہ آور ادویہ کی کوئی کمی نہیں ‘بلکہ ہر جگہ پولیس کی سرپرستی میں ضرورت مندوں کو مہیا کی جاتی ہیں‘ نیز برادر اسلامی ملک سے چرس اور ہیروئن کی شکل میں ہمہ قسم مقویات کی درآمد ایک اضافی سہولت ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حقِ ہمسائیگی کو بھی پروان چڑھایا جا سکتا ہے جبکہ بھنگ کی کاشت تو اب وطن عزیز میں بھی خاطرخواہ طورپر ہو رہی ہے حتیٰ کہ کڑوا پانی بھی پابندی کے باوجود فراوانی سے دستیاب ہے جو حاجتمندوں کو ہوٹلوں اور ایسی دیگر تفریح گاہوں پر مسلسل مہیا کیا جا رہا ہے‘ اس لیے جہاں تک ممکن ہو دشمن ملک کی مصنوعات کی حوصلہ افزائی سے گریز کیا جائے اور ملک میں دستیاب نعمتوں کی سرپرستی کی جائے۔
المشتہر: حکومت پنجاب
اپیل
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہٰذا عوام سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ جنرل ضیاء الحق کی 27 برسی پر ان کی مغفرت کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں کیونکہ ان کے محبوب وزیراعظم نہ صرف ایک عرصے تک مرحوم کی ہر برسی پر حاضر ہوا کرتے بلکہ حقیقی آنسو بھی بہایا کرتے تھے‘ ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا عہد بھی کیا کرتے تھے‘ بلکہ مرحوم نے ہمارے وزیراعظم کو اپنی عمر لگنے کی دعا دے رکھی تھی۔ اگرچہ اس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا کیونکہ موصوف کی باقی ماندہ عمر تھی ہی بہت مختصر جو کہ ظاہر ہے کہ صاحبِ موصوف کے کام نہ آ سکتی تھی جبکہ یہ مرحوم ہی کی کرامات تھیں کہ صاحبِ موصوف کو انہوں نے جنرل جیلانی سے کہہ کر اس وقت وزیرخزانہ پنجاب بنوایا جب وہ نہ تو منتخب عوامی نمائندہ تھے اور نہ ہی سیاست کی الف بے سے واقف‘ اگرچہ اب بھی صورتحال یہی ہے کیونکہ مشاہد اللہ خان صاحب کا متنازعہ بیان کسی وقت بھی بیک فائر کر سکتا ہے اور حکومت کی ساری سکیم ہی فیل ہو سکتی ہے‘ خدانخواستہ۔
المشتہر: وزیراعظم سیکرٹریٹ
آج کا مطلع
لب پہ تکریمِ تمنائے سُبک پائی ہے
پسِ دیوار وہی سلسلہ پیمائی ہے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں