"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں‘متن اور ٹوٹا

دُنیا پاکستان میں معاشی استحکام کا 
اعتراف کر رہی ہے: نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''دنیا پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کر رہی ہے‘‘ جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ہم نے خزانے کو بھر دیا ہے‘ وہ بیشک قرضے لے کر ہی بھرا ہو لیکن خزانہ تو خزانہ ہی ہوتا ہے چاہے وہ جیسے بھی بھرا گیا ہو‘ اگرچہ کچھ شرپسند یہ کہہ رہے ہیں کہ جتنا قرضہ چڑھ چکا ہے‘ اسے تو ادا ہی نہیں کیا جا سکتا‘ جس کا ایک جواب تو یہ ہے کہ جس طرح ہم پچھلی حکومت کا لیا ہوا قرضہ ادا کر رہے ہیں‘ اسی طرح ہمارے لیے ہوئے قرضے بھی آئندہ حکومت ادا کرے گی جو ظاہر ہے کہ تحریک انصاف ہی کی ہوگی اور وہ اس کا مزہ بھی خوب چکھے گی؛ تاہم اگر ہمیں خود بھی ادا کرنا پڑا تو یہ ایٹمی پروگرام کس مرض کی دوا ہے‘ اسے بند کرنے کے بدلے سارے قرضے معاف کرائے جا سکتے ہیں کہ آخر یہ ہم نے چلانے تو ہیں نہیں اور اگر چلائے بھی تو کیا ہم بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کو بھی مار دیں گے؟ باقی جہاں تک اس با ت کا تعلق ہے کہ یہاں 62 فیصد لوگ خطِ غربت کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں تو وہ اس پر پوری طرح مطمئن ہیں کیونکہ وہ غریب گھرانوں میں ہی پیدا ہوئے تھے ورنہ اللہ میاں انہیں امیر گھرانوں میں پیدا کر دیتے‘ اور اللہ میاں کے نظام میں دخل دینے والے ہم کون ہوتے ہیں جو تجارت کرکے ہی اپنا وقت پورا کر رہے ہیں جو کہ کسی نہ کسی سطح پر ہمسایہ ملک کے ساتھ بھی جاری ہے کہ آخر حق ہمسایہ بھی کوئی چیز ہوتی ہے‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایشین انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کے نامزد صدر سے ملاقات کر رہے تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کی اندر کی سیاست 
انتہائی خوفناک ہے: مخدوم جاوید ہاشمی
سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کی اندر کی سیاست انتہائی خوفناک ہے‘‘ جس کے ڈرائونے خواب مجھے اب بھی آیا کرتے ہیں‘ اگرچہ ن لیگ کی سیاست بھی کچھ کم خوفناک نہیں ہے جس کے مجھے ڈرائونے خواب تو نہیں آتے لیکن جو خواب میں دن میں دیکھتا رہتا ہوں ان کی تعبیر بھی نکلتی دکھائی نہیں دیتی اور میںمحض سینئر سیاستدان ہو کر ہی رہ گیا ہوں‘ ایسا لگتا ہے کہ ن لیگ کی بینائی بہت کمزور ہو گئی ہے جو میں انہیں نظر ہی نہیں آتا حالانکہ بیان دے دے کر پھاوا ہوگیا ہوں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ کانوں سے بھی بہری ہے جسے میری آواز بھی سنائی نہیں دیتی اور اس کی یہ معذوری انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان ذاتی طور پر گھر چکے ہیں‘‘ حالانکہ اس سے تو بہتر تھا کہ میرے گھیرے ہی میں رہتے جو اگرچہ روزبروز بہت تنگ ہوتا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان کی باتوں میں دم خم نہیں رہا‘‘ تاہم میری باتوں میں دم نہ سہی‘ کم از کم خم تو موجود ہے جو ن لیگ کی حد تک سرِتسلیم خم بھی ہے‘ لیکن اُسے نظر ہی نہیں آتا۔ آپ اگلے روز ملتان میں ایک نجی ٹی وی پر بات چیت کر رہے تھے۔
نندی پور منصوبے پر کسی بھی ادارے سے
تحقیقات کرانے پر تیار ہیں: خواجہ آصف
وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''نندی پور پاور منصوبے پر کسی بھی ادارے سے تحقیقات کرانے پر تیار ہیں‘‘ کیونکہ اب صورت حال کافی بدل چکی ہے اور ہمارے تیار ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اب نیب والے بھی ہمیں آنکھیں دکھا رہے ہیں‘ کیونکہ امپائر کی انگلی اُن کے لیے اُٹھ چکی ہے‘ اس لیے ہم تیار نہ بھی ہوں تو اس نے اس گستاخی کا مرتکب ہو ہی جاتا ہے‘ اس لیے ع
سرِتسلیم خم ہے جو مزاجِ یار میں آئے
انہوں نے کہا کہ ''میں ہر محاذ پر ان کے الزامات کا جواب دوں گا‘‘ بیشک انہیں قائل نہ کر سکوں؛ تاہم جواب دینے کا کام بھی کوئی معمولی بات نہیں ہے اور ہم میں کم از کم جواب دینے کی ہمت تو باقی رہ گئی ہے ورنہ جس طرح چاروں طرف سے ہمارا ناطقہ بند کیا جا رہا ہے اس میں جواب دینے کا ہوش بھی کسے رہتا ہے‘ لیکن جیسا کہ باقی سارا کام جو ہم نے اتنے ہوش حواس سے کیا ہے تو جواب دینا کونسی بڑی بات ہے جبکہ ہم تو اللہ کے فضل سے ہمیشہ چھوٹا منہ ہونے کے باوجود بڑی بات ہی کرتے ہیں۔ آپ اگلے روز سینیٹ اجلاس میں خطاب کر رہے تھے۔
کیا عمران خان قبضہ مافیا کے ساتھ
مل کر نیا پاکستان بنائیں گے؟ حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''کیا عمران خان قبضہ مافیا کے ساتھ مل کر نیا پاکستان بنائیں گے؟‘‘ کیونکہ قبضہ مافیا تو ماشاء اللہ شروع سے ہی ہمارے ساتھ ہے بلکہ اب تو ہم خود قبضہ مافیا میں تبدیل ہو چکے ہیں کیونکہ وفاق پر تایا جان کا قبضہ ہے اور پنجاب پر والد صاحب قابض ہیں‘ اگرچہ سارا کام خاکسار ہی چلا رہا ہے‘ اس لیے پاکستان کو مقبوضہ پاکستان کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ''عمران خان 300 کنال کے گھر میں بیٹھ کر نیا پاکستان نہیں بنا سکتے‘‘ جبکہ میرے فسٹ کزن حسین نواز لندن میں 7 ارب کے گھر میں بھی نہایت عاجزانہ زندگی گزار رہے ہیں اور انہیں تایا جان سمیت پرانا پاکستان ہی زیادہ سُوٹ کرتا ہے جس کا لیموں نچوڑ کر یہ سکنجبین تیار کی گئی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں انجمن حسینیہ شادمان میں خطاب کر رہے تھے۔
اوکاڑہ انتخاب
لاہور کے بعد میرے شہر اوکاڑہ میں ضمنی الیکشن میں گہماگہمی سب سے زیادہ ہے اور اگلے روز عمران خان نے وہاں جلسہ کرکے ایک رونق لگائی تو سہی لیکن یہی کام اگر وہ چند روز پہلے کر دیتے تو نمایاں فرق پڑ سکتا تھا ورنہ تو بے چارے اشرف خان سوہنا کو اپنی جان پر کھیلنے کے لیے ہی چھوڑ دیا گیا تھا؛ تاہم رپورٹوں کے مطابق اب بھی اصل مقابلہ شیر اور بالٹی کے درمیان ہے۔ پی ٹی آئی کی طرف سے بالٹی سے مل جانے کا ہمارا آئیڈیا اس لیے بھی قابل فروخت نہ تھا کہ بالٹی والے ریاض الحق جج مسلم لیگی ہی ہیں اور ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے خود کھڑے ہوگئے ہیں لیکن چونکہ وہ پکے اہل حدیث ہیں اس لیے وہ جیتیں یا ہاریں نوازلیگ کو نہیں چھوڑ سکتے۔ البتہ وہاں کا ایک خوشگوار عنصر یہ بھی متعارف ہوا ہے کہ مزارعین کے لیڈر عبدالستار بھی اس الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان کی کامیابی کے امکانات نہ ہوں لیکن یہی بہت ہے کہ اس طبقہ نے بھی سراٹھانا شروع کردیا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب کسان بھی اپنے نمائندے کھڑے کیا کریں گے اور سیاست پر چند خاندانوں کی اجارہ داری ٹوٹنے کا امکان پیدا ہوگا؛ تاہم پیپلزپارٹی کے ووٹ بھی تین حصوں میں تقسیم ہوں گے‘ یعنی سجادالحسن‘ اشرف خان اور ریاض الحق جج‘ البتہ اگر عمران خان چند دن پہلے وہاں جلسہ کر لیتے تو نتائج اشرف خان کے حق میں نکل سکتے تھے۔ اب نواز لیگ خود جیتے یا ریاض الحق‘ جیت اسی کی ہوگی۔
آج کا مقطع
جل رہا ہے مرا دل بھی‘ مری آنکھیں بھی‘ ظفرؔ
اور اب اس کے سوا چاہیے کیا اور چراغ

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں