"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں‘متن اور ٹوٹا

امریکہ میں پاکستان کے مفادات کی
حفاظت کریں گے:نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''امریکہ میں پاکستان کے مفادات کی حفاظت کریں گے‘‘ کیونکہ اگر پاکستان کے اندر اس کے مفادات کی حفاظت نہیں کر سکے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ امریکہ میں بھی نہیں کریں گے اور ملک کے اندر ہم نے جو اپنے مفادات کی حفاظت کی ہے‘ اس کی ایک دنیا اور اس کے بینک گواہ ہیں اور اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہم اگر اپنے مفادات کی حفاظت میں کمال حاصل کر سکتے ہیں تو پاکستان کے مفادات کی کیوں نہیں کر سکتے جبکہ اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ ہم نے واپس جا کر اس کی جواب دہی بھی کرنی ہے اور ہمیں اتنا زیادہ با اختیار نہ سمجھا جائے جتنی رعایت ہمارے ساتھ ملک کے اندر روا رکھی جاتی ہے اگرچہ اس کی میعاد بھی اب تقریباً ختم ہونے والی ہے‘ کیونکہ کراچی کے بعد اب رُخ ہماری طرف بھی ہونے جا رہا ہے، حتیٰ کہ نیب جو ہمارے گھر کی مرغی ہوا کرتی تھی وہ بھی اب آنکھیں دکھانے لگی ہے اور باقاعدہ طوطا چشمی کا مظاہرہ کرنے لگی ہے، کیا زمانہ آ گیا ہے، ہیں جی؟ آپ اگلے روز امریکہ کے دورے پر روانہ ہوتے وقت صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
کرپشن کے خلاف ہیں، احتساب کے نام پر انتقامی کارروائی نہ کی جائے:زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے تا حال شریک چیئرمین اور سابق صدر
آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''کرپشن کے خلاف ہیں، احتساب کے نام پر انتقامی کارروائی نہ کی جائے‘‘ اور، کرپشن کے تو ہم اس قدر خلاف ہیں کہ اپنے دور میں ہم نے کرپشن کا نام و نشان ہی مٹا دیا تھا اور صرف حق الخدمت کی ریل پیل باقی رہ گئی تھی تا کہ قوم کو مفت خوری سے بچایا جا سکے اور کام کرنے کا نذرانہ بھی پیش کیا جائے جس پر عوام نے ان نذرانوں کے ڈھیر لگا دیئے تھے جبکہ میں یہاں دبئی میں انہی کے حساب کتاب میں مصروف ہوں کیونکہ نذرانے بہتر ہونے کے بعد ان کا حساب کتاب ہی باقی رہ جاتا ہے جبکہ احتساب کا نظام تو خود جمہوریت کے اندر ہی موجود ہوتا ہے‘ اگرچہ اس کی کبھی ضرورت ہی نہیں پڑی کیونکہ سب کے سب مصروف ہی اتنے ہوتے ہیں کہ کسی کے پاس احتساب کا وقت ہی نہیں بچتا جبکہ ہم وقت کی قدر کرنے والے لوگ ہیں اور احتساب جیسی چھچھوری چیزوں پر اسے ضائع کرنے میں یقین نہیں رکھتے اور ہمارا شاندار ماضی خود اس کی جیتی جاگتی گواہی ہے۔ اگلے روز ان کی طرف سے اسلام آباد سے ایک بیان جاری کیا جا رہا تھا۔
غریبوں کی معاونت بی آئی ایس پی
کا مینڈیٹ ہے: ماروی میمن
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے کہا ہے کہ ''غریبوں کی معاونت بی آئی ایس پی کا مینڈیٹ ہے‘‘ جبکہ غریب پرور وزیر اعظم کے ایک اشارے پر لاہور کے ضمنی الیکشن کے موقع پر اس مینڈیٹ پر کھل کر عمل کیا گیا کیونکہ صاحبِ موصوف کو یکلخت پتا چلا تھا کہ اس علاقے میں تو سب کے سب غریب ہی رہائش پذیر ہیں، اگرچہ ان میں زیادہ تو ایسے تھے جو ویسے تو غریب نہیں تھے اور کھاتے پیتے لوگ تھے لیکن ان کے دل غریب تھے اس لیے ان کی دل کھول کر مدد کی گئی اور انہیں کہا گیا کہ اب اگلے الیکشن تک ذرا صبر کریں البتہ روٹین کی امداد انہیں اب بھی ملتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت کے اقدامات کا فائدہ غریب عوام کو ہو گا‘‘ اگرچہ ابھی تک تو نہیں ہوا لیکن چونکہ حکومت کے ہر وعدے اور بیان کے بعد ''گا‘‘ اور ''گے‘‘ آتا ہے اس لیے بھی یہ صیغہ استعمال کیا گیا ہے کیونکہ حکومت حال کی بجائے مستقبل پر زیادہ یقین رکھتی ہے‘ اس لیے حال کو ذرا نظر انداز کرنا پڑتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں غربت کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ 
نیب اور ایف آئی اے سندھ میں 
کارروائیاں بند کریں:فریال تالپور
پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی فریال تالپور نے کہا ہے کہ ''نیب اور ایف آئی اے سندھ میں کارروائیاں بند کریں‘‘ اور زندگی کو یادِ خدا میں بسر کرنے کے طور طریقے اختیار کریں تا کہ آخرت میں اس کا صلہ حاصل کر سکیں جبکہ ہم نے اپنے سابقہ دور میں اور اب سندھ میں بھی آخرت کا توشہ ہی بنانے کا فریضہ سر انجام دیا ہے اور سارے توشہ خانے لبالب بھر دیئے ہیں، چشمِ بد دور۔ انہوں نے کہا کہ ''صوبائی محکموں سے کرپشن کا خاتمہ کرنا اینٹی کرپشن کی ذمہ داری ہے‘‘ اور وہ اپنا کام کر بھی رہا ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اس سے ڈر کر وزرائے کرام اپنے پیسے بینکوں میں نہیں رکھتے بلکہ ان کے گھر سے ہی دو دو ارب روپے برآمد ہو رہے ہیں اور سمندر سے نوٹوں سے بھری ہوئی لانچیں پکڑی جا رہی ہیں اور ہر کوئی اینٹی کرپشن والوں کے ڈر سے تھر تھر کانپ رہا ہے اور اسی تھرتھری میں ہی سارا کام نمٹایا جا رہا ہے؛ چنانچہ اس سے زیادہ اس محکمے کی کارکردگی اور کیا ہو سکتی ہے اس لیے نیب و غیرہ کو ان اوچھی حرکتوں سے باز آ جانا چاہئے۔ آپ گزشتہ روز صوبائی وزیر منظور حسین وسان سے ملاقات کر رہی تھیں۔
غیرت!
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پی سی بی کے وفد کے ساتھ شوسینا کی طرف سے کیے جانے والے سلوک کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ یہی نہیں بلکہ ملک بھر کے عوام کے جذبات یہی ہیں کہ ایک تو پاکستان بھارت مذاکرات کے غم میں مرا جا رہا ہے اور دوسرے اس سے کرکٹ کھیلنے کی بھیک مانگنے میں بھی کوئی عار محسوس نہیں کر رہا حالانکہ مودی سرکار کے ملک میں جو کچھ بھارتی مسلمانوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے، اس کی مذمت کی بجائے ہم اس سے تعاون کی بھیک مانگتے پھرتے ہیں جو کہ قومی غیرت کے سراسر منافی ہے۔ اس سے تو وسیم اکرم اور شعیب اختر ہی کہیں اچھے رہے‘ قومی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنہوں نے بھارت افریقہ ٹیسٹ میچوں میں کمنٹری کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ شوسینا ہی کی دھمکیوں کے پیش نظر آئی سی سی نے عالمی شہرت کے مالک علیم ڈار کو مذکورہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے ٹیسٹ میچوں میں امپائرنگ سے روک دیا ہے...غیرت ہے بڑی چیز جہانِ تگ ودو میں!
آج کا مطلع
کچھ اور ابھی ناز اُٹھانے ہیں تمہارے
دنیا ہے تمہاری، یہ زمانے ہیں تمہارے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں