کوئی ساڑھے سات سو صفحات پر مشتمل جریدہ ''صحیفہ‘‘ کا حالی نمبرمجلس ترقیٔ ادب لاہور کی جانب سے ڈاکٹر تحسین فراقی کی ادارت میں شائع ہو گیا ہے جس کی قیمت ساڑھے چھ سو روپے رکھی گئی ہے۔ لکھنے والوں میں سرراس مسعود‘ شبلی نعمانی‘ عبدالرشید‘ فیض احمد فیض‘ سید عبداللہ‘ خواجہ محمدزکریا‘ حافظ محمود شیرانی‘ شیخ عبدالقادر‘ عبدالرحمن بجنوری‘ رشید حسن خاں‘ اسلوب احمد انصاری‘ حمید احمد خاں‘ صلاح الدین احمد‘ ممتاز حسن‘ غلام حسین ذوالفقار‘ جیلانی کامران‘ سید وقار عظیم‘ آلِ احمد سرور‘ محمد احسن فاروقی‘ سید احتشام حسین‘ برجموہن دتہ تریا،کیفی اعظمی‘ معین احسن جذبی‘ صالحہ عابد حسین‘ ابوالکلام آزاد‘ سید ہاشمی فریدآبادی‘ خواجہ غلام الثقلین اور محمد اکرام نمایاں ہیں۔ اس میں حالی کے فن اور فکر کا ان مشاہیر نے بھرپور جائزہ لیا ہے۔ چند نادر تصاویر بھی شامل ہیں۔
کتابی سلسلہ ''زیست‘‘ کراچی
اس کے ایڈیٹر انصار شیخ ہیں‘ ضخامت 464 صفحات اور قیمت 400 روپے ہے۔ مضامین‘ سفرنامہ‘ افسانے‘ مضامین‘ شعروسخن‘ تراجم‘ ناولٹ‘ خاکہ اور گوشۂ منٹو بطور خاص۔ کراچی کے معیاری پرچوں میں شامل ہے اور اپنے معیار کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ ادارۂ رموز کے تحت شائع ہوتا ہے۔ یہ 9 واں شمارہ ہے۔
ماہنامہ ''الحمرا‘‘ کا سالنامہ
شاہد علی خاں کی ادارت میں یادگارِ حضرت مولانا حامد علی خاں‘ گزشتہ 16 سال سے شائع ہو رہا ہے۔ موجودہ شمارہ کی قیمت 100 روپے اور صفحات سوا چار سو ہیں۔معمول کے مطابق معیاری تخلیقات شامل ہیں۔ گوشۂ اسلم کمال بطور خاص شامل کیا گیا ہے اور کم و بیش ہر صنف کی تخلیقات شامل کی گئی ہیں۔
ماہنامہ ''ادبِ لطیف‘‘ لاہور
صدیقہ بیگم کی ادارت میں شائع ہو رہا ہے اور لاہور کے قدیم پرچوں میں شامل ہے۔ خاص شمارہ کی قیمت 250 روپے ہے ۔ اس کے ساتھ ہی دو عام شمارے بھی موصول ہوئے ہیں جبکہ اگلا شمارہ اس کا 80 سالہ نمبر ہو گا جس کی ذمہ داری مظہر کلیم مجوکہ کو سونپی گئی ہے۔ عام شماروں کی قیمت سو سو روپے ہے۔
ماہنامہ ''ماہِ نو‘‘ لاہور
اس شمارے سے پہلے حبیب جالب نمبر شائع ہوا جبکہ تازہ شمارہ میں بڑے بڑے تخلیق کار شریک ہیں جن میں بانو قدسیہ‘ مستنصر حسین تارڑ‘ انتظار حسین‘ ڈاکٹر یونس جاوید‘ اصغر ندیم سید‘ فخر زمان‘ ڈاکٹر فتح محمد ملک‘ عقیل عباس جعفری‘ ڈاکٹر انوار احمد‘ ڈاکٹر سعادت سعید‘ ڈاکٹر صغریٰ صدف‘ امجد طفیل‘ زاہد حسن‘ کاظم جعفری‘ تنویر قیصر شاہد‘ انور مسعود‘ امجد اسلام امجد‘ بشری رحمن شامل ہیں۔ قیمت 50 روپے
ماہنامہ ''فانوس‘‘ لاہور
محمد طفیل شکور اور خالد علیم کی زیرادارت شائع ہوتا ہے اور سن 1960ء سے جاری ہے۔ عام شمارے کی قیمت 50 روپے ہے۔ حمدیہ اور نعتیہ کے علاوہ مقالات‘ غزلیں‘ نظمیں‘ خاکہ‘ افسانے اور تراجم شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تبصرے ہیں اور بزم فانوس کے عنوان سے ایڈیٹر کے نام تخلیق کاروں کے خطوط۔
ماہوار ''ترنجن‘‘ لاہور
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر کے تحت ڈاکٹر صغریٰ صدف کی ادارت میں شائع ہوتا ہے۔ موجودہ شمارہ مئی ‘ اگست 2015ء سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کی قیمت 100 روپے رکھی گئی ہے۔ معیاری مضامینِ نظم و نثر کے علاوہ ''پلاک‘‘ میں منعقد ہونے والی متعدد تقریبات کی تصاویر بھی شائع کی گئی ہیں۔
ماہنامہ ''تخلیق‘‘ لاہور
یہ پرچہ گزشتہ 46 سال سے شائع ہو رہا ہے۔ بانی مدیر قمر جاوید تھے۔ اب ان کے صاحبزادے سونان اظہر جاوید کی ادارت میں شائع ہوتا ہے۔ عام شمارے کی قیمت 150 روپے ہے۔ معروف تخلیق کاروں کا تعاون اس پرچے کو شروع سے حاصل رہا ہے۔ عمومی اصناف کے علاوہ یاد نگاری اور خاکے بطور خاص شامل ہیں۔
ماہنامہ ''کتاب‘‘ اسلام آباد
نیشنل بُک فائونڈیشن کے زیر اہتمام انعام الحق جاوید کی ادارت میں شائع ہوتا ہے۔ قیمت فی شمارہ پچاس روپے ہے۔ اس میں متعدد مقامات پر منعقد ہونے والی تقریبات کی رپورٹس بطور خاص شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مضامین ہیں اور ادارے کی طرف سے رپورٹس۔ مختلف تقاریب کی تصویریں بھی شامل ہیں۔
ماہنامہ ''شعر و سخن‘‘ مانسہرہ
جان عالم کی ادارت میں شائع ہونے والے اس پرچے کی قیمت 200 روپے رکھی گئی ہے۔ یہ شمارہ اکتوبر تا دسمبر 2015ء کو محیط ہے۔ اس شمارے کی خاص چیز مرزا غالب کی ایک غیر مطبوعہ نظم ہے جو نسخہ حمیدیہ میں بھی موجود نہیں ہے۔ اس میں معمول کے افسانے‘ نظمیں اور غزلیں شامل ہیں۔
ماہنامہ ''ادب دوست‘‘ لاہور
اے جی جوش اس کے بانی مدیرتھے۔ اب ان کے صاحبزادے خالد تاج معاون مدیر ڈاکٹر سعید اقبال سعدی کی معیت میں شائع کرتے ہیں جس میں معمول کے مضامین نظم و نثر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پرچے کے اندر اور باہر جوش مرحوم کے ساتھ معروف ادیبوں کی تصاویر ہیں جو ہر پرچے کی زینت ہوتی ہیں۔ قیمت 20 روپے
ماہنامہ ''نیرنگِ خیال‘‘ راولپنڈی
سلطان رشک ایڈیٹر ہیں اور گزشتہ 90 سال سے شائع ہو رہا ہے یعنی 1924ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اس لحاظ سے یہ پاکستان کا قدیم ترین پرچہ ہے ۔اس کی خوبی اس کی باقاعدہ اشاعت بھی ہے جو کہ فی زمانہ بڑی بات ہے ۔قیمت سالانہ 1000 روپے ہے۔ اتنے پرانے پرچے کا معیار اس سے کہیں بہتر ہونا چاہیے۔
کتابی سلسلہ ''پیلوں‘‘ ملتان
اس کے افسانہ نمبر کا ذکر پہلے آ چکا ہے‘ جو ڈاکٹر انوار احمد کی ادارت میں شائع ہوتا ہے اور تین زبانوں یعنی اُردو‘ پنجابی اور سرائیکی‘ تینوں ذائقوں کا حامل ہے اور جنوبی پنجاب کا صحیح معنوں میں نمائندگی کا دعویٰ کر سکتا ہے۔ اس کے مہمان مدیر ڈاکٹر سلیم اختر ہیں اور معاونین میں ڈاکٹر عامر سہیل‘ محمد عارف‘ عمران میر اور سجاد نعیم شامل ہیں۔
سلسلہ وار ''لوک لہر‘‘ ساہیوال
یہ ڈاکٹر قسور مبارک بٹ کی زیر ادارت شائع ہوتا ہے اور پنجابی رسالوں میں اپنی پہچان بنا چکا ہے موجودہ شمارہ ''ماں بولی نمبر‘‘ ہے۔ یہ ادارہ پنجاب لوک لہر محلہ عیدگاہ ساہیوال سے شائع ہوتا ہے جس کی قیمت 200 روپے رکھی گئی ہے جبکہ صفحات زائد از دو سو ہیں۔
ماہوار ''پنچم‘‘ لاہور
مقصود ثاقب کی ادارت میں کوئی 17 سال سے باقاعدگی کے ساتھ شائع ہو رہا ہے اور اپنے معیار کے لحاظ سے ایک خاص امتیاز کا حامل ہے۔ شمارہ مارچ‘ اپریل کی قیمت 100 روپے جبکہ شمارہ مئی کی قیمت 50 روپے رکھی گئی ہے۔ سچیت کتاب گھر کے نام سے یہ ادارہ معیاری کتب کی اشاعت کے لیے بھی مشہور ہے۔
ماہنامہ' 'شاداب‘‘ لاہور
کنول فیروز کی ادارت میں گزشتہ 46سال سے شائع ہو رہا ہے۔ ''الحمرا‘‘ کی طرح اس کی بھی یہ خاص خوبی ہے کہ ہر ماہ پوری باقاعدگی اور مقررہ تاریخ پر آپ کے ہاتھوں میں ہوتا ہے۔ قیمت فی شمارہ 60 روپے ہے۔
آج کا مطلع
امید کی کرن دلِ تنہا میں ڈال دے
نیکی کر اور پھر اسے دریا میں ڈال دے