"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی ‘ متن ہمارے

ضرب عضب نے دہشت گردوں
کی کمر توڑ دی: نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی‘‘ اور اگر میں نیشنل ایکشن پلان پر ذرا سنجیدگی سے عمل کرتا تو ان بے چاروں کا خانہ ہی خراب ہو جانا تھا جو ہر الیکشن میں انتہائی مددگار ثابت ہوتے ہیں بلکہ اصل میں یہی تو ہیں جو خاکسار کو اقتدار دلاتے ہیں جس کے بغیر عوام کی خدمت کرنا خواب ہو کر ہی رہ جائے جبکہ اب تو عوام کی خدمت کر کرکے مت ہی ماری گئی ہے بلکہ اگر سچ پوچھیں تو خدمت کروا کروا کر عوام کی مت زیادہ ماری گئی ہے اور ان کا بس نہیں چلتا ورنہ اب تک وہ کسی طرف کو مُنہ کر جاتے جبکہ مخالفین نے ان پر عرصۂ حیات تنگ کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور ہمیں ملک سے زیادہ ان کی اور ان کے سہولت کاروں کی حفاظت کرنی پڑ گئی ہے اور خدا کا شکر ہے کہ اُن کے لیے یہاں کافی پناہ گاہیں موجود ہیں کہ آخر یہ ملک ان کا بھی تو ہے‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت مضبوط ہوئی‘‘ اور اب اسے مزید مضبوط کرنے کے لیے میں نے ایک فہرست بنانے کی ہدایت کر دی ہے کہ کون کون سا ملکی اثاثہ باقی رہ گیا ہے جو گروی رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''حکومت امن کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے‘‘ جس کا سلسلہ دہشت گردوں سے لے کر مودی صاحب تک جاتا ہے البتہ عوام کے ساتھ جنگ میں پوری ثابت قدمی سے مصروف ہیں کیونکہ جنگ یا امن میں سے ایک ہی کام کیا جا سکتا ہے اور امید ہے کہ عدالتیں بھی ہمارے ساتھ امن ہی سے رہنے کی کوشش کریں گی کیونکہ ہم بھی عدالتوں کے ساتھ حتیٰ الامکان امن ہی سے رہنے کی کوشش کرتے ہیں تاوقتیکہ ہمیں بدامنی پر مجبور نہ کر دیا جائے جبکہ جسٹس سجاد علی شاہ کا عبرت ناک انجام ابھی کل ہی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''فضائیہ نے ملکی دفاع کے لیے کلیدی کردار ادا کیا‘‘ جس طرح خاکسار اب عدالت میں اپنے دفاع کے لیے کلیدی کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے لیکن اس کا کیا کیا جائے کہ سارے ٹبّر کے ایک دوسرے کے ساتھ بیان ہی نہیں ملتے‘ اور اگر پاناما لیکس جیسی مصیبت کے آ جانے کا علم ہوتا بیانات کی پہلے سے تیاری کر لیتے۔ آپ اگلے روز سرگودھا میں مصحف ایئر بیس پر گفتگو کر رہے تھے۔
ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کریں گے
تو راستے آسان ہو جائیں گے: شہباز شریف
خادمِ اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہ ''ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کریں گے تو راستے آسان ہو جائیں گے‘‘ جبکہ فی الحال تو ماضی کی غلطیوں کا اعادہ ہی کیا جا رہا ہے سبق حاصل کرنا تو بہت دور کی بات ہے‘ اگرچہ کہیں سے کچھ بھی حاصل ہوتا ہو تو ہم ذرا بھی دیر نہیں لگاتے بیشک وہ قرضے ہی کیوں نہ ہوں اوراسحق ڈار صاحب نے بالکل درست کہ رکھا ہے کہ اگر قرضے نہ ہوں تو ملک چل ہی نہیں سکتا اور ملک کے چلنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم نہیں چل سکتے جو اب چلتے چلتے ملک سے لے کر باہر بھی کافی منزلیں حاصل کر چکے ہیں اگرچہ بھائی صاحب کی کارکردگی نسبتاً بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''وسائل قوم کی امانت ہیں‘‘ جنہیں قوم اپنے محبوب حاکموں پر ہی نہایت خوش دلی سے خرچ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اقبال کے پیغام پر عمل پیرا ہو کر پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتا ہے‘‘ اس لیے اب یہ پاکستان کا کام ہے کہ اس سلسلے میں کوشش کرے کیونکہ ہمیں تو اپنے کاروبار ہی سے فرصت نہیں ملتی۔ آپ اگلے روز مزار اقبال پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ٹرمپ کی کامیابی سے دنیا میں 
تبدیلی آئے گی: خورشید شاہ
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ''ٹرمپ کی کامیابی سے دنیا میں تبدیلی آئے گی‘‘ اگرچہ اتنی تبدیلی تو نہیں آ سکتی جتنی ہم نے اپنے دور میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور دیگر معززین کے ذریعے کی تھی کیونکہ ٹرمپ صاحب پہلے ہی ارب پتی آدمی ہیں‘ انہیں ایسی تبدیلی لانے کی ضرورت ہی نہیں ہے لیکن ہم نے یہ انقلاب آفریں کام کر کے بھی دکھا دیا اور اب پھر ہاتھوں میں کُھجلی ہو رہی ہے اور حتی الامکان مزید تبدیلی لانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں اور وزیر اعظم یاد رکھیں کہ اب ہماری باری ہے اور معاہدہ توڑنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ ویسے بھی ہم دونوں اقتدار میں ہوں یا حزب اختلاف‘ ایک برابر ہے اور اپنی اپنی جگہ پر دونوں کو کم و بیش ایک ہی جیسی سہولیات حاصل رہتی ہیں اس لیے میثاق جمہوریت سے منحرف ہونے کی کوشش نہ کریں اور ہم نے حزبِ اختلاف ہوتے ہوئے جو بے مثال تعاون ارزانی کیا ہے اور اب بھی کر رہے ہیں اس کا بھی خیال رکھیں۔ آپ اگلے روز پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔
عمران کا لہجہ استعمال کرکے بلاول ہمارے
لیے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں: سعد رفیق
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''عمران کا لہجہ اختیار کر کے بلاول ہمارے لیے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں‘‘ تاہم ان سے گزارش ہے کہ ہمیں آسانیوں کا عادی نہ بنائیں کیونکہ ہم بہت جلد شدید مشکلات میں بھی مبتلا ہونے والے ہیں‘‘ اگرچہ منہ سے تو کچھ نہیں کہتے اور ہر طرح کی دلیری بلکہ دیدہ دلیری کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن نوشتہ دیوار ہمیں صاف نظر آ رہا ہے حالانکہ لکھ لکھ کر دیواروں کو گندہ کرنا بہت بُری بات ہے جبکہ اب تک تو ہم دیواروں سے ایسی نامناسب بلکہ خوفناک تحریریں اب تک مٹاتے آئے ہیں لیکن اب یہ تحریر اس سلسلے کی آخری تحریری ہی لگتی ہے جسے مٹانا نہ مٹانا ایک برابر ہے لیکن ہم بھی کوئی کچی گولیاں نہیں کھیلے ہوئے اور ہاتھوں میں چوڑیاں نہیں پہن رکھیں اور اگر ہمیں کوئی گڑ بڑ نظر آئی تو ہمارے لیے اپنے لیڈر کا ایک اشارہ ہی کافی ہے‘ اینٹ سے اینٹ بجا کر نہ دکھا دیں تو ہمارا نام بدل دیں اور ہمارے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
پاکستان کا تشخص بہتر بنانے کی
کوششیں کی جائیں گی: مریم اورنگزیب
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ''پاکستان کا تشخص بہتر بنانے کی کوششیں کی جائیں گی‘‘ اگرچہ اس کی گنجائش تو نہیں ہے کیونکہ ہم نے یہ تشخص پہلے ہی اس قدر بہتر کر دیا ہے کہ باقی سارے ملک اس کی نقل اتارنے میں لگے ہوئے ہیں لیکن انہیں مایوسی ہو گی کیونکہ خدمت کے جتنے انبار لگائے جا چکے ہیں اور بیرونی ملکوں کے بینک بھی بھر پور اور شرابور ہو چکے ہیں‘ دیگر ممالک اس کا تصور نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ''راہداری حکومت کا اہم سنگِ میل ہے‘‘ اگرچہ حکومت اس سے بھی بڑے بڑے سنگ میل طے کر چکی ہے لیکن اس میں چونکہ چھوٹے صوبے ٹانگ اڑانے کی کوشش کر رہے ہیں اس لیے یہ سنگ میل خاصا مشکوک ہو گیا ہے حالانکہ انہیں چاہیے کہ تھوڑے کوبھی بہت سمجھیں اور حرص و طمع سے اجتناب کریں اور تیز رفتار ترقی میں رکاوٹ بننے سے احتراز کریں جو اس قدر تیز رفتار ہے کہ ایکسیڈنٹ کا خطرہ ہر وقت لگا رہتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
آج کا مقطع
کیوں نہ جھگڑا ہو یہاں عرسِ غزل پر ہر بار
قبر ہے ایک‘ ظفر‘ اور مجاور کتنے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں